واشنگٹن (نیٹ نیوز ) جب مولی گبسن رواں برس اکتوبر میں پیدا ہوئی تھی تو اس کی پیدائش کیلئے منجمد بیضہ کو 27 سال ہو گئے تھے ۔ اس نومولود بچی کے ایمبریو یا بیضہ کو اکتوبر 1992 میں منجمد کر دیا گیا تھا اور وہ رواں برس فروری تک اسی حالت میں رہا، پھر امریکی شہر ٹینیسی کے رہائشی جوڑے نے اس کو اپنا لیا۔خیال کیا جاتا ہے مولی نے سب سے طویل منجمد بیضے سے پیدائش کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا اور اپنی بڑی بہن ایما کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے ۔مسز گبسن ایلیمنٹری سکول ٹیچر ہیں اور ان کے 36 سالہ شوہر سائبر سکیورٹی تجزیہ کار ہیں۔ وہ نیشنل ایمبریو ڈونیشن سینٹر (این ای ڈی سی) سے منسلک ہیں جو غیر منافع بخش ادارہ ہے اور منجمد بیضوں کو محفوظ کرتا ہے ۔مس گبسن کا کہنا ہے ہمیں اس کی پرواہ نہیں تھی کہ یہ بچہ کیسا دکھے گا، یہ کہاں سے آیا ہے ۔گبسن جوڑے کی بیٹیاں ایما اور مولی جینیاتی طور پر ایک دوسرے کی بہنیں ہیں۔ دونوں بیضے 1992 میں ایک ساتھ عطیہ اور منجمد کیے گئے تھے جب ٹینا گبسن تقریباً ایک برس کی تھی۔این ای ڈی سی کے مطابق رواں برس مولی کی پیدائش سے قبل تک ایما کا 24 سالہ بیضہ تاریخ میں سب سے پرانا تھا۔