اسلام آباد(سپیشل رپورٹر، آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ بھارتی حکومت کی آر ایس ایس نظریہ پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ بھارت سرکار کی فسطائی پالیسیوں کی وجہ سے خود بھارتی عوام کی شناخت خطرے میں پڑ گئی ہے ۔ گزشتہ روز وزیر اعظم آفس میں ورجینیا یونیورسٹی کے طلبہ کے وفدسے ملاقات کے دوران سوالات کے جواب دیتے اورگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار کی پالیسیوں نے بھارت میں مقیم پانچ سو ملین اقلیتوں کے تشخص اور وجود کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں 150دنوں سے زائد جاری کرفیو کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کے اس ظلم و ستم نے بھارت کے جمہوری دعووں کی قلعی کھول دی ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک سنگین معاشی حالات کا شکا ر تھا۔ حکومتی کاوشوں کی بدولت معاشی استحکام آیا ۔ بد قسمتی سے کرپشن کے ناسور اور انسانی وسائل کو نظر انداز کرنے سے ملکی ترقی کا عمل جمود کا شکار ہوا۔ ستر اور اسی کی دہائیوں کے سیاسی فلسفوں کی وجہ سے جہاں صنعتی عمل جمود کا شکار ہوا وہاں سیاست میں پیسہ اور کرپشن شامل ہوگئے ۔ عام آدمی کی حالت زار اور بڑے ایوانوں میں کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کے پیش نظرمیں نے سیاست میں قدم رکھا اور بائیس سال کی مسلسل جدوجہد کی بدولت میری جماعت نے ملک کی دو بڑی سیاسی پارٹیوں کو شکست دی۔ ہمارا مقابلہ مافیا سے جو ملکی ترقی کی راہ میں حائل ہے ۔ میرے سامنے بڑا چیلنج جہاں کرپشن کا خاتمہ ہے وہاں تعلیمی نظام کو بہتر کرنا بھی ہے ۔ حکومت کی جانب سے پچاس لاکھ سستے گھروں کی تعمیر و دیگر ترقیاتی منصوبوں اور کاروباری موافق پالیسیوں کی بدولت معیشت میں مزید بہتری آئیگی اور معاشی عمل تیز ہوگا۔حکومت اقلیتوں کے حقوق کے مکمل تحفظ اور انکو ملک کا برابر شہری تصور کرنے پر یقین رکھتی ہے ۔ ہمارا مذہب اسلام اور بابائے قوم کی تعلیمات ہمیں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا درس دیتی ہیں۔ورجینیا یونیورسٹی شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے طلبہ کے دورے کا مقصد پاکستان میں بزنس اور سیاحت کے پوٹیشنل کی آگاہی حاصل کرناہے ۔علاوہ ازیں ’’زندگی ایپ ‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں منشیات کا استعمال ، بچوں سے زیادتی کے واقعات اور چائلڈ پورنو گرافی تشویشناک ہیں مگر ہم انکا خاتمہ کر کے دم لیں گے ۔ بدقسمتی سے موبائل واقعات کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں، کوئی ایک ادارہ منشیات اور زیادتی کے واقعات پر قابو نہیں پاسکتا، والدین، ٹیچرز اور علما کرام سمیت پوری قوم اس کیخلاف جہاد کرنا ہوگا۔ منشیات ہماری نواجواں نسل کو تباہ کر رہی ہے ،جب سے ہماری حکومت آئی ہے ہم نے اس کیخلاف جہاد شروع کر رکھا ہے اورپورے زور کیساتھ ایمرجنسی بنیادوں پر اسکا مقابلہ کر رہے ہیں۔ کوئی ایک ادارہ منشیات فروشوں کو شکست نہیں دے سکتا اس جہاد میں ساری قوم کو شامل ہونا ہوگا ، زندگی ایپ کے ذریعے ہم ماں باپ کو آگاہی دینگے ۔ پولیس، اے این ایف اور ٹیچرز کو ملکر منشیات کیخلاف مہم چلانا ہوگی۔ ڈرگ میں بہت بڑا مافیا ملوث ہے جو اس پر پیسہ لگا رہا ہے ۔ بچوں سے زیادتی کے واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں، ان کیخلاف بھی پوری قوم کو حکومت کیساتھ ملکر کارروائی کرنا ہوگی۔ شرمناک بات تھی کہ چائلڈ پورنوگرافی میں پاکستان کا نمبر بہت اوپر تھا ،میں نے تمام صوبوں کو اس کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دیا اور سرٹوڑ کوششیں جاری ہیں۔