مکرمی ! پاکستان میں منشیات کے کاروبار میں خوفناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جس نے ہماری نوجوان نسل کے روشن مستقبل کو دائو پر لگا کر لاکھوں پڑھے لکھے معزز خاندانوں کا سکون برباد کر رکھا ہے۔پشاور میں ہیروئین، آیئس، چرس ، افیون کا نشہ بہت آسانی سے اور سستا مل جاتا ہے اس لئے ملک کے دورد ارز علاقوں سے نشے کے عادی افراد پشاور پہنچ جاتے ہیں۔ پشاور میں نشے کے عادی افراد کے علاج و بحالی کے لیے کئیر سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ جہاں پر ماہر ین نفسیات اور دیگر ڈاکٹروں کی زیر نگرانی نشے کے عادی افراد کا علاج کیا جاتا ہے۔ملک بھر کی تمام جیلوں، سرکاری ہسپتالوں میں نشے کے عادی افراد کے علاج و بحالی مراکز اور خصوصی وارڈ ز قائم کئے جائیں ۔ مکمل علاج کے بعد ان فراد کو بری صحبت سے بچانے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے زیر نگرانی رکھا جائے تاکہ دوبارہ نشے کی جانب راغب نہ ہو سکیں۔ منشیات کی سلگتی ہوئی آگ بڑی تیزی سے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لی رہی ہے۔ اس سے پہلے کہ منشیات کی آگ حکمرانوں کے خاندانوں تک پہنچے اس وبائی مرض کے خاتمے کے لیے جنگی بنیادوں پر انتہائی ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ (قاضی محمد شعیب )