مکرمی !غربت روزگاری اور مہنگائی ہی تمام مسائل کی بنیاد ہے کیوں کہ زیادہ تر اسی وجہ سے بدامنی ،چوری اور قتل و غارت گری وغیرہ کے واقعات پیش آتے ہیں ۔تحقیق سے ثابت ہے کہ جن ممالک میں غربت کم ہے ان کا شمار پر امن ممالک میں ہوتا ہے۔بدقستمی سے وطن عزیز کا شمار ایسے ممالک میں ہوتا ہے ،جہاں غربت، بے روزگاری اور مہنگائی میں دن بہ دن اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے ۔ جس کے باعث جرائم میں ا ضا فہ ہورہا ہے ۔ روز بروز بڑھتی ہوئی غربت ، بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن کررکھی ہیں ۔ایک محتاط اندازہ کے مطابق پاکستان کی 20فیصد آبادی انتہائی غربت کا شکار ہے ، جس کی یومیہ آمدنی 600روپے سے بھی کم ہے ۔ذرا سوچے !آج کے مہنگائی کے دور میں جہا ں پھل ، سبزی، گوشت ،دودھ ،آٹے اور دیگر اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں ،وہاں یومیہ چھ سو یا ٓآٹھ سو روپے کمانے کمانے والے افراد اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پا لتے ہوں گے ۔ غربت وافلاس میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ؟ ۔اگر اس پر قابو پالیا جائے تو غریب کی حالت میں بہتری آسکتی ہے۔مانا کہ غربت سرے سے ختم نہیں جاسکتی ،مگر عوام دوست پالیسیز ، معاشی استحکام کے ذریعے غریبوں کے حالات ضرور بدلے جاسکتے ہیں ،ان کا بوجھ کم کیا جاسکتا ہے ، مگر بد قسمتی سے ہمارے یہاں معاشی استحکام پیدا کرنے ،ملکی حالات سدھارنے کے چکر میں مزید بگاڑ پیدا ہوتا جارہا ہے ۔ ملک میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ موجودہ حکومت کے دور میں گمبھیر صورت اختیار کرتا جارہا ہے ۔ ادارہ شماریات کی تازہ رپورٹ کے مطابق رواں سال میں گزشتہ برس کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح میں 17.4 اضافہ ہوا ہے۔مہنگائی کی شرح میں یہ اضافہ گزشتہ کئی برس کی نسبت زیادہ ہے۔ ٹیکسز کی بھر مار مہنگائی کے بے قابو عفریت نے غریب اور متوسط طبقے کا جینا دوبھر کردیا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ موجودہ حکومت عوام دوست پالیسیاں بنا ئیں تاکہ غربت، بے روزگاریاور مہنگائی کع کنڑول کیا جاسکے۔ (سیدہ صائقہ حشمت،کراچی)