ملتان ،خانیوال(سٹاف رپورٹر،خبر نگار،مانیٹرنگ ڈیسک، نیٹ نیوز، صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات(یو اے ای) پاکستان کا ہمدرد ہے اورمسئلہ کشمیر پر ہمارے موقف کا حامی ہے جبکہ مسئلہ کشمیر پرثالثی میں رکاوٹ امریکہ نہیں بھارت ہے ،ہردفعہ راہ فراراختیارکرتاہے ۔گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے دورہ خانیوال کے دوران جنوبی پنجاب کے نو منتخب نمائندوں سے ملاقات اورملتان کے علاقہ رنگیل پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈٹرمپ نے کشمیرپرثالثی کیلئے ایک سے زائدمرتبہ کہا مگرمسئلہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت ہے ۔تاہم کشمیری عوام کی جدوجہد ضرور رنگ لائیگی۔ پوری دنیا بھارت کے 5 اگست کے اقدام کیخلاف ہے ۔بھارت میں مودی سرکاری کیخلاف دھڑے بندیاں ہو چکی ہیں۔نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھانے والے نام نہاد سیکولر بھارت کا چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے ۔بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کر رہی ہے ۔ بھارت کی اقلیتی نسل کشی کا چہرہ سامنے آ گیا ہے ۔پاکستان سکھ برادری کیلئے 11 نومبر کو کرتار پور راہداری کھول رہاہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو نماز عید تک نہیں پڑھنے دی گئی تھی،نماز عید اور نماز جمعہ پر مساجد کو تالے لگائے گئے ۔ سکیورٹی کونسل اجلاس کے بعدثابت ہوگیاکہ مسئلہ کشمیرعالمی معاملہ ہے ۔مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کوپامال کیاجارہاہے ،مقبوضہ کشمیرمیں ذرائع ابلاغ پرپابندی ہے ،کوئی صحافی رپورٹنگ نہیں کرسکتا، راہول گاندھی اوراپوزیشن وفدکوسری نگرایئرپورٹ سے واپس بھیجاگیا،اگربھارت کے پاس چھپانے کوکچھ نہیں تواپوزیشن وفدکوایئرپورٹ سے کیوں واپس بھیجا؟،دنیانے دیکھامودی سرکارنے اپنی اپوزیشن کیساتھ کیاسلوک کیا۔وزیرخارجہ نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو مقبوضہ کشمیرکی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا، مسئلہ کشمیربھارت کااندرونی نہیں متنازعہ مسئلہ ہے ،کشمیرپراقوام متحدہ کی 11قراردادیں موجودہیں۔ مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہوناچاہئے ۔ کشمیرمیں انسانی حقوق پامال کئے جارہے ہیں۔کشمیرمیں آج کرفیوکو21واں روزہے ،جس کے باعث غذائی قلت پیدا ہو رہی ہے اور بچے بڑے بیمار ہو رہے ہیں۔اطلاعات ہیں ،آرایس ایس کے غنڈے تیارکئے جارہے ہیں۔ بھارت آر ایس ایس کے غنڈوں کو مذموم مقاصد کیلئے استعمال کریگا ۔اوآئی سی نے بیانات دیئے ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں مزیدکرداراداکرنے کی ضرورت ہے ۔اسلامی ممالک کی عوام اور سربراہان کومقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرتوجہ دینی چاہئے ۔بھارت چال چل رہاتھا کہ مقبوضہ کشمیرانکااندرونی مسئلہ ہے ،اب معاملہ عالمی سطح پرآگیا ہے ۔کشمیریوں کیلئے ایران نے بھی آواز اٹھائی ،ترکی میں بھی احتجاج ہورہے ہیں۔یواے ای کے بھارت کیساتھ دوطرفہ تجارت اور تعلقات ہیں۔پاکستان کے یواے ای سے اپنے تعلقات ہیں۔یواے ای کے وزیرخارجہ سے جلدملاقات کاامکان ہے ۔یواے ای کے وزیرخارجہ کے سامنے حقائق رکھوں گا،امیدہے مایوس نہیں کرینگے ،یقین ہے اسلامی دنیاپیچھے نہیں ہٹے گی،مقبوضہ کشمیرسے متعلق کرداراداکریگی۔سلامی ممالک سمیت عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے ۔یواین انسانی حقوق کمشنرکوکشمیرکی تازہ ترین صورتحال پرخط لکھا،یواین انسانی حقوق کمشنرکوآزادکشمیرکے دورے کی بھی دعوت دی ۔یواین کمشنرکوکہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں حالات کاجائزہ لیکردنیاکوآگاہ کیاجائے ۔اسلامی ممالک کے سربراہان اوراوآئی سی کومقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرتوجہ دینی چاہئے ۔ جلد برمنگھم میں بھارتی مظالم کے خلاف بہت بڑا احتجاج ہو گا - پندرہ اگست کو پاکستان سمیت بیرون ملک میں یوم سیاہ منایا گیا۔ملکی معیشت کو بہتر بناناوزیراعظم عمران خان کی ترجیح ہے ۔ عالمی برادری پر پاکستان کی اہمیت اجاگر کرنا عمران خان کا وژن ہے ۔ تحریک انصاف کے زیر اہتمام کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے تقریب ہوئی جس میں شاہ محمود قریشی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔تقریب سے پی ٹی آئی کے مقامی رہنماؤں رانا عبدالجبار , رانا فاروق , قربان فاطمہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ علاوہ ازیں پیر مصدق شاہ کی رہائش گاہ پر شاہ محمود قریشی سے ملاقات کرنیوالوں میں نور خان بھابھہ، پیر مصدق شاہ، بیرسٹر علی رضا دریشک، عائشہ نذیر جٹ، فیاض چودھری، سکندر فیاض ، فرزند علی گوہیر اور دیگر شامل تھے ۔