کراچی(سٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت فوری طور پر لائحہ عمل پر مشاورت کرے ، مخیر حضرات، فلاحی ادارے مستحق افراد کی مدد کیلئے آگے آئیں، چیئرمین کی سربراہی میں امداد کے میکنزم پر اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلی سندھ، صوبائی وزرائ، مشیر قانون شریک ہوئے ، وڈیو لنک پر سعید غنی اور حارث گزدر نے بھی شرکت کی، چیئرمین کو وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے حکومتی کارکردگی سے آگاہ کیا۔بلاول بھٹو زرداری نے ہدایت دی کہ سندھ حکومت ایک، ایک مستحق کے گھر پہنچے ، کوئی کوتاہی برداشت نہیں کروں گا، ایسا نظام بنائیں کہ حکومت، فلاحی ادارے اور مخیر حضرات ایک پلیٹ فارم سے مستحقین کی مدد کریں، سندھ حکومت فوری طور پر مخیر حضرات اور فلاحی اداروں کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل کیلئے مشاورت کرے ، چیئرمین نے اپیل کی کہ اگر کوئی اپنے پڑوسی کی بھی مدد کرسکتا ہے تو ضرور کرے ، آپ کسی ایک شخص کی بھی مدد کرسکتے ہیں تو آگے بڑھیں اور کردار ادا کریں، کرونا بحران سے ہم سب کو مل کر لڑنا ہوگا، لاک ڈاؤن طویل ہونے کی صورت سندھ حکومت کے پاس منصوبہ بندی ہونا چاہئیے ، عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ گھروں میں رہیں، احتیاطی تدابیر اپنائیں، یہ بہترین اور موثر طریقہ ہے ، انہوں نے ہدایت دی کہ کرونا سے مشتبہ افراد کی زیادہ سے زیادہ اسکریننگ کی جائے ، کرونا ایمرجنسی سینٹرز اورہسپتالوں میں ڈاکٹرز بہترین کام کررہے ہیں، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف، نرسز و دیگر کو ان کی خدمات پر سلام پیش کرتا ہوں۔ کراچی(سٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے مستحق خاندانوں تک امداد پہنچانے کے طریقہ کار پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کرلیا،وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ راشن بانٹیں گے نہیں،حق داروں کے گھرتک پہنچائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کرونا ایمرجنسی فنڈ کے حوالے سے اجلاس ہوا ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ 2017ء کی مردم شماری کے مطابق سندھ کی 50 ملین آبادی ہے ، 1.4 ملین خاندان روزانہ اجرت پرگزارا کرتے ہیں،میں چاہتا ہوں کہ غریب لوگوں خاص طورجو روزانہ اجرت پرکام کرتے ہیں انکی راشن یا نقد رقم سے مدد کی جائے ،ہم صرف ان معاملات پرغورکررہے ہیں کہ کس طرح حقدارخاندانوں کی مدد کی جائے ،ہم ایسا میکنزم بناناچاہتے ہیں کہ دیہاڑی دارتک امداد پہنچائی جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ 5 سے 6 ارب تک فنڈ چاہیئے تاکہ 14 لاکھ خاندانوں کوراشن دے سکیں۔