Common frontend top

دو تین ماہ کے اندر زیر التوا تمام فوجداری مقدمات ختم ہوجائینگے :چیف جسٹس

منگل 22 جنوری 2019ء





اسلام آباد(خبر نگار)چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے مقدمہ قتل کی سماعت کے دوران ریمار کس دیئے ہیں دو تین ماہ کے اندر زیر التوا تمام فوجداری مقدمات ختم ہوجائیں گے ، اس وقت ہم 2018 کی اپیلوں کی سماعت کر رہے ہیں اور انشا اﷲ دو تین ماہ تک، 2019 تک کی اپیلوں پر سماعت شروع ہوجائے گی جس کے بعد جلد زیر التو مقدمات کی شرح صفر ہوجائے گی۔انھوں نے فاضل وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اﷲ کا شکر ہے فاصلہ کم ہوتا جا رہا ہے ، آپکے تعاون سے ہی ایسا ہوا ہے ۔ وکیل نے کہا کوئٹہ میں بھی آپ نے ہی تمام زیر التو مقدمات ختم کیے ۔چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پیر کو متعدد فوجداری مقدمات کی سماعت کی، پہلا کیس گجرات کے رہائشی ڈاکٹر شمس الرحمن پر 2010 میں اہلیہ کو قتل کرنے کے الزام جبکہ دوسرا خاوند کی جانب سے اہلیہ کی قابل اعتراض تصویر انٹرنیٹ پر شیئر کرنے سے متعلق تھا۔بینچ نے شمس الرحمن کی رہائی کے خلاف اپیل پر سماعت کی اور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ان کی رہائی کے خلاف دائر اپیل مسترد کر دی ۔عدالت نے قرار دیا استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی تاخیر کی گئی اور اس لیے شک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزم کو رہا کیا جاتا ہے ۔یاد رہے ڈاکٹر شمس الرحمان پر 2010 میں بیوی زوبیہ شاہین کو زہریلا انجکشن لگا کر قتل کرنے کا الزام تھا۔ عدالت عظمی نے دوسرے کیس میں اہلیہ ذیشان ضیا راجہ کی جانب سے خاوندندیم کی ضمانت کی منسوخی کے لیے دائر درخواست بھی خارج کردی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تصویر میں ملزم خود بھی موجود ہے ، اپنی فحش تصویر کوئی خود شیئر نہیں کرتا، درخواست گزار اور ملزم کے درمیان کاروباری تنازعات چل رہے ہیں۔این این آئی کے مطابق عدالت نے کہا خاتون نے الزام لگایا کہ شوہر نے اس کا ای میل ہیک کیاجبکہ ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ہیکنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا، استغاثہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ ای میل ہیک ہوا، ملزم ندیم کی تفتیش کی کوئی ضرورت نہیں۔ 

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں