اسلام آباد (اظہر جتوئی) وفاقی حکومت نے نئے بجٹ میں 5برآمدی سیکٹرز کو دی گئی زیرو ریٹنگ کی سہولت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو 5برآمدی سیکٹرز کو دی جانے والی زیروریٹنگ کی سہولیت ختم کرنے ، خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کو مختص رقم مزید کم کرنے اور 700 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے سمیت رقم ایسی جگہوں پر خرچ کرنے کی ہدایت کی جس سے حکومت کو کوئی فائدہ ہوتا ہو ۔ مشیر خزانہ نے منگل کو کابینہ اجلاس میںممبران کو واضح بتا دیا تھا کہ آئی ایم ایف سے ملنے والا پیکیج مشکل شرائط پر لیا گیا ، اس لیے مشکل وقت کیلئے تیار رہنا چاہیے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت کو زرمبادلہ کے ذخائر کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے ، زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوئے تو ڈالر مزید بڑھے گا اور اگرزرمبادلہ 10 ارب ڈالر کی سطح پر رہتا ہے تو ڈالر 150 سے 160روپے کے درمیان رہے گا ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے والی ٹیم میں سے 3لوگوں کو سائیڈ لائن کر دیا گیا جن میںسابق وزیر خزانہ اسدعمر، یونس ڈھاگہ اور سابق گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ شامل ہیں جبکہ چوتھے ممبر سیکرٹری اکنامک افیئر ڈویژن نور احمد کو بھی آنے والے دنوں میں تبدیل کر دیا جائیگا کیوں کہ مشیر خزانہ معاشی معاملات کے حوالے سے ٹیکنوکریٹ کولانے کی پلاننگ کر رہے ہیں۔