نئی دہلی (صباح نیوز)بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے عدالتی فیصلے کیخلاف مسلمانوں نے ہڑتال کی جس کے باعث بیشتر مسلم اکثریتی علاقوں میں کاروباری مراکز بند رہے ۔تاجروں کی ایک معروف تنظیم کے نائب صدر علی جان کا کہنا تھا کہ حجاب سے متعلق ’’عدالتی فیصلہ شریعت کے عین خلاف ہے ۔ ہڑتال کی کال ریاست کے تقریبا سبھی مسلم دانشوروں اور مسلم تنظیموں نے مل کر دی تھی، ’’اس لیے اس اپیل کو بڑی سنجیدگی سے لیا گیا اور یہی وجہ ہے کہ جمعرات کے روز سبھی مسلم علاقوں میں ہر طرح کی کاروباری سرگرمیاں بند ہو کر رہ گئیں۔ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ دارالحکومت بنگلور سمیت کئی شہروں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ’’دکانیں اور تجارتی مراکز پوری طرح بند‘‘ رہے ۔‘‘دینی تنظیموں اور علماء پر مشتمل کرناٹک کے ایک معروف ادارے ، امیرِ شریعت کے امیر مولانا صغیر احمد خان راشدی نے اس پرامن پڑتال کی اپیل کی تھی اور جماعت اسلامی نے بھی اس کی حمایت کی تھی۔ آخری اطلاعات تک یہ ہڑتال پرامن طریقے سے جاری تھی۔تاجروں کی ایک معروف تنظیم کے نائب صدر علی جان کا کہنا تھا کہ حجاب سے متعلق ’’عدالتی فیصلہ شریعت کے عین خلاف ہے ۔‘‘اسی ہفتے منگل کے روز کرناٹک ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ چونکہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی حصہ نہیں، اس لیے اس پر پابندی درست ہے۔