ملک کے 7 شہروں کراچی، دادو، حیدرآباد، قمبر، سکھر، پشین اور راجن پور کے سیوریج میں پھر سے پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ سندھ میں سب سے زیادہ مقامات پر پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ صورتحال دیکھ کر لگتا ہے کہ وطن عزیز سے پولیو کا خاتمہ ایک ایسا خواب بن گیا ہے جو شرمندہ تعبیر نہیں ہو رہا۔ نائجیریا، افغانستان اور پاکستان ہی ایسے ممالک موجود ہیں جو اب تک اس مرض سے متاثر ہیں۔ حتیٰ کہ 2016 ء کے بعد سے نائجیریا میں بھی پولیو کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا اور توقع کی جا رہی ہے کہ اسے بھی پولیو سے پاک قرار دے دیا جائے گا۔ ایک طرف ہم ہیں کہ ہر روزپولیو کے نئے کیس سامنے آ رہے ہیں۔ صورتحال کا تقاضا ہے کہ وفاق سمیت تمام صوبائی حکومتیں، محکمہ صحت سمیت تمام متعلقہ ادارے اس پر بھرپور توجہ دیں اور تمام اضلاع کی انتظامیہ اپنے اپنے شہروں میں گٹروں کی صفائی کو یقینی بنائیں۔ خصوصاً سندھ اور بلوچستان کے پسماندہ علاقے خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں۔ گزشتہ روز پنجاب کے 6 اضلاع میں جو انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے اسے کامیاب بنانے کے لئے ضروری ہے کہ پولیو ٹیمیں اپنے فرائض کی ادائیگی میں کو ئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔