مکرمی اللہ جل شانہ نے مسلمانوں پر اپنے فضل و کرم کی بہارسے فیضیاب ہونے کے لیے ماہ رمضان عنایت کیا۔رمضان میں اللہ جل شانہ نے قرآن نازل کیا اور اس رمضان کے لیل و نہار کو مسلمانوں کے لیے نیکیوں کے دسترخوان بچھا دیے ہر انسان حسب کوشش و دوجہد کے ذریعے اپنے اجروثواب کا اضافہ کرسکتاہے۔ماہ مقدس مسلمانوں کے لیے تحفہ خداوندی ہے کہ روزہ و تراویح اور صدقہ فطر و زکواۃ کی ادائیگی کی صورت میں نیکیاں سمیٹ سکتے ہیں۔تاہم جہاں پر رمضان میں اللہ تعالی نے بے پناہ نعمتیں عنایت کی ہے وہیں پر کچھ حلال و حرام امور کی انجام دہی سے روک دیاجیسے دن میں کچھ کھانا پینے اور خواہش نفس کی تکمیل سے منع کیا گیاہے وہیں پر یہ بھی لازم ہے کہ رمضان میں غیبت۔ جھوٹ۔دھوکہ دہی۔ ناجائز منافع خوری۔ بدعہدی۔ ریاکاری۔ ایذا رسانی وغیرہ سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔رمضان کا یہ ادب و احترام لازم ہے کہ جیسے نماز و روزہ۔تلاوت آیات بینات و صدقہ و زکواۃ وغیرہ پر دوگنااجرو ثواب ملتاہے اسی طرح محرمات ومنکرات کو اختیات کرنے پر دوگناہ سزا و عقاب کی وعید موجود ہے۔سو ضروری ہے کہ اہل اسلام رمضان المبارک کی مبارک ساعتوں سے بہرور ہوکر ملک و ملت کی سدا فلاح و بہبود اور تعمیر و ترقی کی دعاکریں چونکہ اللہ تعالی کسی مسلمان کی دعا کو رد نہیں فرماتا۔ (حافظ عتیق الرحمان گورچانی)