Common frontend top

وفاقی کابینہ: 8 قوانین،کرتارپور راہداری معاہدے ، سستے گھروں کیلئے بلاسود قرضوں کی منظوری

بدھ 23 اکتوبر 2019ء





اسلام آباد (خبر نگار؍92 نیوز رپورٹ؍ این این آئی)وفاقی کابینہ نے 8 قوانین،کرتارپور راہداری کے حوالے سے پاک بھارت معاہدے ،بی او ٹی کی بنیاد پر پاک فوج کیلئے سولر پاور پراجیکٹ،کم لاگت گھروں کی تعمیر کیلئے بلاسودقرضوں ، ٹی وی او کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اورایڈورٹائزمنٹ ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دیدی ۔اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کا تذکرہ بھی ہوا جس پر وزیر اعظم نے واضح کیا کہ ہسپتالوں میں اصلاحات سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ کابینہ اجلاس کے بارے بریفنگ دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کابینہ کے اجلاس میں 14 نکات پر مبنی ایجنڈا زیر غور آیا لیکن وزیر سا ئنس و ٹیکنالوجی کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان کی وزارت سے متعلق 5 نکات پر غور موخر کردیا گیا۔انھوں نے کہا کابینہ نے کرتار پور راہدری معاہدے کی منظوری دیدی جبکہ منشیات کے خاتمے کیلئے زندگی ایپ کی منظوری دیدی گئی ،جس کے تحت منشیات کے خلاف آگاہی مہم چلائی جائے گی، بچوں کے جنسی استحصال کے خلاف بھی آگاہی مہم چلانے کی منظوری دیدی گئی۔معاون خصوصی اطلاعات نے کہا اشیائے خور و نوش کی سستے داموں فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے مڈل مین کا کردار ختم کیا جارہا ہے ،اڑھتی کا کردار ختم کرکے اب سامان براہ راست کسان سے بازار پہنچے گا۔انھوں نے کہا کنٹونمنٹ کے علاقوں اور فوجی تنصیبات کی بجلی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے سولر بجلی پیدا کرنے کی منظوری دے کر اجازت دیدی گئی جبکہ سستے گھروں کی تعمیر کے لئے 5 ارب روپے کا بلاسود قرضہ جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی،ایک سے 10لاکھ روپے تک قرض دیاجائے گا، بلاسودقرضہ سکیم سے 5سے 10لاکھ افرادمستفید ہوں گے ، ایک سے 4سال تک قرضوں کی واپسی کی جاسکے گی۔انہوں نے کہا وزارت مواصلات 35ہزار نوجوانوں کو انٹرن شپ دے گی۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کابینہ اجلاس میں مفاد عامہ کے 8قوانین کی منظوری دیدی گئی،یہ قوانین تیز تر انصاف کی فراہمی سے متعلق ہیں،ان قوانین کے اطلاق سے فیصلوں کے لئے تیس تیس چالیس چالیس سال انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔انھوں نے کہاپرانے قوانین کے تحت صرف مقدمہ دائر کرنے میں ہی ایک مدت صرف ہوجاتی تھی لیکن نئے قوانین کی روسے مقدمات جلد نمٹانے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔انھوں نے کہا مقدمات میں جدید طریقہ کار کے استعمال سے بدعنوانی میں کمی آئے گی، نیب قانون میں ترمیم کرکے 5 کروڑ روپے سے زائد کے کرپشن کے ملزم کو حاصل سہولیات ختم کررہے ہیں،اب پانچ کروڑ روپے سے زائد کے ملزمان کو سی کلاس ملے گی اور وہ جیل میں عام قیدیوں کی طرح رہے گا جبکہ بے نامی جائیداد کے بارے قانون میں ترمیم کرکے اس پر وسل بلوئر کا اطلاق کردیا گیا ۔انھوں نے کہا ضابطہ دیوانی میں ترمیم کرکے مقدمات میں دوسری اپیل کو ختم کردیا ،سول عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل ہائی کورٹ میں ہوگی۔انھوں نے کہا سول مقدمات کے لئے دو تہی عدالت ہوگی ،ایک عدالت میں اصل کیس اور دوسری میں اس سے متعلقہ درخواستوں پر سماعت کرکے فیصلے کئے جائیں گے ، نئے قانون کے تحت گواہان کے بیانات عدالت سے باہر ریکارڈ ہوسکیں گے اور التوا کی حوصلہ شکنی کے لئے ضرروی اقدامات کئے گئے ہیں ۔وفاقی وزیر قانون نے کہا وراثتی اور دیگر سرٹیفکیٹس کے اجراء کو 15سے 20دن تک محدود کیا جا رہا ہے اور وراثتی سرٹیفکیٹ کا اجرا عدالتوں سے لے کر اختیار نادراکو دیا جارہا ہے ،کرپشن کی سرکوبی کے لئے وسل بلوئر قانون کی منظوری دیدی گئی ہے ،جس کے تحت کمیشن قائم ہوگا اور معلومات فراہم کرنے والوں کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا،جائیداد میں خواتین کی حصہ داری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے قانون کی منظوری دیدی گئی ہے جس کے تحت خواتین کے محتسب کو خواتین کی جائیداد کے معاملات پر فیصلے کرنے کا اختیار دیدیا گیا ہے ۔انھوں نے کہا غریب اور متوسط طبقات کی قانونی معاونت کے لئے لیگل اینڈ جسٹس اتھارٹی کے قیام کے آرڈننس کی بھی کابینہ نے منظوری دیدی ،اس قانون کے تحت غریب افراد کو مفت وکیل فراہم کیا جائے گا۔انھوں نے کہا اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے ڈریس کورٹ آرڈر مجریہ 1980میں ترمیم کے بل کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت اب جج خودکورٹ ڈریس کا تعین کریں گے ۔ایک سوا ل کے جواب میں انھوں نے کہا رانا ثنا اللہ کے مقدمے کے انسداد منشیات کی عدالت کے جج کی تقرری کی سمری آج پرنٹنگ کارپوریشن سے موصول ہوگی ،پہلے جج نے صحت کی بنیاد پر سماعت سے معذوری ظاہر کی ۔ فرودس عاشق اعوان نے کہا رانا ثنااللہ کا مقدمہ ایک مافیا کے خلاف ہے اور جس مافیا کے خلاف کیس ہے ، ان کے خلاف کیس سننا آسان کام نہیں، اس صورتحال میں جج کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔فروغ نسیم نے کہا نیب آرڈیننس میں ترمیم زیر غور ہے ،کاروباری لوگوں کے مقدمات کو پہلے کمیٹی دیکھے گی جبکہ کچہری کلچر کو تبدیل کرنے کے لئے اصلاحات پر کام جاری ہے ۔انھوں نے کہا ڈومیسائل سرٹیفکیٹ میں شفافیت کے لئے اس معاملے کو آخر کار نادرا ریکارڈ سے منسلک کیا جائے گا ۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت پر سیاست کرنے کی مذمت کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ رات کے بارہ بجے جب میاں نواز شریف کو جیل منتقل کیا جارہا تھا تو کارکن اور جھنڈے کہاں سے آئے ؟ فردوس عاشق اعوان نے کہا پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت ایسا کیا گیا،مریض کو جان بچانے کی فکر ہوتی ہے لیکن وہاں سیاست ہورہی تھی ،نواز شریف ہسپتال جانا نہیں چاہ رہے تھے لیکن شہباز شریف نے آکر انھیں راضی کیا۔انھوں نے کہا نواز شریف کو زہر دینے کی ضرورت نہیں،بدعنوانی بڑا زہر ہے اور نواز شریف اس کے شکار ہیں۔ انہوں نے کہا نوازشریف کی صحت مرغن غذائوں کی وجہ سے خراب ہوئی۔ فردوس عاشق اعوان نے بلاول بھٹو کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ایک اور مریض قیدی کے بارے بھی باتیں ہورہی ہیں اور نئے الیکشن کا مطالبہ کیا جارہا ہے لیکن میں ان کو کہنا چاہتی ہوں کہ حکومت پانچ سال پوری کرے گی،اپنے مسکن میں شکست سے عبرت پکڑیں۔

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں