فیصل آباد(راناافتخارخاں) گزشتہ پانچ سال کے دوران پنجاب بھر کے ٹرسٹ ہسپتالوں کو دیئے جانے والے سرکاری فنڈز کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے اور اس کا باقاعدہ آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ پنجاب حکومت کی طرف سے پانچ سال کے دوران ٹرسٹ ہسپتالوں کو 12 ارب روپے سے زائد کے امدادی فنڈز دیئے گئے جن میں بیشتر ایسے ٹرسٹ ہسپتال بھی شامل ہیں جو اس وقت سالانہ کروڑوں روپے منافع کما رہے ہیں۔ رواں مالی سال کے دوران پنجاب حکومت نے سرکاری امداد حاصل کرنے والے ٹرسٹ ہسپتالوں کی سکرونٹی اور ان کے مالی معاملات اور ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولتوں کا جائزہ لینے کے بعد نئی فہرست جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ گذشتہ مالی سال کے دوران سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر پہلی بار پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر لاہور کو پانچ ارب روپے کی خصوصی امداد بھی دی گئی تھی۔ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے مالی سال 2017-18ء میں ٹرسٹ ہسپتالوں کو ایک ارب 44 کروڑ 43 لاکھ روپے فراہم کئے گئے تھے جبکہ اس سے پہلے بھی چار سالوں میں اسی تناسب سے فنڈز فراہم کئے جاتے رہے ہیں۔ اس مد میں ٹرسٹ ہسپتالوں کو مجموعی طور پر سات ارب 22 کروڑ 15 لاکھ روپے دیئے گئے جبکہ گذشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کو فراہم کئے گئے پانچ ارب روپے اس مجموعی رقم کے علاوہ ہیں۔ دیئے جانے والے کئی فنڈز ایسے بھی ہیں جو محض سابق وزیراعلیٰ کے ڈائریکٹوز پر ہی جاری کئے گئے تھے ۔