لاہور(قاضی ندیم اقبال )عرصہ دراز سے ایک ہی آسامی پر تعینات سرکاری ملازمین کو اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور صوبائی حکومت کی گڈ گورنس پالیسی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے حکومت پنجاب نے تین سال سے زائد عرصہ سے ایک ہی جگہ پر تعینات ملازمین کی فہرستیں طلب کر لیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت کو مختلف حوالوں سے ملنے والی رپورٹس میں قرار دیا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تعیناتیوں، تبادلوں سے سیا سی مداخلت ختم کئے بغیر حقیقی معنوں میں تبدیل ممکن نہیں اگر پی ٹی آئی حکومت اداروں کی ساکھ، کارکردگی بہتر بنانے کے علاوہ گڈ گورنس کے خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتی ہے تو اسے سرکاری اداروں میں سیا سی اثر رسوخ کو بتدریج ختم کرنا ہو گا۔ ذرائع کے مطابق حکومت کو باور کروایا گیا ہے کہ بیشتر سرکاری داروں میں ایک ہی آسامی پربڑی تعداد میں ملازمین عرصہ پانچ سال اور اس سے بھی زائد عرصہ سے تعینات ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر ملازمین وہ ہیں، جو سیا سی اثر رسوخ رکھتے ہیں،ان کو جب بھی تبدیل کیا گیا وہ کچھ ہی دنوں میں واپس تعینات ہو گئے اور یہی ملازمین اداروں کی کارکردگی اور ساکھ کو بہتر بنانے کی راہ میں حائل ہو رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ صورتحال کے پیش نظر صوبائی حکومت نے انتظامی سیکرٹریزکو ہدایت کی ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر گریڈ1سے گریڈ16تک کے نان گزٹیڈ سرکاری ملازمین کی فہرستیں تیار کریں جو عرصہ تین سال سے ایک ہی آسامی پر تعینات ہیں۔