اسلام آباد ،لاہور (سپیشل رپورٹر ،92 نیوز رپورٹ، نمائندہ خصوصی سے ، کامرس رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے سانحہ مری کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ٹویٹ میں وزیراعظم نے مری میں طوفانی برفباری سے سیاحوں کی اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرغمزدہ ہوں،غیرمعمولی برفباری اوربغیرموسم دیکھے عوام کی بڑی تعدادکی آمدپرضلعی انتظامیہ تیارنہیں تھی،ایسے سانحات کی روک تھام کیلئے سخت قواعد و ضوابط بنائے جائیں گے ۔پنجاب حکومت نے تحقیقات کیلئے 3 رکنی کمیٹی قائم کردی۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے مری کے سرکاری دفاتر اور ریسٹ ہاؤسز کو عوام کیلئے کھول دیااورعوام سے اپیل کی کہ مری نہ جائیں۔سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ عثمان بزدار کو پیش کر دی گئی، مری میں 32 ہزار گاڑیاں پارک کرنے کی گنجائش ہے ، 72 ہزار سے زائد گاڑیاں جمعرات کوداخل ہوئیں، پارکنگ کی گنجائش ختم ہونے پر سیاحوں نے گاڑیاں سڑک کنارے کھڑی کر دیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں مری میں جاری ریسکیو آپریشن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری،آئی جی اور سیکرٹری مواصلات کو امدادی سرگرمیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہاخیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں،سیاحوں کو بحفاظت نکالنے کیلئے ہر وہ اقدام اٹھایا جائے جو انسانی بس میں ہو، پولیس کی اضافی نفری مری بھجوائی جائے ،بجلی کی بحالی کیلئے واپڈا حکام سے رابطے میں ہیں جبکہ پھنسے سیاحوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر امدادی سامان ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیا جا رہا ہے ،مری میں کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات لے کر جانے والی گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہے ،دیگر شہروں سے ضروری مشینری بھی مری بھجوائی گئی،تمام صورتحال کا خود جائزہ لے رہا ہوں ،پنجاب حکومت کی تمام مشینری مری میں ریسکیو آپریشن میں مصروف ہے ۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کمشنر آفس راولپنڈی اورپی ڈی ایم اے میں کنٹرول روم قائم کر دیئے گئے جبکہ سیکرٹری تعمیرات مری پہنچ گئے ۔ ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کمیٹی تین روز میں رپورٹ وزیراعلیٰ بزدار کو پیش کرے گی، چار گاڑیوں میں موجود سیاحوں کی اموات ہوئیں، وجہ تحقیقات کے بعد پتہ چلے گی،برف کے طوفان کی وجہ سے گاڑیاں پھنسیں،اے سی اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں کنٹرول روم قائم کردیا، انتظامیہ کو تمام وسائل فراہم کئے جارہے ہیں،پھنسے سیاحوں کیلئے سامان بھیج دیا، کوشش ہے خوراک اورایندھن کی کمی نہ ہو،ہمارے اندازے سے بڑھ کر برفباری ہوئی ،سیاست کا نہیں ریلیف فراہم کرنے کا وقت ہے ، مدد مانگنے پر ریسکیو نہ ہونے پر انکوائری کرائی جائے گی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سانحہ مری پراظہار افسوس کرتے ہوئے اہلخانہ سے اظہارِ ہمدردی کیااور صبر جمیل کی دعا کی ،ٹویٹر پیغام میں صدر مملکت نے کہا مشکل کی گھڑی میں میری ہمدردیاں اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، ڈپٹی چیئرمین سینٹ مرزا محمد آفریدی،سینٹ میں قائد ایوان شہزاد وسیم، سینٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی نے نے کہاقدرتی آفت کی وجہ سے بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے ۔وفاقی وزیر شفقت محمود ،وزیر ریلویز اعظم سواتی نے کہاشدید موسم اور ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ قیمتی جانوں کے ضیاع کا باعث بنی۔گور نر پنجاب چوہدریسرور نے کہا سانحہ مر ی پرہر پاکستانی کی آنکھ اشکبا راور پوری قوم غمزدہ ہے ۔چیئرمین پاکستان علماء کونسل طاہر اشرفی اور دارالافتاء پاکستان نے اپیل کی کہ میتوں کی ویڈیوز اور تصاویر کو سوشل میڈیا پر شیئر نہ کیا جائے ۔پاکستان مسلم لیگ کے صدرچودھری شجاعت حسین، سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہاغمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر سردار عبد القیوم نیازی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سانحہ مری پر اظہارِ افسوس کیا اور ریسکیو آپریشن میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔چیف سیکرٹری پنجاب نے ٹویٹ میں کہاضلعی انتظامیہ نے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی تھیں تاہم برفانی طوفان کی شدت بہت زیادہ تھی۔