دانش احمد انصاری

 

انٹرنیٹ کے جہاں فائدے بے شمار ہیں، وہیں ہیکر جیسے منفی عناصر کی وجہ سے نقصان بھی کافی زیادہ ہیں۔ یہاں تک کہ گوگل جیسی کمپنیاں بھی بعض اوقات ہیکرز کے بچھائے گئے جال میں پھنس جاتی ہیں۔ یوں نہ صرف کمپنی کو کروڑوں روپیوں کانقصان بھگتنا پڑتا ہے بلکہ صارفین کا اعتماد بحال کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ گوگل کے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کو ہمیشہ سے غیر محفوظ سمجھا گیا ہے۔ ٹیکنالوجی میں جدت آ جانے کے باوجود گوگل، اینڈرائیڈ کو اتنا محفوظ نہیں بنا سکا ہے جتنا کہ آئی فون نے اپنے ’آئی او ایس‘ آپریٹنگ سسٹم کو بنایا ہے۔ جی میل، کروم اور گوگل اسسٹنٹ کی طرح ’کیلنڈر‘ بھی ایک ایسی ایپلی کیشن ہے جس کی سہولت اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں مہیا کی جاتی ہے۔ اس ایپلی کا بنیادی مقصد صارف کو آرگنائز رکھنا اور ٹاسک کو پورا کرنے کے لیے مدد کرنا ہے۔ تاہم گزشتہ چند دنوں سے مذکورہ ایپلی کیشن میں در پیش آنا والا ایک مسئلہ صارفین کے لیے دردسر بنا ہوا ہے۔ یہ مسئلہ اور کچھ نہیںبلکہ ایپلی کیشن میں فراہم کیا جانے والا ’پبلک‘ کا آپشن ہے اگر آپ غلطی سے اپنے کیلنڈر میں مذکورہ آپشن کو منتخب کر لیتے ہیں تو گوگل استعمال کرنے والے تمام صارفین آپ کے شیڈول کو پڑھ سکتے ہیں۔ تاہم بات صرف شیڈول کے عیاں ہو جانے تک محدود نہیں بلکہ ای میل ایڈریس، ایونٹس کا مقام، ذاتی نمبر اورپتے بھی چھوٹی سی غلطی سے تمام گوگل صارفین کی پہنچ میں آ سکتے ہیں۔ سوالی یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر گوگل کیلنڈر میں موجود ’پبلک ‘ کا آپشن اتنا ہی خطرناک ہے تو کمپنی نے اِسے متعارف کیوں کروایا ؟ اِس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ بعض سوشل میڈیا صارفین اپنے شیڈول کو اپنی پروفائل پر اپ لوڈ کرنا پسند کرتے ہیں۔ ایسے سوشل میڈیا صارفین کی سہولت کے لیے گوگل نے یہ آپشن متعارف کروایا تھا۔ لیکن یہاں مسئلہ یہ درپیش ہے کہ جو لوگ اِس آپشن سے واقف نہیں یا جنہیں اِس کی ضرورت نہیں، اُنہیں انتباہ کرنے کے لیے کمپنی نے کوئی ناٹی فکیشن کی سہولت میسر نہیں کی۔ یعنی جب آپ غلطی سے اپنی کیلنڈر ایپلی کیشن ’پبلک‘ کے آپشن پر کلک کر دیتے ہیں تو آپ کو اِس آپشن کے استعمال کے حوالے سے فوری طور پر کوئی ناٹی فکیشن نہیں بھیجا جاتا۔ اچھی بات یہ ہے کہ کمپنی نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے ، ناٹی فکیشن کی سہولت مہیا کرنے کا عندیہ دیا ہے۔