مکرمی !  73برسوں میں ہم قومی لباس قومی اقدار قومی ترانے قومی زبان کی پاسداری نہ کرسکے ۔ابھی کچھ ماہ قبل چائنہ کے صدر پاکستان تشریف لائے انھوں نے پاکستانی پارلیمنٹ اور دیگر جگہوں پر خطابات کیے وہ بھی اپنی زبان میں اور ہماری حکومت،حکمران،بیوروکریسی اردو کے استعمال کی بجائے غلام ابن غلام انگریزی زبان کاپر چار کرتے رہے اور ہماری قومی زبان اپنی حسرتوں پر آنسو بہاتی رہی۔دنیا کے کسی ملک کے پبلک مقامات پر چلیں جائیں انھوں اپنے شہریوں کی راہنمائی کے لیے ا قومی زبان میں فروغ کیا ہوتا ہے اور ہمارے پیارے پاکستان میں ہماری عوام کو پبلک مقامات کے ایڈریسز اردو زبان میں لکھے نہیں ملتے۔،سپریم کوٹ کے چیف جسٹس نے انتخابات 2013ء میں دھاندلی بارے میں جوڈیشنل کمیشن کے فیصلے میں اپنے کو اردو میں تحریر کر کے قومی زبان کو عزت بخشی ہے،پوری قوم ان کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔اللہ تعالیٰ 14اگست1947 ء کو انگریز کی حقیقی غلامی حاصل کرنے کے بعد قومی زبان اردو قومی سطح پر نفاز ہونے سے اس کے غلاموں کو غلامانہ نظام سے بھی آزادی عطا فرمائے۔ (چوہدری فرحان شوکت ہنجرا)