اسلام آباد،ملتان(خصوصی نیوز رپورٹر،سپیشل رپورٹر ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکار کے غیر آئینی اقدام نے نہرو اور گاندھی کے ہندوستان کو دفن کر دیا ، ہندو توا کا فلسفہ غالب آگیا ، بھارت نے جارحانہ رویہ تبدیل نہ کیا تو پاکستان اپنا ایکشن پلان تیار کررہا ہے ، اس سلسلے میں وزارت خارجہ کے اجلاس کی رپورٹ جلد وزیراعظم کو پیش کی جائیگی، بھارتی وزیر دفاع کے غیر ذمہ دار انہ بیان کا جواب ہم نے پوری ذمہ داری کے ساتھ دے دیا ، ایسا اگر وزیر دفاع ہو گا تو گلشن کا خدا ہی حافظ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان کے حلقہ این اے 156 کی سیاسی و سماجی شخصیت سہیل خان بابر کی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا بھارت کے اندر سے علیحدگی کی آوازیں آنا شروع ہو گئی ہیں،مسئلہ کشمیر کے حل کے تین فریق ہیں،بھارت اور پاکستان کے درمیان متنازعہ صورتحال ہو چکی ہے جبکہ تیسرا فریق کشمیر پابند سلاسل ہے ، اب کس ماحول میں بات چیت ہو سکی ہے ۔انہوں نے کہا اگر مودی سرکار اپنے اقدام کا اندازہ کرنا چاہتی ہے تو کرفیو ختم کیا جائے ،مودی مزید انسانی حقوق پامال نہ کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کشمیر کے معاملے پر مسلم امہ حکومت پاکستان کے موقف کی تائید کررہی ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو وہاں کی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے لگایا ہے ۔ انہوں نے کہا میں یہ چیلنج کرتا ہوں وہ کرفیو اٹھائیں، کشمیری قیادت میدان میں آئے گی اور مقبوضہ کشمیر کی تمام قیادت اپنا موقف کھل کر پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا ہم نے بھارت سے کبھی بات چیت سے انکار نہیں کیا لیکن موجودہ کرفیو کی صورتحال اور مظالم کی موجودگی میں کیا ہم جلاد سے مذاکرات کریں۔بلوچستان اور دیر بالا میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات اور دھماکوں کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا میں واضح طور پر کہہ چکا ہوں بھارت اپنے اس غیر آئینی اقدام سے توجہ ہٹانے اور اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے پلوامہ ٹو کا ناٹک رچا سکتا ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاحکومت کا ایک سال مکمل ہو چکا ، میں نے بطور وزیر خارجہ وزیراعظم کو ایک سالہ دفتر خارجہ کی پرفارمنس رپورٹ پیش کی ہے جس سے وہ مطمئن ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا 34ممالک کے اتحاد کے اپنے مقاصد ہیں جن پر ابھی بات نہیں کرسکتے ۔ اپوزیشن کی جانب سے 20اگست کو اے پی سی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا حکومت اور اپوزیشن کا اختلاف اپنی جگہ لیکن میں توقع رکھتا ہوں اپوزیشن کشمیر پر سیاست نہیں کریگی اور جماعتی سیاست سے بالا تر ہو کر یکسوئی کے ساتھ بھارت کو پیغام دے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کرتار پور راہ داری کا وعدہ تھا، ہم آج بھی اس وعدہ پر قائم ہیں اور اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ۔ اس موقع پرصوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک، معاون خصوصی پنجاب حاجی جاوید اختر انصاری، پارلیمانی سیکرٹری ندیم قریشی، رکن صوبائی اسمبلی ملک عاطف مظہر راں و دیگر بھی موجود تھے ۔نجی ٹی وی کے مطابق شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کے بیان پرردعمل میں کہا کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان اس بدترین صورتحال کاعکاس ہے جس میں بھارت اس وقت پھنساہوا ہے ،یہ صورتحال بھارتی غیر قانونی ویکطرفہ فیصلوں کے باعث پیدا ہوئی۔