اسلام آباد(صباح نیوز) نیب کی جانب سے کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی، نیب نے اپنے قیام سے لیکر ابتک 466 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے ، 2019میں 53 ہزار 643 شکایات موصول ہوئیں،42 ہزار 760 کو نمٹا دیا گیا۔ نیب نے 2019کے دوران 1308 شکایات کی جانچ پڑتال کی، 1686 انکوائریوں اور 609 انویسٹی گیشنز کو نمٹایا ۔2019میں بدعنوان عناصر سے 141.5 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے ، شکایات میں اضافہ سے نیب پر عوام کے اعتماد کااظہارہوتا ہے ۔چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب اقوام متحدہ کے بدعنوانی کیخلاف کنونشن یو این سی اے سی کے تحت فوکل پرسن ہے ،عالمی اقتصادی فورم، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل ، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے بدعنوانی خاتمے کیلئے نیب کی کوششوں کی تعریف کی۔نیب اعلامیے کے مطابق چیئرمین نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے جو کہ اسکی انسداد بدعنوانی کی قومی حکمت عملی، آگہی، تدارک اور انفورسمنٹ پر مبنی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب ملک میں انسداد بدعنوانی کا ادارہ ہے جس نے چین کیساتھ سی پیک منصوبوں کے تناظر میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ گیلپ سروے کے مطابق 59فیصد لوگ نیب پر اعتماد رکھتے ہیں۔ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے اور سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے نوجوانوں کو اوائل عمری میں بدعنوانی کے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ہائرایجوکیشن کمیشن کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پردستخط کئے ۔ملک بھر کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں۔نیب نے میگا کرپشن مقدمات کو نمٹانے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے ۔ نیب اپنے تمام وسائل کوبروئے لا کر بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے ۔ نیب نے سینئر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے ۔ یہ ٹیم ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، انویسٹی گیشن آفیسر، لیگل کونسل، مالیاتی اور لینڈ ریونیو کے ماہرین پر مشتمل ہے ۔ اسکے علاوہ نیب راولپنڈی میں فرانزک لیبارٹری قائم کی گئی جس میں ڈیجیٹل فرانزک، دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیئے کی سہولت ہے ۔ 2019میں 50 مقدمات میں لیبارٹری میں 15 ہزار 747 دستاویزات، 300 انگوٹھوں کے نشانات سمیت 74 ڈیجیٹل ڈیوائسز کا تجزیہ کیا گیا۔