آج 08اکتوبر کا دن ان ماؤں ٗبہنوں ٗ بیٹیوں ٗ والدین ٗ اولادکے لیے ان ہولناکیوں کی یاد تازہ کرتا ہے جو کچھ ہی لمحے پہلے ساتھ تھے ٗ اور پھر لمبی جدائی کے مصداق سینے چھلنی ہو کر رہ گے بیسویں اور اکیسویں صدی میں کئی تباہ کن زلزلے آئے جو لاکھوں جانوں کو لقمہ اجل بنا گئے۔ 8اکتوبر 2005ء کو کوہ ہمالیہ اور ہندوکش کی ان پہاڑوں سے اٹھنے والے لہروں نے تباہ کن شکل اختیار کی جس میں زلزلے کی شدت 8.3رہی اس زلزلے میں اگلے کچھ منٹوں کے اندر سب کچھ لتاڑ کر کے رکھ دیا کسی کو کیا خبر تھی کہ صرف تین منٹ تک چلنے والی یہ لہریں (اور اسکے 1500 after shocks) مشرق سے مغر ب تک کی دنیا کو مسما ر کر دیگی ۔ زلزلوں میں مالی نقصانات کا تخمین کھربوں ڈالرز میں تھا 26 اکتوبر 2015میں پاکستان میں 8.1 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس سے خیبر پختون خوا کے ملاکنڈ ڈویژن اور قبائلی علاقہ اور باجوڑ ایجنسی میں 270تک لوگ شد ید اور 1000کے قریب زخمی ہونے کے ساتھ ہی اربوں کی مالیت املاک کو نقصان پہنچایا تھا۔ ( عابد ضمیر ہاشمی‘ آزادکشمیر)