اسلام آباد، لاہور(نامہ نگار، 92 نیوز رپورٹ، آن لائن)نیب لاہور نے پی ٹی آئی کے ایک ایم این اے اور2ایم پی ایزکوطلب کرلیا۔ نیب میں طلب کئے جانے والوں میں ایم این اے ملک کرامت کھوکھر، وزیر محنت پنجاب انصر مجید اور ایم پی اے غضنفرعباس چھینہ شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق رکن قومی اسمبلی ملک کرامت کھوکھر کو 13اگست،ایم پی اے غضنفرعباس چھینہ کو 17 اگست کوصبح 11بجے جبکہ صوبائی وزیرانصرمجید نیازی کو 19اگست کوطلب کیاگیا ہے ۔غضنفرعباس چھینہ کو آمدن سے زائداثاثہ جات اور ریونیوڈیپارٹمنٹ میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے تمام ریکارڈ سمیت طلب کیاگیاہے ۔ملک کرامت کھوکھرکو آمدن سے زائد اثاثے بنانے جبکہ صوبائی وزیرانصرمجید نیازی کوتقرروتبادلوں کے حوالے سے شکایات اورپنجاب ایمپلائزسوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن میں بے ضابطگیوں پر طلب کیا گیا ہے ۔دوسری جانب چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈجاوید اقبال کی ہدایت پر وائٹ کالر کرائمز کی موثر تفتیش کیلئے فوری طور پرانتہائی تجربہ کار افسران پر مشتمل سپیشل سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ چئیرمین نیب نے وائٹ کالر کرائمز کی تفتیش کے لئے سپیشل سیل بنانے کی ہدایت کی ہے جس میں انتہائی تجربہ کارتفتیشی افسران، بینکرز، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس، انکم ٹیکس کے ماہر وکلائ، فرانزک ماہر اور فنانشل ایکسپرٹس شامل ہونگے ۔یہ ماہرین وائٹ کالر کرائمز کی تفتیش میں نیب افسران کی معاونت کے ساتھ ساتھ قانونی موشگافیوں کو بہتر طور پر سمجھنے میں بھی مدد کریں گے ۔ نیب کا سپیشل سیل وائٹ کالر کرائمز کی تحقیقات میں مزید معاونت کے لئے ایس ای سی پی، ایف بی آر، سٹیٹ بنک اور دیگر متعلقہ اداروں سے قانون کے مطابق رہنمائی حاصل کرنے کا بھی مجاز ہوگا۔ادھرنیب نے سینئر آرمی افسران کی مقدمات میں پلی بارگین خبروں کی تردیدکردی۔ جمعہ کو جاری بیان کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل (ر) نوید زمان اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی سے متعلق گمرا ہ کن مہم جاری ہے ، دونوں افسران کیخلاف نیب میں کوئی کیس ہے نہ کبھی تھا،دونوں افسران پر مالی بے ضابطگیوں کے الزام کی من گھڑت مہم سوشل میڈیا پر چلائی گئی۔