کوئٹہ(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک ،آن لائن) ملک میں عام انتخابات کے 14 ماہ بعد الیکشن ٹریبونل نے بلوچستان کے حلقہ این اے 265 سے متعلق انتخابی عذرداری پر فیصلہ سناتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی بطورایم این اے کامیابی کو کالعدم قرار دے دیا ہے ۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما نوابزادہ لشکری رئیسانی نے قاسم سوری کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔ جمعے کو الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس عبداللہ بلوچ نے فیصلہ سنایا اورحلقہ این اے 265 میں دوبارہ الیکشن کا حکم دیدیا۔ نادرا نے ووٹوں کی بائیومیٹرک رپورٹ بھی ٹربیونل میں جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ حلقے میں ڈالے گئے 52 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔الیکشن کمیشن کے ترجمان الطاف خان نے بی بی سی کو بتایا کہ فیصلے کی تفصیلی نقل ملنے کے بعد ضروری کارروائی کے علاوہ الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب کے انعقاد کا نوٹیفیکیشن جاری کریگا۔ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کے مدثر رضوی نے کہاکہ ٹربیونل کے فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہو جاتا ہے جبکہ صرف سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا سکتا ہے ۔واضح رہے کہ اس وقت سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ملک سے باہر ہیں اور ان کی غیر موجودگی میں قاسم سوری قائم مقام سپیکر کے فرائض سر انجام دے رہے تھے ۔ دریں اثنا پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی این پی رہنما لشکری رئیسانی نے کہا کہ عدالت نے عوامی امنگوں کی ترجمانی کی اور عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنے والوں سے جعلی نمائندگی کا حق واپس لیا ۔دوسری جانب پی ٹی آئی صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں کہاگیاکہ فیصلے کو سپریم کورٹ میں عوامی امنگوں اور قانونی تقاضوں کی روشنی میں چیلنج کرکے سرخرو ہونگے ۔ تحریک انصاف نے دلیل اور حقیقت پرمبنی سیاست کی ہے ۔