Common frontend top

قرض تحقیقاتی کمیشن غیر آئینی ،سنسر شپ قبول نہیں: بلاول بھٹو، پی پی نے روٹی ، کپڑا اور مکان چھینا: مراد سعید

منگل 25 جون 2019ء





اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوز ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے آئند مالی سال2019-20کے بجٹ اور حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیر اعظم نے کہا گریبان سے پکڑ کر گھسیٹو ،جب وزرا ، وزیر اعظم ایسا کریں گے تو عام آدمی کا کیا حال ہو گا۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قرضوں کی تحقیقات کیلئے بنایا گیا انکوائری کمیشن غیر آئینی ہے ۔ جو ادارے اس ایوان کو جوابدہ ہیں وہ کیسے احتساب کرسکتے ہیں؟ وزیراعظم کی انا کے باعث قومی اسمبلی میں لفظ ’سلیکٹڈ‘ پر پابندی لگائی گئی،جب سے خان آیا معیشت بد سے بدتر ہوگئی ہے ۔پی پی چیئرمین نے دیگر ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔انہوں نے کہا کہ ایوان میں میرے ہر دوسرے لفظ کو حذف کرنا بھی سنسر شپ ہے ، میں اور آپ نے نئی تاریخ رقم کی ہے اور میری غیر موجودگی میں ڈپٹی سپیکر نے سلیکٹڈ کے لفظ پر پابندی عائد کی ۔ہمیں میڈیا سنسر شپ قبول نہ کٹھ پتلی کی غلامی اور نہ ہی سیاسی سنسرشپ ۔ نیا پاکستان سنسر پاکستان ہے جو ہمیں نامنظور ہے ۔بلاول نے کہاکہ آئی ایم ایف کے کہنے پر معاشی خود مختاری کو داؤ پر لگا دیا گیا، پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ امیر کیلئے ریلیف اور غریبوں کیلئے ٹیکس لگائے گئے ، چور ڈاکوؤں کیلئے ٹیکس ایمنسٹی سکیم ہے اور غریبوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے ، آپ کس کو بیوقوف بنا رہے ہیں؟ نیب کے حوالے سے کہاکہ خوف اور عدم استحکام کسی بھی معیشت کی موت ہوتی ہے ، نیب گردی اور معیشت ساتھ نہیں چل سکتے ۔ پی پی چیئرمین کا کہنا تھا تحریک انصاف کی حکومت میں تھوڑا انصاف بھی ہونا چاہیے ، ہر ادارہ دباؤ میں ہے ، عدلیہ کے عزت دار ججز کے خلاف ریفرنس، نیب چیئرمین کے خلاف وزیراعظم کے دفتر سے سازش ہوتی ہے ۔وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے بلاول کی تقریر کا بھرپور جواب دیا اور کہا کہ نواب شاہ میں جو زبان بولی گئی، اس طرح کی نہیں بولنا چاہتا۔ سندھ میں سب سے زیادہ عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارتے ہیں، تھر سمیت 50 فیصد بچے سندھ میں غذائی قلت کا شکار ہوئے ، سندھ میں بچے خوراک سے مر رہے ہیں۔ تھر میں 104ارب پانی پر خرچ کرنے کا دعویٰ کیا گیا جبکہ ملک کا پیسہ فالودے والے کے اکاؤنٹ میں جا رہا تھا، پیپلزپارٹی نے عوام سے روٹی، کپڑا اور مکان چھینا، سپریم کورٹ نے بھی سندھ کو کرپٹ ترین صوبہ قرار دیا۔ کوئی سرٹیفائیڈ نااہل ہے تو وہ نواز شریف ہیں جنہوں نے سارا پاکستان گروی رکھ دیا۔ ان کی صاحبزادی روز کہتی ہیں کہ وہ تنخواہ بھی نہیں لیتے تھے ، مئی 2016ء میں خصوصی طیارے کے ذریعے علاج کیلئے بیرون ملک گئے اور علاج پر کل خرچہ 34 کروڑ ہوا۔ رائے ونڈ کی سڑک پر 28 کروڑ 36 لاکھ جبکہ 100کروڑ سے زائد رائے ونڈ گھر کی سکیورٹی پر لگائے گئے ۔ شہباز شریف کیلئے 130 کروڑ کا نیا ہیلی کاپٹر خریدا گیا، ان کے کئی گھروں کو کیمپ آفس ڈکلیئر کیا گیا، ا ن کے بچوں نے بھی وزیراعظم کے جہاز کو استعمال کیا ۔ ہمارے پاس تمام شواہد موجود ہیں، ہم ان کو بل بھیجیں گے ، جو غیرقانونی پیسہ استعمال کیا وہ واپس کر دیں۔ مراد سعید نے سابق امریکی وزیر خارجہ کنڈو لیزا رائس اور سابق صدر باراک اوباما کی کتابیں بھی ایوان کو دکھائیں اور ان میں سے این آر او ، بینظیر اور زرداری کی امریکیوں سے ملاقاتوں کے حوالے دئیے ۔ انہوں نے کہابے نظیر نے کرپشن کیسز سے نجات کیلئے امریکہ سے درخواست کی تھی ، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں امریکی سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے آصف زرداری سے ملاقات کی ، امریکی سفیرسے کہا گیا کہ آپ ڈرون حملے جاری رکھیں۔باربار سلیکٹڈ کہنے والے ان ہی سلیکٹڈ طریقوں سے اقتدار میں آتے رہے ۔مریم اورنگزیب نے پابندی کے باوجود وزیراعظم عمران خان کو سلیکٹڈ کہہ دیا جس پر ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ یہ لفظ استعمال کرکے آپ اپنی اورایوان کی تذلیل نہ کرائیں۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے سابق صدر آصف علی زر داری کو جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ آ پ پیسے دے دیں ہم آگے بڑھنے کیلئے تیارہیں ۔ اسی دور ان آصف زرداری سمیت پیپلز پارٹی کے ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہوگئے ۔سپیکر نے آصف زرداری کو ذاتی وضاحت کا موقع دینے کے بجائے اجلاس کی کارروائی آدھے گھنٹے کیلئے معطل کر دی ۔ (ن )لیگ کی مریم اورنگزیب ، پی پی رہنماحنا ربانی کھر ، شازیہ مری ، مولانا نور احمد ،پی ٹی آئی وزراء و ارکان شہر یار آفریدی ،علی نواز اعوان ، زبیدہ جلال،عالمگیر خان ،اے این پی رہنماامیر حیدر ہوتی و دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ 

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں