اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وفاقی کابینہ نے معیشت کی بحالی میں وزیرِ اعظم اور حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا، مسلم امہ کے مسائل اور خصوصاً کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر بلند کرنے اور مظلوم کشمیریوں کی آواز اور سفیر بننے پر وزیرِ اعظم کی ذاتی کاوشوں کو دادِ تحسین پیش کی،کابینہ نے مقامی سطح پر تیار کئے جانے والے پرسنل پروٹیکٹیو ایکیوئپمنٹ اور این کے 95ماسک کی برآمد ، انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997کی شق11-O، 11-OOاور 11CCکے تحت اختیارات وفاقی حکومت سے صوبائی حکومتوں کو تفویض کرنے ، پٹرول کی قلت پر قائم انکوائری کمیشن میں راشد فاروق اور عاصم مرتضیٰ کی جگہ صابر حسین اور ملک امجد سلیم کو شامل کرنے کی منظوری دی، پی ٹی وی ملازمین کیلئے لازمی سروس ایکٹ کی منظوری دیدی گئی۔وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وزیر اعظم آفس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں تحریک انصاف کی حکومت کی دو سالہ کارکردگی اور 13 نکاتی ایجنڈے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا حکومت کے 2سال مکمل ہونے پر 24 سالہ جدوجہدابھی ختم نہیں ہوئی، معاشرے کے کمزور طبقہ کیلئے بہت کچھ کرنا باقی ہے ، جتنا بھی مشکل وقت آئے ، عوام کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے بتایا وزیرِ اعظم عمران خان کی کابینہ کے اجلاس میں آمد پر کابینہ ارکان نے کھڑے ہو کر وزیراعظم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا،بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنظیم کی جا رہی ہے ،کابینہ اجلاس میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے بارے میں بیانیے میں تبدیلی آئی ہے ، پاکستان کو اب مسئلے کا حصہ سمجھے جانے کی بجائے حل کا حصہ سمجھا جاتا ہے ، دیگر وزراء نے بھی اپنی اپنی وزارتوں کے بارے میں بتایا۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے حوالے سے اجلاس ہوا۔عمران خان نے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بلاتفریق کارروائی اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کیلئے سخت اقدامات کی ہدایت کردی۔دریں اثناء عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ایلیٹ کلاس 2سال سے حکومت گرانے کی کوشش کررہی،چینی مافیاکامقابلہ کرونگا،میری زندگی کامشن مافیاکامقابلہ کرناہے ، کسی مافیاکاحصہ نہیں بنوں گا۔انہوں نے کہا شوگر کمیشن نے تحقیقات کیں توجہانگیرترین کانام بھی سامنے آیا،جہانگیر ترین کانام سامنے آنے پرمجھے افسوس ہوا،لیڈرکوصادق اورامین ہوناچاہئے ،لیڈرکوسخت فیصلے کرناپڑتے ہیں۔عمران خان نے کہا کراچی کے مسائل کودیکھتاہوں توتکلیف ہوتی ہے ،کراچی واقعی روشنیوں کاشہرتھا، 80کی دہائی میں لسانی سیاست نہ ہوتی توکراچی ترقی کرتا، متحدہ بانی نے کراچی میں بہت تباہی مچائی،کراچی کے حوالے سے اہم فیصلے کرنے والے ہیں،پی ایس ڈی پی سے اتنابڑاشہرٹھیک نہیں ہوسکتا،کراچی کاپیسہ کراچی کے اوپرہی خرچ ہوناچاہئے ۔وزیراعظم نے مزید کہا اسرائیل کے بارے پاکستان کاموقف بڑاواضح ہے ،بانی پاکستان نے کلیئر کر دیا تھا کہ فلسطینیوں کو حق ملے گاتو اسرائیل کو تسلیم کریں گے ، پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کر سکتا،اگر ہم اسرائیل کوتسلیم کر لیں گے تو پھر کشمیر بھی چھوڑ دینا چاہئے ، اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے میرا ضمیر کبھی نہیں مانے گا۔عمران خان نے کہا واضح ہو جانا چاہئے کہ ہمارا مستقبل چین کے ساتھ جڑا ہوا ہے ، آئندہ سردیوں میں چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ پاکستان متوقع ہے ۔سعودی عرب کیساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان کا کردار مسلم دنیا کو تقسیم نہیں اکٹھا کرنا ہے ، سعودی عرب کی اپنی خارجہ پالیسی ہے ، سعودی عرب انتہائی اہم اتحادی،اس کے ساتھ خراب تعلقات کی خبریں بالکل بے بنیادہیں۔عمران خان نے کہا اپوزیشن کی ڈیمانڈکرپشن کیسزمیں این آراولیناہے ،اپوزیشن کی 34 ترامیم کامطلب نیب کوختم کرناہے ،اپوزیشن کواین آراودے دوں توملک سے غداری کروں گا، ان لوگوں کااحتساب نہیں ہوگاتوکوئی خوفزدہ نہیں ہوگا، اگراحتساب سے پیچھے ہٹ گئے توملک کاکوئی مستقبل نہیں، نیب مریم نواز کو بلائے توپتھراؤکیاجاتاہے ،نیب میں ایسے جاتے ہیں جیسے کوئی نیلسن منڈیلاجارہاہو، کہاگیانوازشریف کی جان کوخطرہ ہے وہ بیرون ملک چلے گئے ،جب میں پیسے نہیں بنارہاتوکسی کوبھی نہیں بنانے دونگا۔عمران خان نے کہا عثمان بزدارکے بارے میں کوئی کچھ اورکوئی کچھ کہتاہے ، عثمان بزدارکے بارے آئی بی سے ایک ایک الزام چیک کراتاہوں، عثمان بزدارپرشراب لائسنس کاکیس مذاق ہے ، شراب لائسنس کے بارے عثمان بزدارسے پوچھناایکسائزکاکام ہے ، بڑے صوبے کے وزیراعلیٰ کوبلاکرشکوک وشبہات پیداکردیئے ، کیس مضبوط ہے توسب سے پہلے میں کہوں گاعہدہ چھوڑدو،ہماری پارٹی کے لوگ بھی عثمان بزدارکیخلاف باتیں کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا ہماری پارٹی کووفاق اورپنجاب میں اقتدارکاتجربہ نہیں تھا،ہماری جماعت میں زیادہ ترلوگوں کووزارت کاتجربہ ہی نہیں تھا،نواز شریف جب پہلی دفعہ وزیراعلیٰ بنے توپریس کانفرنس نہیں کرسکتے تھے ،پنجاب بیوروکریسی میں شریف خاندان کی جڑیں ہیں،اب پنجاب میں آئی جی اورچیف سیکرٹری کادرست کمبی نیشن ہے ،اب یہ چلے گا،عثمان بزدار سیکھ رہے ہیں، ان دو سالوں میں میں نے بھی سیکھا ہے ، مجھے بھی سمجھنے میں وقت لگا، سارے صوبوں کا جائزہ لے رہا ہوں، پنجاب بڑی تیزی سے آگے جا رہا ہے ۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وفاقی وزراء نے کہاہے کہ اپوزیشن سن لے ، اب کپتان کریز پر جم چکا ، لمبی اننگز کھیلے گا۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات اسد عمر، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کے 2 سال کی تکمیل کے موقع پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان کو سفارتی تنہائی کی طرف دھکیلنا بھارت کی کوشش رہی، ماضی میں لمبے عرصے تک ہمارا وزیر خارجہ نہیں رہا اور وزیر خارجہ نہ ہونے کے باعث سفارتی سطح پر اپنا نقطہ نظر پیش نہ کرسکے ۔وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہاعمران خان نے دائیں اور بائیں کی سیاست کی بجائے درست اور غلط کی بنیاد پر سیاست کو محور بنایا اور اسی بیانیہ کو آگے لے کر بڑھ رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا حکومت کی بھرپور جدوجہدکے نتیجہ میں کڑا وقت گزر چکا، اچھا وقت شروع ہو گیا ۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا عمران خان تمام ریاستی اداروں اور اکائیوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں، وزیراعظم سب بڑے بحرانوں سے نکل آئے ہیں اور مخالفین سن لیں کہ کپتان کریز پر جم چکا، اس لئے اب لمبی اننگ کھیلے گا لہٰذا عمران خان کسی کو این آر او نہیں دیں گے ۔مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے حکومت کی 2 سالہ کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم نے دو سال میں زرمبادلہ کے ذخائر کو استحکام دیا اور سختی کے ساتھ ملک کے اخراجات کو کنٹرول کیا لہٰذا پاکستان اب آگے جارہا ہے ۔وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے پی ٹی آئی حکومت کی دو سالہ کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے 2 سال میں بروقت ضروری صنعت اور تعمیراتی صنعت کو کھولا اور مون سون کے بعد تعمیراتی صنعت میں مزید تیزی آئے گی۔