Common frontend top

مودی سر کاری الیکشن کے موڈ سے باہر نہیں آئی،بھارت مذاکرات نہیں چاہتاتو ہمیں بھی کوئی جلدی نہیں:شاہ محمود

هفته 15 جون 2019ء





بشکیک(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی سر کار ابھی تک الیکشن کے موڈ سے باہر نہیں آئی ،اگر بھارت بات چیت پر تیار نہیں تو پاکستان کو بھی کوئی جلدی نہیں ۔پاکستان انتظار کر سکتا ہے ،مذاکرات ہوں گے تو باوقار طریقے سے ہوں گے ۔ بشکیک میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پہلی بات تو یہ کہ وزیراعظم عمران خان کی بھارتی وزیراعظم سے کوئی ملاقات طے نہیں تھی،دوسری بات بھارت ابھی تک الیکشن کے ہینگ اوور سے باہر نہیں نکلا۔بھارت نے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کیلئے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت مانگی،پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت انہیں اجازت دی لیکن اجازت کے باوجود انہوں نے لمبا راستہ اختیار کیا۔ یہ عکاسی کرتا ہے ان کی ذہنیت کی جس میں وہ ابھی تک مبتلا ہیں۔ بھارتی سرکار ابھی تک الیکشن موڈ سے باہر نہیں آئی کیونکہ انتہا پسندی اور ہندوتوا کی بنیاد پر انہوں نے الیکشن جیتاہے وہ سمجھتے ہیں اس وقت پاکستان کے ساتھ آگے بڑھنا ان کیلئے مناسب نہیں۔ بھارتی حکمران سمجھتے ہیں مذاکرات سے ان کی سیاست متاثر ہو گی۔پاکستان کا دنیا کو واضح پیغام ہے ،ہم پر امن ملک ہیں اور ہم خطہ میں امن اور استحکام چاہتے ہیں ۔ ہم نے امن کی بات کی بھارت نے جارحیت کی جس کا ہم نے منہ توڑ جواب دیا۔ وہ مذاکرات کرنا چاہیں گے تو ہم مذاکرات کریں گے لیکن اگر انہوں نے راہ فرار اختیار کی تو ہم ان کا تعاقب نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا ایس او فورم میں بہت سے معاہدے ہوئے جن میں صحت ، تعلیم اور ثقافت کافروغ شامل ہے ۔پاکستان نے بھی تین معاہدے کئے اور علاقائی روابط کے فروغ پر بات ہوئی ۔ وزیراعظم کی چینی صدرکے ساتھ ملاقات مثبت رہی،وزیراعظم کی دوسری نشست روسی صدرکے ساتھ ہوئی۔ روسی صدرکو کشمیرکی صورتحال پراعتمادمیں لیا۔ روسی صدرسے ملاقات میں خطے کی صورتحال ، افغانستان،مشرق وسطیٰ کی صورتحال پربات ہوئی۔ وزیراعظم کی چوتھی نشست کرغیزستان کے صدرکے ساتھ ہوئی۔ 2021 میں کرغیزستان سے بجلی کی سپلائی شروع ہوجائے گی۔ وزیراعظم کی بیلاروس کے صدرکے ساتھ بھی ملاقات ہوئی۔ بیلاروس کے صدرنے وزیراعظم عمران خان کودورے کی دعوت دی ہے ۔امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے اورایف اے ٹی ایف پر بات ہو گی۔امریکی وزیر خارجہ کو ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا، امریکہ کو چاہیے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کا اعتراف کرے ۔ پاکستان افغان امن عمل میں امریکہ کی مدد کر رہا ہے ، پاکستان کے مثبت رویے پر امریکہ بھی مثبت ردعمل کا مظاہرہ کرے ۔ 

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں