Common frontend top

منی لانڈرنگ میں ملوث افراد قوم کے مجرم،احتساب پر سمجھوتہ نہیں ہوگا: وزیراعظم

جمعرات 21 فروری 2019ء





اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احتساب کے آڑے کسی کو نہیں آنے دیں گے اور احتساب پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔وزیراعظم کی زیرصدارت تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹیوں کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی و امن و امان کی صورتحال ، حکومتی و پارٹی امور ، سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان، پلوامہ واقعے اور اس کی آر میں بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں اور اس سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظمنے اراکین کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دور سے آگاہ کیا اور اسے کامیاب دورہ قرار دیا۔ اراکین نے وزیر اعظم کو اس دورے کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی جبکہ بھارتی دھمکیوں پر وزیر اعظم کے جواب کو زبردست قرار دیتے ہوئے ان کی جرات و بہادری کو سراہا گیا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کو گرفتاریوں پر جمہوریت یاد آجاتی ہے ، جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ۔ پی ٹی آئی حکومت عام آدمی کی زندگی میں انقلاب لائے گی، پاکستان معاشی بحران سے کامیابی سے نکل رہا ہے ، اسے جلد ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے ۔وزیراعظم کی زیرصدارت منی لانڈرنگ کی روک تھام سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم، معاون خصوصی شہزاد اکبر اور سیکرٹری داخلہ نے شرکت کی۔اجلاس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور سیکرٹری داخلہ نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔وزیراعظم نے کہا منی لانڈرنگ میں ملوث افراد قوم کے مجرم اورکسی رعایت کے مستحق نہیں۔ منی لانڈرنگ کرنے والوں نے ملک کو قرضوں کے دلدل میں دھکیلا، نیب خود مختار ادارہ ہے ، احتساب کا عمل غیر جانبداری سے آگے بڑھ رہا ہے ۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وی آئی پیز وہ ہیں جو سب سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں، ہم ان لوگوں کو سہولتیں دیتے ہیں جو اس خطاب کے حقدار نہیں۔ جو ٹیکس نہیں دیتے ان کیلئے کہنا چاہتا ہوں پاکستان آج جہاں کھڑا ہے ہم نے اگر خود کو تبدیل نہیں کیا تو آگے حالات اور مشکل ہوتے جائیں گے ۔ ہمارا مائنڈ سیٹ نہ تبدیل ہوا تو ہماری مشکلات بڑھتی جائیں گی، 21 کروڑ لوگوں کا بوجھ 17 لاکھ ٹیکس دینے والوں پر نہیں ڈال سکتے ۔پاکستان میں دنیا میں سب سے کم ٹیکس کی شرح ہے ۔ ہمیں ٹیکس بڑھانا نہیں چاہیے بلکہ لوگوں کا لائف سٹائل دیکھ کر ٹیکس لینا چاہیے ، ہم نے خود سے سادگی اختیار کرنا شروع کی ہے ، ہم نے اپنے خرچے کم کیے ہیں، میں نے وزیراعظم ہاؤس کا خرچہ 30 فیصد کم کیا ہے ، میں نے کوئی کیمپ آفس ڈکلیئر نہیں کیا، پچھلے لوگوں نے پانچ پانچ کیمپ آفس بنائے تھے اس کا سارا خرچہ ٹیکس پیئر دیتا تھا۔وزیراعظم نے اسحاق ڈار اور شریف خاندان کو ہدفِ تنقید بنایا اور کہا اسحاق ڈار اور شریفوں کے خاندان کا کروڑوں کا علاج ہورہاہے ، کہتے ہیں نوازشریف کا علاج پاکستان میں نہیں ہوگا، کونساملک اپنے آپ سے ایسے کرتا ہے ، ایک طبقے کا یہ حال ہے کہ کوئی ہسپتال عوام کیلئے نہیں، اس ٹھنڈ میں ہمارے لوگ زمینوں پر پڑے ہیں۔ہم نے ٹیکس کے پیسے پر کسی کو باہر علاج کیلئے نہیں بھیجنا ۔ ٹیکس پیئر کو بتانا ہے کہ آپ کا پیسہ عوام پر خرچ ہوگا۔وزیر اعظم سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوامحمودخان نے ملاقات کی ۔وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمورسلیم جھگڑا،مقامی حکومتوں کے وزیر شہرام ترکئی اور سینئر وزیر سیاحت اینڈ کلچرل عاطف خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ملاقات میں صوبہ خیبرپختونخوا میں جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیراعظم سے بیرونس سعیدہ وارثی کی صدارت میں وفد نے ملاقات کی ۔ وفدمیں ناز شاہ، لوڈ روگن، رکن پارلیمنٹ فیصل رشید اور جان ڈیوس شامل تھے ۔مشیر برائے اوورسیز پاکستانی ذوالفقار عباس بخاری بھی اس موقع پر موجود تھے ۔سعیدہ وارثی نے وزیراعظم کے وژن اور قیادت کو سراہتے ہوئے اقتصادی چیلنجز، بہتر اسلوب حکمرانی اور بدعنوانی کے خاتمہ سمیت مختلف چیلنجوں سے نبرد آزما ہونے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی بھی تعریف کی۔ملاقات کے دوران علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم اور بھارتی حکومت کی طرف سے پیدا کردہ جنگی جنون کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے برطانوی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (ڈی ایف آئی ڈی) کے بالخصوص تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ کیلئے کردار کو سراہتے ہوئے اس ضمن میں ادارہ کیساتھ شراکت داری کو مزید تقویت دینے پر زور دیا جو ملک کے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے اشد ضروری ہے ۔ انہوں نے یہ بات برطانوی وزیر مملکت برائے بین الاقوامی ترقی اور بہبود خواتین پینی مور دانت سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو، ڈی ایف آئی ڈی پاکستان کی سربراہ جونا ریت اور دیگر حکام بھی ان کیساتھ تھے ۔ وزیر اعظم سے اقوام متحدہ کے حکام نے ملاقات کی اور پاکستانی نوجوانوں کیلئے حکومت کی جانب سے شروع کیا جانیوالا ’’کامیاب نوجوان ‘‘ میں 30 ملین ڈالر فنڈ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اس موقع پروزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں میں بے پناہ ٹیلنٹ اور صلاحیتیں موجود ہیں اورہم چاہتے ہیں ملکی ترقی میں نوجوانوں کے کردار کو آگے لایا جائے ۔ اس منصوبے سے تقریباً 2 لاکھ نوجوان کو بااختیار بنایا جائے گا ۔ یو این کی فنڈنگ پر وزیر اعظم نے حکام کا شکریہ بھی ادا کیا ۔ 

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں