کابل(نیٹ نیوز)افغانستان میں بدعنوانی پر تحقیقات کرنے والے ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہریوں نے 2018 میں 1.65 ارب ڈالر رشوت دی جو حکومت کے ایک سال کے سرمایہ سے زیادہ ہے ۔نیوزایجنسی طلوع کی رپورٹ کے مطابق جوائنٹ اینٹی کرپشن مانیٹرنگ اور ایوالوششن کمیٹی (ایم ای سی) نے اپنے اعداد وشمارمیں کہا ہے کہ افغانستان کے شہریوں نے 2018 میں 1.65 ارب رشوت ادا کی جو 2016 کے مقابلے میں 2.88 ارب ڈالر کم تھی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کی جانب سے دی گئی یہ رشوت حکومت کے اس سرمایے سے زیادہ تھی جو وہ سال بھر جمع نہیں کرپائی تھی۔مزید کہا گیا کہ شہریوں کا ماننا ہے کہ ملک میں کرپشن بری طرح سرائیت کرگئی ہے۔ اور انہیں سرکاری عہدیداروں پر کوئی اعتماد نہیں ہے ۔ایم ای سی کے سربراہ موائند روحانی کا کہنا تھا کہ انٹیگریٹی واچ افغانستان کی رپورٹ کے مطابق 2018 میں ملک بھر میں شہریوں نے 1.65 ارب ڈالر رشوت کے عوض ادا کیا۔ایم ای سی نے 8 بنیادی شعبوں میں اصلاحات کو ازحد ضروری قرار دے دیا ہے۔