اسلام آباد،کراچی( سٹاف رپورٹر،خبر نگار خصو صی،مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں)نواز شریف کی جانب سے گرین سگنل ملنے پر اپوزیشن نے تحریکِ عدم اعتماد کو حتمی شکل دے دی۔سابق صدر آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن میں اہم ملاقات ہوئی ہے ، جس میں تحریک عدم اعتماد پر حتمی مشاور ت کی گئی جبکہ اپوزیشن کے تین بڑوں آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا ،رابطوں کے بعد تینوں قائدین کا وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے اور فوری انتخابات پر اتفاق ہوگیا ہے اور کامیابی کے بعد کے معاملات بھی طے پا گئے ، تحریک عدم اعتماد کوحتمی شکل دے دی گئی ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی ڈی ایم نے پیپلز پارٹی کو فوری انتخابات پر قائل کر لیا ۔دریں اثنا مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری کے درمیان تین گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں عدم اعتماد کے ڈرافٹ پر حتمی مشاورت ہوئی، تاریخ کا حتمی تعین بھی ہونا تھا جو شہباز شریف کی علالت کے باعث نہ ہو سکا، اب ائندہ ایک دو روز میں ہوگا، ۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے نواز شریف سے ٹیلی فونک گفتگو بھی کی۔ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کاڈرافٹ تیارہوچکا ،ایک دوروزمیں تحریک پیش کردی جائے گی،شہباز شریف آج لاہور میں اپنے کچھ دوستوں سے مشاورت کریں گے ۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے 23 مارچ کو لانگ مارچ نہ کرنے پر اتفاق کرلیا ۔ذرائع کے مطابق اوآئی سی وزرا خارجہ کانفرنس سے پہلے اسلام آباد میں دھرنا ہو گا نہ عدم اعتماد، پی ڈی ایم لانگ مارچ بھی نہیں کرے گی۔پی ڈی ایم کی لانگ مارچ کے بجائے عدم اعتماد کی تحریک پر توجہ ہو گی ۔ مسلم لیگ ن نے 38 حکومتی ارکان اسمبلی کی حمایت ملنے کا دعویٰ کر دیا۔ذرائع کے مطابق فہرست نواز شریف کو ارسال کر دی گئی۔ ن لیگ نے 10 ارکان کو آئندہ الیکشن میں ٹکٹ دینے کی یقین دہانی کرا دی ۔علاوا زیں اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار کرلیا۔ تحریک پر 80 سے زائد پیپلزپارٹی، ن لیگ، جے یو آئی ف، اے این پی، بی این پی مینگل اور دیگر ارکان کے دستخط ہیں۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے چیمبر کو الرٹ کر دیا گیا۔ پیپلزپارٹی قیادت نے اپنے تمام اراکین قومی اسمبلی کوغیر سیاسی سرگرمیاں معطل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔اس کے علاوہ بیرون ملک جانے سے روک دیا ہے ۔