وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کے زیر صدارت ہونے والے کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے اجلاس میں سول سیکرٹریٹ جنوبی پنجاب کے قیام کی منظوری دیدی گئی ہے۔ یقینا یہ ایک احسن اقدام ہے اس سے نہ صرف جنوبی پنجاب کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو گیاہے بلک اب انہیں اپنے علاقوں سے منسلک کام کرانے کے لئے سفراور انتظار کی زحمتوں سے بھی چھٹکارا مل جائے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو فعال بنانے کے لئے اس سلسلہ میں پیش کی گئی سفارشات پر تیزی سے عملدرآمد کرایا جائے اور سیکرٹریٹ کے متعلقہ سیکرٹریوں کو ہدایت کی جانی چاہیے کہ وہ محکمہ خزانہ کی جنوبی پنجاب میں سول سیکرٹریٹ کے قیام کے لئے ضرورت کی بنیاد پر بھرتیوں کے اخراجات کی تفصیلات سے آگاہ کریں تاکہ جنوبی پنجاب میں جو آسامیاں متعارف کروائی جائیں اسی نسبت سے لاہور میں متوازی آسامیوںمیں کمی لائی جا سکے اور خزانے پر بوجھ کو کم سے کم کیا جا سکے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ بھرتیاں میرٹ اور علاقے کی بنیاد پر ہونی چاہئیں اور اقربا پروری اور سفارش کی کسی بھی طرح حوصلہ افزائی نہ کی جائے تاکہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسی بھی اہل اور باصلاحیت شخص کی حق تلفی نہ ہو ‘ مزید برآں تقرر و تبادلے کرتے وقت بھی اسی میرٹ کو مدنظر رکھا جائے اور تبادلے کی صورت میں فیملی کو سفری اور رہائشی سہولت مہیا کی جانی چاہیے تاکہ وہ پوری دلجمعی کے ساتھ اپنا کام انجام دے سکیں۔
سول سیکرٹریٹ جنوبی پنجاب کے قیام کی منظوری
جمعرات 16 مئی 2019ء
وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کے زیر صدارت ہونے والے کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے اجلاس میں سول سیکرٹریٹ جنوبی پنجاب کے قیام کی منظوری دیدی گئی ہے۔ یقینا یہ ایک احسن اقدام ہے اس سے نہ صرف جنوبی پنجاب کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو گیاہے بلک اب انہیں اپنے علاقوں سے منسلک کام کرانے کے لئے سفراور انتظار کی زحمتوں سے بھی چھٹکارا مل جائے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کو فعال بنانے کے لئے اس سلسلہ میں پیش کی گئی سفارشات پر تیزی سے عملدرآمد کرایا جائے اور سیکرٹریٹ کے متعلقہ سیکرٹریوں کو ہدایت کی جانی چاہیے کہ وہ محکمہ خزانہ کی جنوبی پنجاب میں سول سیکرٹریٹ کے قیام کے لئے ضرورت کی بنیاد پر بھرتیوں کے اخراجات کی تفصیلات سے آگاہ کریں تاکہ جنوبی پنجاب میں جو آسامیاں متعارف کروائی جائیں اسی نسبت سے لاہور میں متوازی آسامیوںمیں کمی لائی جا سکے اور خزانے پر بوجھ کو کم سے کم کیا جا سکے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ بھرتیاں میرٹ اور علاقے کی بنیاد پر ہونی چاہئیں اور اقربا پروری اور سفارش کی کسی بھی طرح حوصلہ افزائی نہ کی جائے تاکہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسی بھی اہل اور باصلاحیت شخص کی حق تلفی نہ ہو ‘ مزید برآں تقرر و تبادلے کرتے وقت بھی اسی میرٹ کو مدنظر رکھا جائے اور تبادلے کی صورت میں فیملی کو سفری اور رہائشی سہولت مہیا کی جانی چاہیے تاکہ وہ پوری دلجمعی کے ساتھ اپنا کام انجام دے سکیں۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعرات 16 مئی 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں