لاہور، کراچی(خصوصی نمائندہ، نامہ نگار،نمائندہ خصوصی سے ،کامرس رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ2019 غیر ملکی سرمایہ کاری او رایکسپورٹ کا سال ہوگا ،ہم مستحکم پاکستان کی طرف بڑھیں گے ،وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ خسرو بختیار آج 2019 کیلئے سی پیک پلان دے رہے ہیں جس میں تحریک انصاف کا ویژن نظر آئے گا،پاکستان کے اچھے دن شروع ہوگئے ہیں۔ مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے امید ظاہر کی ہے کہ اس سال ملکی تاریخ کی ریکارڈ برآمدات کا ہدف حاصل کرلینگے ، پاکستان کو تجارتی و کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامناہے جسے کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، چین ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے ایک ارب ڈالر دینے کو تیار ہے ۔وزیرریلویزشیخ رشید نے کہا منی بجٹ سے عام آدمی کو نقصان نہیں ہوگا،سعودی عرب کے فرمانروا پاکستان آئیں گے تو سب کو سرمایہ کاری کا پتہ چلے گا، سعودی عرب سے اتنی سرمایہ کاری دیکھ رہا ہوں لوگ حیران رہ جائیں گے ، مستقبل میں امریکی صدر کو پاکستان کا دورہ کرتا دیکھ رہا ہوں، دوست ممالک سے فنڈز لینے پر وہ شرائط نہیں ہونگی جو آئی ایم ایف کی ہیں، پاکستان کے پاس 6 ماہ کی درآمدات کیلئے ذخائر موجود ہیں۔لاہورمیں مقامی ہوٹل میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا سیاسی جماعتیں حقیقت اورملک کیلئے وجود کے لئے اہم ہیں، احتساب کے عمل سے پیچھے ہٹ جائیں تو اپنے ووٹرز کو کیا منہ دکھائیں گے ،جھگڑا سیاسی جماعتوں میں موجود دوبڑے لیڈروں کو این آر او دینے کا ہے ،پاکستان میں کوئی بحرانی کیفیت نہیں ،سیاست میں بات بدعاؤں پر آگئی،یہ سال دعاؤں کا ہے بد دعاؤں کا نہیں ،چودھری برادران سے ملاقات ہوتی رہتی ہے ،ق لیگ کے تحفظات کو دور کیا جائیگا اور کوئی اتحادی چھوڑ کر نہیں جارہا،فوجی عدالتیں نیشنل ایکشن پلان کے تحت بنائی گئیں، توسیع کے معاملے پر اتفاق رائے کی کوشش کریں گے ،پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ کی تجویز کو بھی دیکھیں گے ۔کراچی کے نجی ہوٹل میں تاجروں کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت میں وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ موثر حکمت عملی کی بدولت امپورٹ کرکم کرنے اور ایکسپورٹ کو بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں، ایکسپورٹ کے ذریعے ہم اپنے ملک میں ڈالر لانے کی کوشش کررہے ہیں ،رواں سال 27 بلین ڈالرسے زائدایکسپورٹ کا ہدف مکمل کریں گے ۔ریلوے ہیڈ کوارٹرزلاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشیداحمد نے ایک بارپھر دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف نے این آر او مانگا ہے ، جتنی مرضی کوشش کرلیں کسی کو این آر او نہیں ملے گا، ملک میں کرپٹ افراد کی گنجائش نہیں، کرپٹ لوگوں کو پذیرائی ملی تو جمہوریت کو خطرات لاحق ہوں گے ، بلاول کو سیاست کرنی ہے تو وہ بھٹو بنیں، زرداری نہیں، آصف زرداری نے بے نظیر کی وصیت کو اپنے مقصد کیلئے استعمال کیا،پی اے سی کی رکنیت کیلئے باقاعدہ درخواست دیدی، شہباز شریف باقی معاملات کا آڈٹ کریں میں انکے معاملات کا آڈٹ کرونگااور (ن)لیگ کا پارلیمنٹ میں احتساب کروں گا،پتہ ہے رانا ثنا اﷲ کس کی زبان بول رہا ہے ، میں اْس کی دم پر پاؤں رکھنے پی اے سی میں جا رہا ہوں،روک سکو تو روک لو میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں جا رہا ہوں، اگراسمبلی چلانے کے لیے عمران خان نے یہ کیا تو ٹھیک ہے میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں لیکن شہباز کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس لگانا ایک غلط فیصلہ ہے ،زرداری صاحب کا بھی کھاتہ کھلا ہے ، انہیں رات کو نیند کیسے آتی ہوگی،کرپشن کے خلاف عمران خان کے نعرے پر قوم اعتبار کرتی ہے ، اسوقت ملک میں جو صورت حال ہے اس کے ذمہ دار نواز شریف اور زرداری ہیں۔