غزہ ، تل ابیب، القدس، واشنگٹن، قاھرہ، انقرہ، ابوظہبی،بیجنگ( 92 نیوز رپورٹ، ایجنسیاں، نیٹ نیوز) اسرائیلی افواج نے 44ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں اپنا ہولوکاسٹ جاری رکھا۔ گھروں اور پناہ گاہوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔ اسرائیل نے دو پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کرکے تمام حدیں پار کرلیں جس میں 31 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ ان حملوں میں 2 صحافیوں سمیت متعدد بچے ، خواتین اور بزرگ شہری شہید اور زخمی ہوگئے ۔ ملبے کے ڈھیر سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری رہا۔ قابض فوج نے غزہ کی پٹی کی طرف فضائی ، سمندری اور زمینی بمباری جاری رکھی ۔ غزہ میں مواصلات اور انٹرنیٹ کی رکاوٹ برقرار رہی۔ وسطی گورنریٹ کے شمال میں "ابو کامل" خاندان کے گھر پر بمباری میں پانچ افراد شہید اور دیگر زخمی ہو گئے ۔ غزہ سٹی کے شمال میں ابو اسکندر کے علاقے میں ایک گھر پر بمباری میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوگئے ۔ جبالیا کیمپ کے اطراف بمباری کے دوران 4 مساجد بھی تباہ کردی گئیں۔ فلسطینی گروپوں نے بھرپور مزاحمت جاری رکھی۔ 27 اکتوبر کو پٹی پر زمینی دراندازی کے آغاز سے اب تک غزہ میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 63 ہوگئی ۔ جنگ خاتمہ کے لیے عرب اور اسلامی ملکوں کے وزرا اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل آج دو روزہ دورہ پر چین جائے گا۔ فلسطینی اتھارٹی، سعودی عرب، اردن، مصر اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ وفد میں شامل ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے بتایا کہ دورے کے دوران اسرائیل حماس لڑائی پر بات چیت کی جائے گی تاکہ تنازع میں کمی لائی جا سکے ۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے کہا مذکورہ دورہ عرب اسلامی سربراہ اجلاس میں طے پانے والے فیصلوں کو عملی جامہ پہنانے کی جانب پہلا قدم ہو گا۔پہلا پڑا ؤچین میں ہوگا۔ پھر ہم دوسرے دارالحکومتوں میں جائیں گے ۔امریکی صدر جوبائیڈن نے واشنگٹن پوسٹ میں اپنے مضمون میں لکھا کہ عارضی جنگ بندی مسئلے کا حل نہیں۔ اسرائیل حماس جنگ کے بعد بالآخر فلسطینی اتھارٹی کو مغربی کنارے کے ساتھ ساتھ غزہ پر بھی حکومت کرنا ہو گی۔غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی نہیں ہونی چاہیے ۔ غزہ اور مغربی کنارے کو نئی فلسطینی اتھارٹی کے تحت بالآخر ایک ہوجانا چاہیے ۔ا یرانی پاسداران انقلاب کمانڈر حسین سلامی نے اسرائیل کے خلاف مظاہرے میں خطاب کرتے ہوئے کہا فلسطین تنہا نہیں ہم غزہ کے مظلوموں کا انتقام لیں گے ۔ اسرائیل کا خاتمہ تاریخ کے کوڑے دان میں ہوگا۔ عالمی ادارہ صحت نے اسرائیلی حملے کے بعد شفا ہسپتال کو مریضوں اور زخمیوں کے لیے طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث’’ڈیتھ زون ‘‘ قرار دے دیا ہے ۔ ڈبلیو ایچ او نے زمینی حقائق جاننے کے لیے شفا ہسپتال پہنچنے کی اجازت لی تھی۔ ٹیم نے کہا ہسپتال میں مجبوراً بنائی گئی اجتماعی قبر نے سخت رنجیدہ کر دیا۔ شفا ہسپتال کو اسرائیل نے خالی کرا لیا ہے تاہم اس کے باوجود قبل از وقت پیدا ہونے والے نومولود بچوں سمیت کل 120 زخمی اور مریض ہسپتال میں باقی رہ گئے ہیں۔ بعد ازاں غزہ کے محکمہ صحت کے ایک عہدیدار نے بتایا شفا ہسپتال میں تمام 31 قبل از وقت پیدا ہونے والے نومولودوں کو امارات پہنچا دیا گیا۔ یمن کے حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی کمپنیوں کے زیر ملکیت یا زیر نگرانی چلنے والے تمام بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گے ۔ ٹیلی گرام چینل پر حوثی ترجمان نے دیگر ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے کسی بھی جہاز کے عملے پر کام کرنے والے اپنے شہریوں کو واپس بلا لیں۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے دوحہ میں قطری وزیر اعظم شیخ محمد کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ میں انسانی ہمدردی کے تحت وقفے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد ہونا چاہیے ۔ قطر کے وزیر اعظم نے کہا ان کا اعتماد بڑھ رہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کا معاہدہ طے پا جائے گا۔ باقی رہ جانے والے چیلنجز بہت معمولی ہیں۔ فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ خان یونس میں غزہ کا الاھلی عرب ہسپتال 6 روز سے پانی اور بجلی سے محروم ہے ۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسرائیل اور حماس امریکی حمایت یافتہ ڈیل پر رضامند ہوگئے ۔ اس معاہدہ میں غزہ میں 5 دن کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا اور 24 گھنٹے میں 50 یرغمالیوں کی رہائی کا امکان ہے ۔تاہم ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ جنگ بندی پرتاحال کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ ترجمان القسام بریگیڈ ز ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی حفاظت پرمامورکچھ گروپوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے ۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر فوری جنگ بندی اور غزہ میں امداد کی فراہمی کے مطالبے کااعادہ کیا۔ حماس رہنما اسماعیل ھنیہ نے کہا عالمی برادری غزہ کا محاصرہ اور اسرائیلی جارحیت ختم کرائے اور عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی فالو اپ کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے ۔ جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیاں قابل مذمت ہیں۔ عرب اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق یمن کے حوثیوں نے اتوار کو ایک اسرائیلی بحری جہاز ’’ گیلیکسی لیڈر‘‘ ہائی جیک کر لیا ۔ اس پر 22 افراد سوار تھے ۔ حوثی ترجمان یحیٰ سریع نے ایکس پر کہا آنے والے گھنٹوں میں یمنی مسلح افواج کی جانب سے ایک اہم بیان آنے والا ہے ۔