لاہور،اسلام آباد ، پشاور ، کراچی، کوئٹہ ، واشنگٹن ( جنرل رپورٹر ،کرائم رپورٹر، نمائندہ خصوصی سے ،خبر نگار خصوصی،لیڈی رپورٹر ،سٹاف رپورٹر ، نمائندگان ، 92 نیوزرپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ) ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ،مریضوں کی تعداد 125933 ہوگئی ۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریکارڈ6397 کیس سامنے آئے جبکہ 107 افراد جان کی بازی ہار گئے ،اموات کی مجموعی تعداد ا 2463 ہوگئی ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق چوبیس گھنٹوں میں28344ٹیسٹ کیے گئے ، ابتک8 لاکھ 9 ہزار 169 ٹیسٹ کیے جا چکے ۔پنجاب میں سب سے زیادہ47382 کیس رپورٹ ہوچکے ۔ سندھ46828 ، خیبرپختونخوا 15787 ، بلوچستان7673 ، اسلام آباد6699، آزاد کشمیر 534 اور گلگت بلتستان میں1030کیس رپورٹ ہوچکے ۔ ایک ہی دن میں 1800 سے زائد افراد نے مہلک وائرس کو شکست دیدی، ملک میں کل32 فیصد مریض صحتیاب ہوچکے ۔ صحتیاب افراد کی تعداد40247 ہو گئی۔ملک بھر میں مزید 44 ہسپتالوں میں کورونا آئسولیشن وارڈز قائم کر دیئے گئے ،818 ہسپتالوں میں 5650کورونا مریض زیر علاج ہیں، پنجاب 198، سندھ79 ، کے پی کے 83، اسلام آباد 14 اور گلگت میں ایک مریض وینٹی لیٹر پر ہیں ۔پنجاب میں مزید 49افراد کی زندگی کا خاتمہ ہو گیا، ہلاکتوں کی تعدا د890ہو گئی ۔1919 نئے کیس رپورٹ ہونے کے بعد تعداد 47382 ہو گئی۔ صحتیاب افراد کی تعداد 9546 ہو چکی ۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرکے مطابق لاہور971، ننکانہ5، قصور19، شیخوپورہ45، راولپنڈی90، جہلم7، چکوال7، گوجرانوالہ68 ، سیالکوٹ 60 ،نارووال 4، گجرات58، منڈی بہاؤالدین4، ملتان123، خانیوال20، وہاڑی2، فیصل آباد151، ٹوبہ 2، جھنگ 12 ،رحیمیار خان 71 ،سرگودھا13، میانوالی15، خوشاب1، بھکر7، بہاولنگر19، بہاولپور28، لودھراں 2، ڈی جی خان70، مظفر گڑھ26، راجن پور1، ساہیوال8 اورپاکپتن میں10کیس سامنے آئے ۔ابتک صوبہ بھر میں 327072 ٹیسٹ کیے جا چکے ۔شیخوپورہ میں سرکاری اہلکاروں سمیت مزید 7 افراد کورونا کا لقمہ بن گئے ، ان میں موٹر وے پولیس انسپکٹر تصور حسین شفقت ، سپیشل برانچ شیخوپورہ کا اہلکار ربنواز،اسلم انصاری، آصف ، خورشید شاہ ، عمران کھرل ودیگر شا مل ہیں ۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی اور ن لیگ کے نائب صدر ایاز صادق، سپیکرخیبرپختونخوااسمبلی مشتاق غنی، سندھ اسمبلی میں پی پی پی کی ایم پی اے سجیلا لغاری کا کورنا ٹیسٹ مثبت آگیا ۔ڈائریکٹر فنانس اوقاف ملک عبد الوحیدبھی کورونا میں مبتلا ہو گئے ۔پنجاب پولیس کے دو افسران نے کورونا وائرس کو شکست دیدی۔ ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب سہیل سکھیرا اور اے آئی جی فنانس ڈاکٹر آصف شہزاد کا ٹیسٹ نیگٹو آ گیا۔ دو روز میں پولیس 108 ملازمین مہلک مرض کا شکار ہوگئے ، صوبہ بھر میں تعداد 1032 ہوگئی ۔ کوٹلی ستیاں کا رہائشی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن راولپنڈی وقار ستی جاں بحق جبکہ تحصیل ہسپتال کے 5ڈاکٹروں سمیت 12 ملازمین کورونا کا شکار ہو گئے ۔پنڈی گھیب میں سینئر صحافی مدثر عزیز کورونا کاشکارہوگیا۔ میو ہسپتال میں پلازمہ تھراپی کیلئے کام شروع ہو گیا ۔ میو ہسپتال میں کورونا سے صحتیاب ہونے والے پہلے مریض نے پلازمہ عطیہ کر دیا۔سی ای او میو ہسپتال پروفیسر اسد اسلم خان کے مطابق میو ہسپتال سے 300 صحتیاب ہونے والے افراد کی لسٹ تیار کر لی گئی ، 41صحتیاب افراد نے پلازمی عطیہ کرنے کی حامی بھر لی ہے ۔دنیا بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد ساڑھے 76لاکھ جبکہ ہلاکتیں سوا 4 لاکھ سے بڑھ گئیں ۔ امریکہ میں متاثرین 21لاکھ جبکہ اموات 116,602ہو چکیں ۔بھارت دنیا بھر میں متاثرین کے لحاظ سے چوتھے نمبرپرآگیا ، مریضوں کی تعداد309,408 ہوگئی جبکہ ہلاکتیں 8890ہو گئیں۔یوکرائنی صدرکی اہلیہ میں کوروناوائرس کی تشخیص ہوگئی۔ لاہور(نمائندہ خصوصی سے ، خصوصی نمائندہ ،مانیٹرنگ ڈیسک ) کورونا وائرس کی بگڑتی صورتحال کے سبب صوبائی حکومت نے لاہور کیلئے تجاویز مرتب کر لیں۔’’موثر مینجمنٹ پالیسی‘‘کے تحت لاہور کو15جون سے دو ہفتوں کیلئے مکمل بند کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ حتمی منظوری آج وزیراعظم دیں گے ۔ذرائع کے مطابق اربن ڈویلپمنٹ کے ذریعے زیادہ متاثرہ علاقوں کی جیوٹیگنگ کرلی گئی اور جیو ٹیگنگ میں زیادہ کیسز اور متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ ماہرین پر مشتمل گروپ کی سفارشات کی روشنی میں لاہور کیلئے علیحدہ ماڈل بنا لیا گیا ہے جس کے تحت ایوان وزیراعلی سے لاہور میں کورونا کی صورتحال کو مانیٹر کیا جائے گا۔متاثرہ علاقوں اور زیادہ کیسز آنے والے علاقوں کو کس طرح ہینڈل کرنا ہے ،ان علاقوں کو بند کیا جائے یا پابندیاں عائد کی جائیں گی ۔ اس بات کا فیصلہ وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ہو گا۔ اشیائے خورونوش کی دکانوں کے اوقات کار بھی ری شیڈول کئے جا سکتے ہیں۔پنجاب حکومت کے عہدیدران نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ وسطی پنجاب کورونا اپ ورڈ گراف میں سب سے آگے ہے جس میں لاہور کا نمبر سب سے اوپر ہے ،لہذا لاہور کے کورونا ہاٹ سپاٹ زونز کو فل لاک ڈاؤن کرنا سر فہرست ہو گا جس کے بعد صوبے کے دیگر ہاٹ سپاٹ زونز کو بھی بند کیا جا سکتا ہے ۔وسطی پنجاب میں لاہور کے بعد گوجرانوالہ،گجرات،سیالکوٹ،فیصل آباد،شمالی پنجاب میں راولپنڈی اور سرگودھا پہلے نمبر پر ہیں جبکہ جنوبی پنجاب میں ملتان سر فہرست ہے ۔کورونا ہاٹ سپاٹ زونز میں سمارٹ لاک ڈاؤن کو فل لاک ڈاؤن میں تبدیل کرنے کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز میں اتفاق رائے نہیں پایا جاتا اوراس سلسلے میں حتمی فیصلہ آج وزیر اعظم اور پنجاب حکومت کے خصوصی اجلاس میں متوقع ہے ۔ہاٹ سپاٹ زونز میں فل لاک ڈاؤن کے فیصلے کی صورت میں اسے کل رات بارہ بجے کے بعد نافذ کیا جا سکتا ہے جبکہ اس کا نفاذ ایک مہینے کیلئے کیا جا سکتا ہے ۔