اسلام آباد ،راولپنڈی، مظفر آباد (وقائع نگار خصوصی ،وقائع نگار،خبر نگار خصوصی، 92 نیوزرپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں )بھارتی فوج نے ایک بار پھر ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا ،فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک سپاہی اور 5 شہری شہید جبکہ پاک فوج کے دو جوان اور3 شہری زخمی ہوگئے ۔ پاک فوج کی موثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں 9بھارتی فوجی ہلاک ،کئی زخمی اور دو بھارتی بنکرز تباہ ہوگئے ۔ دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلوالیہ کو طلب کر کے ایل او سی کی خلاف ورزی اورشہادتوں پر شدید احتجاج کیا ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جورا، شاہکوٹ اورنوسیری سیکٹرز میں شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کر دی ۔ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک سپاہی لانس نائیک زاہداور پانچ شہری شہید جبکہ پاک فوج کے دوجوان اور تین شہری زخمی ہوگئے ۔ پاک فوج کی جانب سے موثر جوابی کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں 9 بھارتی فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے جبکہ دو بھارتی بنکرز تباہ ہوگئے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہابھارت مبینہ کیمپوں کو ٹارگٹ کرنے کے جعلی دعووں میں جان ڈالنے کیلئے معصوم شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے ۔ بھارتی بلا اشتعال کارروائی کے باعث زخمی ہونے والوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔انہوں نے کہا اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین برائے بھارت و پاکستان اور مقامی و غیر ملکی میڈیا نمائندگان کو آزاد کشمیر میں مکمل رسائی حاصل ہے جبکہ مقبوضہ کشمیرمیں انہیں یہ آزادی حاصل نہیں۔انہوں نے کہابھارتی فوج کوجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا ہمیشہ بھرپور جواب ملے گا۔ پاک فوج لائن آف کنٹرول کے ساتھ وہاں آباد شہریوں کی مکمل حفاظت کرے گی اور بھارتی فوج کواپنے اقدام پر بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے اپنے ہلاک اورزخمی فوجیوں کواٹھانے کی کوششیں کرتے ہوئے سفید جھنڈا لہرادیا۔ بھارتی فوج کواشتعال انگیزیوں سے پہلے یہ سوچناچاہئے تھا۔ بھارت کوفوجی آداب کاخیال رکھتے ہوئے شہری آبادی کونشانہ نہیں بنانا چاہیے تھا۔ انہوں نے مزید کہا پاک فوج بھارت کی جانب سے جھوٹے دعووں کا جواز پیش کرنے اور جعلی آپریشنز کی تیاریوں کو سچائی سے بے نقاب کرتی رہے گی۔ ڈی جی آئی ایس پی نے کہا بھارتی میڈیانے جھوٹا پروپیگنڈا کرتے ہوئے مبینہ کیمپس کونشانہ بنانے کاجھوٹادعویٰ کیا ہے ۔ بھارتی میڈیا مقبوضہ کشمیرمیں رسائی حاصل کر کے پاک فوج کی جوابی کارروائی کے نقصانات سامنے لانے کی اخلاقی جرأت کرے ۔ بھارتی میڈیا کے تمام جھوٹے دعوے منطقی انجام تک پہنچ چکے ہیں۔ بھارتی میڈیاپاکستانی میڈیاسے ذمہ دارانہ رپورٹنگ سیکھے ۔مظفرآباد کے ڈپٹی کمشنر بدر منیر نے بتایا کہ شیلنگ رات میں شروع ہوئی تھی اور بہت زیادہ تھی۔ بھارتی فوج نے مارٹر گولوں کا استعمال کیا اور شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔ ڈپٹی کمشنر آفس سے جاری بیان کے مطابق شہید ہونے والے شہریوں میں نوسدہ تحصیل پٹہکہ کے رہائشی حاجی اعظم عمر 60سال، رفاقت ولد حاجی اعظم عمر 28سال، حاجی سرفراز ولد علام ربانی عمر47سال ، لیاقت علی ولد امان اللہ سکنہ مردان اور یاسر ولد گلزار سکنہ جوڑ ضلع اٹک شامل ہیں۔ زخمیوں میں45سالہ نرگس بی بی،46سالہ روشن جان،4سالہ کائنات، 30سالہ شبیر،55سالہ بیگم جان اور زیتون بی بی شامل ہیں۔اٹھمقام میں پولیس عہدیدار فیض طلب نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ بھارتی شیلنگ کے نتیجے میں 43 دکانیں، 53 مکان، 6 گاڑیاں اور 3 موٹرسائیکلوں کو نقصان پہنچا۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی پر جارحیت کے واقعہ پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلوالیہ کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجا ج کیا ۔ ڈی جی ساؤتھ ایشیاو سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا جس میں مطالبہ کیاگیا کہ بھارت سیز فائر معاہدے کی پاسدار کرے ۔ترجمان نے کہا بھارت کی طرف سے جوڑا ،شاہکوٹ اور نوسیری سیکٹرز پر سیز فائر خلاف ورزی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ بھارت کنٹرول لائن پر فائرنگ کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے ۔بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے ۔ پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ2003کی جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے اور لائن آف کنٹرول اورورکنگ باؤنڈری پر امن برقرار رکھے ۔ وزیراعظم عمران خان نے ایل او سی پر بلااشتعال بھارتی فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے ۔وزیراعظم نے بھارتی فائرنگ سے شہید شہریوں اورپاک فوج کے جوان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ وزیراعظم نے پاک فوج کوبھارتی فورسزکومنہ توڑ جواب دینے اورجرات وبہادری پرسلام پیش کیا۔قائمقام صدر صادق سنجرانی،سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز، قائدحزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، مسلم لیگ (ق ) کے صدر و سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی و دیگر نے کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی جارحیت کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس کا منہ توڑ جواب دینے پر پاک فوج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے ۔ انہوں نے کہا مودی سرکارامن اور شرافت کی زبان نہیں سمجھتی ۔بھارت خطے کا تھانیدار بننے کے خواب دیکھ رہا ہے ۔پاکستان خطے میں امن کی کاوشوں کی حمایت جاری رکھے گا۔افواج پاکستان کسی بھی جارحیت کا جواب دینا جانتی ہیں۔ بعدازاں ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفورنے کہاہے کہ بھارتی آرمی چیف کے آزادکشمیر میں 3 نام نہادکیمپ تباہ کرنے کے دعوے پر مایوسی ہوئی۔اپنی ٹویٹ میں ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہاآزادکشمیرمیں دہشتگردوں کے کوئی کیمپ موجودنہیں۔بھارتی آرمی چیف ایک بہت اہم عہدہ رکھتے ہیں،وہاں دہشتگردوں کے کوئی کیمپ نہیں تھے جنہیں نشانہ بنایاجاتا۔بھارتی سفارتخانہ غیرملکی سفیروں اورمیڈیاکولے جاکردورہ کرلے ۔بھارتی سفارتخانہ اپنے آرمی چیف کادعوی سچ ثابت کرکے دکھائے ۔سینئربھارتی عسکری قیادت پلوامہ واقعہ کے بعد سے جھوٹے دعوے کررہی ہے ۔ایسے جھوٹے دعوے خطے میں امن کیلئے خطرہ ہیں۔ جھوٹے دعوے پیشہ ورانہ فوجی اخلاقیات کیخلاف ہیں۔واضح رہے بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے دعوی کیا تھا کہ مبینہ طور پر تین دہشتگردکیمپوں کو تباہ کیا گیا اور چوتھے کیمپ کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بڑی تعداد میں دہشتگردوں کو بھی مار گرایا گیا۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ بھارتی فوج کی کارروائی میں چھ سے دس پاکستانی فوجی بھی شہید ہو گئے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 کو جب سے ہٹایا گیا ہے ، اسی وقت سے ہمیں سرحد پار سے دراندازی کی کوشش کے ان پٹ مل رہے ہیں ۔ وہ مقبوضہ وادی میں امن کے ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں ۔