ایبٹ آباد(خصوصی رپورٹ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہیکہ 72 سالوں میں کسی ہندوستانی حکمران کو جرأت نہیں ہوئی کہ کشمیر کو بھارتی یونین کا حصہ بناسکے لیکن جب مودی نے دیکھا کہ پاکستان میں حکمران کمزور اور ملک سیاسی انتشار کا شکار ہے تو کشمیر کو ہندوستانی یونین کا حصہ بنانے کی سازش کی ، کراچی سے چترال تک پوری قوم مودی کامقابلہ کرنے اور بھارت سے دودو ہاتھ کرنے کو تیارہے ، اقوام متحدہ میں تقریر کے بعد مسلم ممالک نے بھی پاکستان کا ساتھ چھوڑدیا جو نااہل حکمرانوں کی ناکام خارجہ پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،اقوام متحدہ میں تقریرکو ایک مہینہ ہونے کو ہے ،قوم حکمرانوں سے پوچھتی ہے کہ تقریر کا کیا اثرہوا؟کیا انڈیا نے اپنا فیصلہ واپس لے لیایا کرفیو کا خاتمہ کیا؟ انڈیا صرف ایک زبان سمجھتا ہے اور وہ زبان جہاد کی ہے ، کشمیر کی لڑائی سری نگر میں نہ لڑی گئی توپھر یہ لڑائی لاہور ، اسلام آباد میں لڑنی پڑے گی ،حکومت نے اب بھی فیصلہ نہ کیاتو پھر عوام خود فیصلہ کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایبٹ آباد میں کشمیر بچائو مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا موجودہ حکمران ہر محاذ پر ناکام ہوگئے اور سونامی عوام کیلئے غربت ،کرپشن ، بے روزگاری ، مہنگائی اور مایوسی کا پیغام لے کر آئی ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت معاشرتی و معاشی ریفارمز کا کوئی وعدہ پورا نہیں کر سکی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کشمیر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور پاکستان کے حکمران اور اپوزیشن یہاں سیاست سیاست کھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا حکومت کشمیر کو پس پشت ڈال رہی ہے ،اچھی تقریر کے بعد حکومت عملاً ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھی ہے اور ٹیپو سلطان اب دفتر میں بیٹھ کر بازو پر کالی پٹی باندھتے اور احتجاج کرتے ہیں۔