لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ جیل خانہ جات پنجاب کے ریجنل ڈی آئی جیز نے کام چھوڑ دیا۔اعلیٰ افسران جیلوں کے انتظامی معاملات اوردفتری کام پر توجہ نہیں دے رہے۔آئی جیز جیل خانہ جات نے تمام ریجنل ڈی آئی جیز صاحبان کی جانب سے ناقص اورغلط رپورٹیں بھجوانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت الفاظ میں احکامات جاری کر دیے ہیں۔صورتحال یہ ہے کہ اس وقت پنجاب میں جیل خانہ جات کا کوئی وزیر ہی نہیں ہے، محکمہ آئی جی پنجاب کے احکامات پر چل رہا ہے جبکہ ریجنل ڈی آئی جیز صاحبان کی جانب سے بھی جیلوں کے امور پر عدم توجہ کے باعث انتظامی معاملات خراب ہو رہے ہیں۔پنجاب کی جیلو ںکے بارے میں حال ہی میںجو رپورٹ سامنے آئی ہے اس کے مطابق پنجاب کی 32جیلوں میں قریبا 48ہزار قیدی ہیں جو گنجائش سے کہیں زیادہ ہیں، جن میں کئی انتہائی خطرناک قیدی ہیں۔ جبکہ 10ہزار وارڈن ہیں‘لیکن ان وارڈنز میں سے اکثر کو جدید اسلحہ چلانا ہی نہیں آتا۔گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے جیلوں میں اصلاحات لانے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کے لئے علیم خان کو کنوینئر مقرر کیا گیاتھا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ پنجاب میں جیل خانہ جات کے وزیر کا تقرر کیا جائے، جیل اصلاحات کمیٹی فعالیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ذ مہ داریاں پوری کرے، ناقص کردگی دکھانے والے افسران کو انتباہ جاری کیا جائے اور ان کی محکمانہ انکوائری کرائی جائے ۔