اسلا م آباد(سٹاف رپورٹر،نیوز ایجنسیاں) سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اورچیئرمین بلاول بھٹوزرداری کی نیب پیشی کے موقع پرپولیس اورکارکنوں کے درمیان ہونے والے تصادم پرتھانہ سیکرٹریٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں اورقائدین کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔مقدمہ میں سینیٹرمصطفی نواز کھوکھر،راجہ شکیل عباسی سمیت70جیالوں کو نامزدکیاگیاہے ۔ایف آئی آر میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے ،کارسرکار میں مداخلت،توڑپھوڑ کی دفعات سمیت غیرقانونی جلوس نکالنے ،حکومتی اداروں کیخلاف توہین آمیزنعروں کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں ۔مصطفی نواز کھوکھرکی گرفتاری کیلئے چیئرمین سینٹ سے رابطہ کیاجا ئیگا۔ایف آئی آر میں ذکرکیاگیاہے کہ جیالوں کے حملہ میں 9پولیس اہلکار اورصحافی زخمی ہوئے ۔حملہ کرنے والے پیپلزپارٹی کے 20 کارکنوں کو گرفتارکیاگیاجبکہ مصطفی نوازکھوکھراورراجہ شکیل سمیت50افراد موقع سے فرارہوگئے ۔گرفتار20کارکنوں کو عدالت نے 4اپریل تک جوڈیشل ریمانڈپرجیل بھیج دیا،دوسری طرف ترجمان چیئرمین پیپلزپارٹی مصطفی نواز کھوکھراور ضلعی صدر شکیل عباسی نے گرفتاری سے بچنے کیلئے حفاظتی ضمانت کرالی۔ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ آصف زر داری اور بلاول بھٹو زر داری کی پیشی کے موقع پر نیب کے دفتر کے باہر کے واقعہ کا سارا ریکارڈ مل چکا ہے ،اب جائزہ لے رہے ہیں،ریاست کسی سطح پر بلیک میل نہیں ہو گی ،آئین وقانون کے مطابق ایکشن ہو گا، نیشنل ایکشن پلان کی روح سب کے سامنے ہے ۔گزشتہ روز وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے ،میرا سیاسی ورکرز کی حیثیت سے زیادہ وقت احتجاج کے باعث روڈ پر گزرا ہے ، کرپشن کیخلاف احتجاج کیا مگر قانون ہاتھ میں نہیں لیا، جبکہ گزشتہ روزسیاسی جماعت نے قانون توڑا ،واقعہ میں ملک کی اتنی بڑی سیاسی جماعت کیا پیغام دینا چاہتی تھی، یہ ایک سوالیہ نشان ہے ۔ کوئی شخص کسی بھی عہدے پر کیوں نہ ہو اسے قانون سے باہر نہیں جانے دیں گے ، جو بھی شخص خواہ وہ وقت کا وزیراعظم ہو آئین اور قانون سے باہر جائیگا اس کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔