اسلام آباد،کراچی (92 نیوزرپورٹ،این این آئی) اشیائے خورونوش، ادویات اور تعلیمی ضروریات کے علاوہ تمام اشیا پر سیلز ٹیکس کی 17فیصدرعایت ختم کر دی گئی ہے جس سے کئی اشیا مہنگی ہونے کا امکان ہے ، تمام زیرو ریٹڈ اشیا بھی ٹیکس نیٹ میں شامل ہیں، سرکاری دستاویز کے مطابق اب ان تمام اشیا پر 17 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا، تمام زیرو ریٹڈ اشیا کو ٹیکس کے دائرے میں شامل کرکے ٹیکس چوری کو روکا جائے گا، ایف بی آر کے ساتھ آن لائن منسلک پرچون فروشوں کی انوائس کی تصدیق کیلئے مانیٹرنگ لازمی کر دی گئی، مانیٹرنگ کے ذریعے ٹیکس چوری کا سراغ لگایا جائیگا،اینٹوں اور کرش سٹون پر حاصل 17 فیصد سیلز ٹیکس چھوٹ کا قانون ختم کر دیا گیا، پٹرولیم، گیس سیکٹر پلانٹ اور مشینری، خام تیل پر حاصل زیرو ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی گئی،مارکیٹ میں لائے جانے والے ہر برانڈ پر الگ سے لائسنس لینے کی شرط عائد کر دی گئی، ملک بھر میں پوائنٹ آف سیلز کے حامل لوگوں کو پرچون فروشوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے ،ایف بی آر کے ساتھ آن لائن منسلک نہ ہونے والے پرچون فروشوں کو اب بزنس اخراجات کے صرف 40 فیصد پر ٹیکس استثنیٰ دستیاب ہو گا، ٹیکس میں کمی کیلئے ایسے پرچون فروشوں کے 60 فیصد بزنس اخراجات کو تسلیم نہیں کیا جا ئیگا، اس سے قبل ان کے 50 فیصد اخراجات کو ناقابل ٹیکس آمدنی تسلیم کیا جاتا تھا۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے ڈیری مصنوعات، قدرتی شہد، گندم،آٹا ، مکئی، جام جیلی، خشک میوہ جات اور تازہ پھلوں اور سبزیوں سمیت 600 اہم اشیائے ضروریہ کی درآمد پر 2 سے 90 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی ہے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق جاری بریڈنگ اینیمل کی درآمد پر5 فیصد، زندہ پولٹری پر 5فیصد، تازہ و فریز شدہ مچھلی کی درآمد پر 10 فیصد، فش فلٹس اور مچھلی کے گوشت پر 35 فیصد، مختلف اقسام کے دودھ اور کریم کی درآمد پر 25 فیصد، وے پاوڈر پر 25 فیصد، مکھن پر 20 فیصد، دہی اور پنیر پر 50 فیصد، پرندوں اور انڈوں پر 10 فیصد، شہد پر 30 فیصد، جانوروں کی خوراک کیلئے استعمال ہونے والی مختلف اشیا کی درآمد پر 10 فیصد ڈیوٹی عائد کی ہے ۔ پھولوں پر 10 فیصد، آلو کی چپس پر 25 فیصد، گوبھی سمیت دیگر اقسام کی تازہ و منجمد سبزیوں پر 10 فیصد، ناریل، نٹس اور کاجو کی درآمد پر 20فیصد، کیلوں پر 10 فیصد، کھجور،انجیر، انناس، امرود، آم اور دیگر اقسام کے تازہ پھلوں اور خشک و ٹِن پپک پھلوں کی درآمد پر 25 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔ انگوروں پر 15 فیصد، ترش پھلوں پر 25 فیصد، پپیتے پر 45 فیصد، سیب اور ناشپاتی پر 30 فیصد، آڑو ،چیریز،خوبانی کی درآمد پر 35 فیصد، بلیک بیری، رس بیری، شہتوت سمیت دیگر اقسام کی بیریز کی درآمد پر 20 فیصد، لیچی کی درآمد پر 45 فیصد، گندم کی درآمد پر 60 فیصد، آٹے کی درآمد پر 25 فیصد، مکئی پر 30 فیصد، میدے کی درآمد پر 25 فیصد اور چھالیہ پر 600 روپے فی کلوگرام ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔آلو کی درآمد پر 55 فیصد اور سبزیوں کے مکسچر پر 50 فیصد، مختلف اقسام کے جامزاور فروٹ جیلی پر 20 فیصد، فروٹ جوسز پر 60 فیصد، بلک میں منگوائی جانے والی کافی پر 15 فیصد جب کہ ریٹیل پیک میں منگوائی جانے والی انسٹنٹ کافی پر 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔آئسکریم پر 20فیصد، منرل واٹر پر 30 فیصد،کتوں اور بلیوں کی خوراک پر 50 فیصد، تمباکو پر 50 فیصد، سگار اور سگریٹ پر 20 فیصد، ماربل پر 10 فیصد، ریت پر 10 فیصد، گرینائٹ پر 10فیصد، وائٹ آئل پر10 فیصد، نائٹروجن پر 10 فیصد، کاربن ڈائی آکسائڈ، کیلشیم کلورائیڈ، نکل، میگنیشیم پر 5 فیصد، وارنش پر 10 فیصد، پینٹ پر 50 فیصد، پرفیوم اور ٹائلٹ واٹر کی درآمد پر 55 فیصد، پری شیونگ کریم و آفٹر شیونگ پرفیومز و دیگر اشیا پر 50 فیصد ،ٹرنک، سوٹ کیس، بریف کیس، ایگزیکٹو کیس، سکول بیگ پر 20 فیصد، پولیسٹر پر 2 فیصد، مختلف اقسام کے کپڑے ، اونی کپڑے ،مختلف اقسام کے دھاگے (یارن)کی درآمد پر دو فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔ مردانہ اوور کوٹ، جیکٹ، سوٹ ٹرازر پر 10 فیصد، کارپٹ پر 10 فیصد، لڑکیوں اور خواتین کے زیر استعمال اوور کوٹ، کیپ، جیکٹس پر 10 فیصد، مردانہ و زنانہ شرٹ و ٹی شرٹ، ٹریک سوٹ، تیراکی کے سوٹ، بچوں اور دیگر اقسام کے کپڑوں کی درآمد پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔ایل سی ڈی، ایل ای ڈی پر 15 فیصد، سم کارڈ پر 15 فیصد، بلب، انرجی سیونگ لیمپ، انرجی سیونگ ٹیوب، انرجی سیونگ بلب، ریموٹ کنٹرول، عام بلب، ٹیوب لائٹ پر 5 فیصد، ٹیلی فون کیبل پر 20 فیصد، نئی سپورٹس یوٹیلٹی وہیکلز کی درآمد پر 90 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔1801 سی سی سے 3000 سی سی تک کی پرانی اور استعمال شدہ سپورٹس یوٹیلٹی وہیکلز(ایس یو ویز)کی درآمد پر 70 فیصد، 3000 سی سی سے اوپر کی پرانی استعمال شدہ جیپوں کی درآمد پر بھی 70 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔بچوں کی بائی سائیکل کی درآمد پر 10 فیصد، بے بی کیرج پر 15 فیصد، گھڑیوں کی درآمد پر 30 فیصد، پستول کی درآمد پر 20 فیصد اوردیگر اقسام کے اسلحے کی درآمد پر 25فیصد، بم، گرینیڈ، مائنز اور میزائل کی درآمد پر 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ۔ حکومت نے 6 قسم کے موبائل فونز پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی،30 تا 100 ڈالر کے موبائل فون پر 300 روپے ، 350 تا 500 ڈالر کے فی سیٹ موبائل فون پر 15000 روپے ڈیوٹی لگا دی گئی،حکومت کی جانب سے کسٹم کوڈ کے تحت 30 ڈالر تک کے موبائل فون پر 300 روپے فی سیٹ ڈیوٹی لگائی گئی ہے ، 30 تا100 ڈالر کے موبائل فون پر 3 ہزار روپے ، 100 تا 200 ڈالر کے موبائل فون پر 7500 روپے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے ، 200 تا 350 ڈالر کے موبائل فون پر 11000 روپے ۔ 350 تا 500 ڈالر کے فی سیٹ موبائل فون پر 15000 روپے ڈیوٹی لگائی گئی ہے ، 500 ڈالر سے زائد فی سیٹ پر 22000 روپے ڈیوٹی عائد کردی گئی۔