Common frontend top

بھارتی دھمکیاں خونریزی کا باعث بنیں گی، عالمی برادری ہندو بالادستی روکنے کیلئے مداخلت کرے : وزیراعظم

جمعه 13 دسمبر 2019ء





اسلام آباد؍ لاہور( سپیشل رپورٹر؍خصوصی نیوز رپورٹر؍ اپنے رپورٹر سے ؍ نیٹ نیوز؍ مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی کی کورکمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی سیاسی صورتحال،پالیمانی امورا وراحتساب کے عمل کا جائزہ لیاگیا۔وزیراعظم نے پی آئی سی پر حملے کو ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ قراردیا۔اجلاس میں اتفاق کیاگیاکہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔کورکمیٹی ارکان نے بروقت انتظامی ایکشن نہ ہونے پر شدیدتحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا بروقت انتظامی ایکشن ہوتاتوجانی و مالی نقصان سے بچاجاسکتاتھا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں لاہورواقعہ پرعدالتوں اوروکلاتنظیموں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔چیف الیکشن کمشنراورممبران کی تعیناتی سے متعلق فیصلے کااختیارحکومتی کمیٹی کودیدیاگیا۔کورکمیٹی اجلاس میں پارٹی کی تنظیم سازی پرمشاورت کی گئی۔وزیراعظم نے کہاملکی معیشت مستحکم ہوچکی،چیف الیکشن کمشنراورممبران کی تعیناتی سے متعلق فیصلہ کمیٹی کریگی،حکومتی کمیٹی کو تمام اختیاردیاگیاہے ،آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون سازی کیلئے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظارکیاجائیگا۔وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کور کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے لاہور میں امراض قلب کے ہسپتال میں وکلا کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ انسانیت کے مسیحا سفید کوٹ پہنے ہوئے ڈاکٹروں اور کالا کوٹ پہنے ہوئے قانون کے رکھوالوں کے درمیان ٹکراؤ کسی بھی طرح ملک کے معاشرتی نظام میں حوصلہ افزا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا وفاق، صوبائی حکومتیں اور پی ٹی آئی وکلا تنظیمیں مل کر ملک بھر کی بار کونسلز اور وکلا تنظیموں کے ساتھ رابطے کر کے ایسے واقعات کے تدارک کے لئے حکمت عملی بنائیں گی اور اس معاملے پر اعلیٰ عدلیہ کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا، ہسپتال پر یلغار کرنے والے ٹولے کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کور کمیٹی نے اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے ، طاقت، اختیار اور مقامی سطح کی طرز حکمرانی میں عوام کو حصہ دار بنانے کے لئے فی الفور پنجاب اور خیبر پختونخوا میں مقامی حکومتوں کا نیا نظام متعارف کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے پی ٹی آئی کی تنظیم سازی اور عوام کو مقامی حکومتوں کے نظام سے ہونے والے فوائد سے آگاہ کرنے کے لئے عوامی اجتماعات منعقد کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کمیٹی نے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرری کے معاملے پر بھی غور کیا، وزیر اعظم اور کور کمیٹی نے اتفاق کیا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی کمیٹی میں چیف الیکشن کمشنر کے لئے متفقہ امیدوار پر اتفاق رائے ہونا چاہئے ، امید ہے کہ جلد ایسا ہوجائے گا جبکہ مقررہ وقت تک ایسا نہ ہونے کے بعد حکومت اپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔انہوں نے کہا کور کمیٹی نے اس بات کو حسین اتفاق قرار دیا کہ جو لوگ طبی بنیادوں پر عدالتوں سے ریلیف لے کر فتح کا نشان بنا کر جیلوں سے باہر آتے ہیں، وہ اپنے علاج معالجے کے لئے ہسپتال کے بجائے شفا حاصل کرنے کے لئے گھر کو ترجیح دیتے ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو ٹیلی فون کیا اور ان کے حوصلے کو سراہا۔وزیراعظم نے کہا پنجاب حکومت کی حکمت عملی سے پی آئی سی واقعہ میں زیادہ نقصان سے بچ گئے ۔انہوں نے کہا کسی کو ہسپتالوں میں بلوے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور معاشرے کے ہرشعبے کا ہم نے تحفظ کرنا ہے ،پنجاب حکومت ٹھوس اقدامات کرکے آئندہ سے ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنائے ۔وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا اورپی آئی سی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی پر تبادلہ خیال کیا۔92 نیوز رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے کہا واقعے میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں، ذمہ داران کیخلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے ۔مزیدبرآں وزیراعظم نے غیراستعمال شدہ اراضی کے مثبت استعمال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کم آمدنی والے افراد اور خصوصاً شہروں میں واقع کچی بستیوں میں رہنے والے افراد کو جدید سہولتوں سے مزین سستے گھروں کی سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے وزیراعظم نے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ اور وزارت ہائوسنگ سے متعلق معاملات پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ پبلک ورکس ڈیپار ٹمنٹ کے ملازمین کی تنخواہوں کے معاملات سسٹم پراڈکٹ پرافیشینسی (ایس اے پی)نظام کے تحت منظم کئے جائیں۔وزیراعظم سے تحریک انصاف کی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب نے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم سے ایل ڈی اے کے وائس چیئرمین ایس ایم عمران بھی ملے ۔ دریں اثناء وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں بھارت کی جانب سے انتہا پسندانہ اقدامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندو بالادستی کا ایجنڈا کشمیر کے غیرقانونی قبضے اور محاصرے سے شروع کیا گیا، اس بالادستی کے ایجنڈے کا نیا قدم شہریت کا متنازعہ بل ہے ۔وزیراعظم نے کہا مودی کے ہندو بالادستی کے ایجنڈے میں پاکستان کو دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں لیکن اس کے نتیجے میں خونریزی اور دنیا کو سنگین نتائج کا سامنا ہو گا۔وزیر اعظم نے عالمی برادری کو خبردار کرتے ہوئے کہا بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو ہجوم کے ذریعے قتل کیا جاتا ہے ۔وزیراعظم نے کہا دنیا کو اس کا ادراک کرنا چاہئے کہ نسل کشی کے ذریعے نازی جرمنی کی بالا دستی کے ایجنڈے سے دوسری جنگ عظیم چھڑی، مودی کا ہندوؤں کی بالادستی کا ایجنڈا اور پاکستان کو دھمکیاں بڑے پیمانے پر خونریزی کا باعث بنیں گی۔ وزیر اعظم نے کہا دنیا منڈلاتے ایٹمی خطرات کے بھیانک نتائج کا ادراک کرے ،نازی جرمنی کی طرح مودی کے بھارت میں بھی لوگوں کو اختلاف کے حق سے محروم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے ، عالمی برادری ہندو بالا دستی کوروکنے کے لئے مداخلت کرے ۔

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں