لندن، واشنگٹن، برسلز ( نیٹ نیوز) غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کے حق میں دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور سپین سمیت کئی یورپی ممالک میں مظاہرین کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبات کیے گئے ۔ امریکا کے شہر ہیوسٹن میں پاکستانی ڈاکٹروں اور مشی گن یونیورسٹی میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا گیا۔ واشنگٹن ڈی سی کے یونین سٹیشن پر غزہ غزہ کے نعرے لگائے گئے ، شکاگو ٹریبیون آفس کے سامنے مظاہرین نے فلسطینی شہدا کے نام سے بھرے پوسٹرز کے ساتھ احتجاج کیا۔ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف برطانیہ بھر میں 100 سے زائد مقامات پر مظاہرے کیے گئے ، برطانوی شہر برمنگھم میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، برمنگھم میں کیے گئے مظاہرے میں کنزرویٹو ایم پی شبانہ محمود کے خلاف نعروں والے پلے کارڈ بھی موجود تھے ۔ احتجاج میں شامل مظاہرین کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے حق میں ووٹنگ نہ کرنے والے بھی فلسطین پر مظالم میں شریک ہیں۔ مظاہرے میں وزیراعظم رشی سونک اور کیئر اسٹارمر کے خلاف شیم آن یو کے نعرے لگائے گئے ۔بارسلونا میں فائر فائٹرز کی جانب سے فائرٹرک کے سائرن بجاکر فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد کا مطالبہ کیا گیا۔ لبنان، بحرین اور یونان کے شہر ایتھنز میں بھی اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج کیا گیا ۔ یمن میں عوام کی بڑی تعداد نے فلسطین کے حق میں ریلی نکالی۔ قطر اور عمان میں بھی اسرائیلی جارحیت کیخلاف مظاہرین سڑکوں پر نکلے ۔