92 نیوز چینل کی پانچویں سالگرہ کی تقریبات کا سلسلہ پورے ملک میں جاری ہے ۔ لاہور میں منعقد ہونے والی تقریب میں گورنر چوہدری سرور ، وزیراعلیٰ عثمان خان بزدار، سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی ، چیئرمین 92 نیوز میڈیا گروپ میاں محمد حنیف ، سی ای او 92 نیوز میڈیا گروپ میاں محمد رشید ، نے سالگرہ کا کیک کاٹا ،تقریب میں اسلم ترین ، عارف نظامی ، ہارون الرشید ، ارشاد احمد عارف ، صوبائی وزراء ڈاکٹر اختر ملک ، حافظ عمار یاسر، یاسر ہمایوں و دیگر نے شرکت کی ۔ ملک کے دیگر شہروں و قصبات کے ساتھ ساتھ ملتان میں بھی تقریب کا اہتمام ہوا ،مشیر وزیراعلیٰ پنجاب حاجی جاوید اختر انصاری ،ترجمان وزیراعلیٰ ندیم قریشی ، ممبر قومی اسمبلی ملک احمد حسن ڈیہڑو دیگر نے شرکت کی ۔ جھوک سرائیکی ملتان میں بھی تقریب کا اہتمام ہوا ، جس میں سرائیکی رہنماؤں نے شرکت کی ، کیک کاٹا گیا اور مہمانوں کو سرائیکی اجرکیں پہنائی گئیں ۔ اس موقع پر سرائیکی رہنماؤں نے کہا کہ 92 نیوز چینل وسیب کے مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر رہاہے اور یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ دیگر اخبارات کے مقابلے میں روزنامہ 92 ملتان میں وسیب کو بھرپور جگہ دی جاتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ آج جبکہ میڈیا میں بحران آیا ہوا ہے ‘ اشتہارات کی بندش اور واجبات کی عدم ادائیگیوں کے سلسلے میں میڈیا میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔ اس کے باوجود 92 نیوز کا سفر سکون اور کامیابی کے ساتھ جاری ہے جوکہ ملک و قوم خصوصاً شعبہ صحافت کے لئے خوش آئند ہے ۔ 92 نیوز کا وسیب سے بھی گہرا تعلق ہے کہ یہ ادارہ ملک کے صحافتی میدان کے ساتھ ساتھ سرائیکی وسیب کی صنعتی ترقی میں بھی خدمات سر انجام دے رہا ہے ۔ وسیب کے کروڑوں افراد کی خواہش ہے کہ جس طرح روزنامہ 92 نیوز ملتان میں شروع کیا گیا ہے ، اسی طرح 92 نیوز چینل کے کچھ پروگرام ملتان سے ریکارڈ ہو کر آن ایئر تک الیکٹرانک میڈیا میں بھی وسیب کو نمائندگی حاصل ہو سکے ۔ پانچویں سالگرہ کے موقع پر وزیراعظم عمران خان ، بلاول بھٹو زرداری ، سندھ اور پنجاب کے گورنر و وزرائے اعلیٰ ، چینی سفیر ژاؤ جنگ ، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق ، ن لیگ کے محسن نواز رانجھا، پیپلز پارٹی کے مولا بخش چانڈیو، وزیرتعلیم شفقت محمود و دیگر نے اپنے پیغامات میں کہا کہ 92 نیوز چینل کی کامیابی اور عالمی سطح پر شہرت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی صحافت کسی سے کم نہیں ۔ تھوڑے عرصے میں اتنی بڑی کامیابی صرف 92 نیوز کے حصے میں آئی ہے۔ یہ ادارہ صحافتی اقدار کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان میں تعمیری صحافت کو سربلند کئے ہوئے ہے ۔ وزیراعظم عمران خان کا یہ کہنا بجا اور درست ہے کہ جس طرح مختصر عرصے میں میڈیا کے افق پر 92 نیوز نے کامیابیاں حاصل کی ہیں جو مقام حاصل کیا ہے ، وہ کسی دوسرے ادارے کے حصے میں نہیں آیا۔ آزاد اور غیر جانبدار ذمہ دار میڈیا ریاست کا اہم ستون ہے ، جو معاشرے کی تعمیر و ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے ۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ میں ادارے کے مالکان ، انتظامیہ ، سٹاف اور ورکر سمیت سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ سینئر بیوروکریٹس عارف بلوچ، مومن آغا ، راجہ جہانگیر انور، جاوید اعوان ، میاں امجد اکرام ، ڈاکٹر طاہر رضا، مجاہد پرویز چٹھہ ، طارق بھٹی ، ظریف ستی و دیگر نے کہا کہ 92 نیوز عشق مصطفی اور پاکستان کی ترقی و سلامتی کا چینل ہے ، یہ چینل چادر ، چار دیواری ، انسانیت کی تعظیم کو مقدم رکھتا ہے اور پاکستان کی محبت کو اجاگر کرتا ہے ۔ یہ حقیقت ہے کہ میڈیا کا اصل مقصد اپنے وطن سے محبت اور اپنے وطن کے لوگوں کی خدمت ہے ۔ میڈیا کے تین اصول انفارمیشن ، ایجوکیشن اور انٹرٹینمنٹ کو اگر سامنے رکھا جائے تو خوشی ہوتی ہے کہ 92 نیوز چینل اور روزنامہ 92 نیوز ان مقاصد کو بہت خوبصورتی کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ ادارہ صحافت کے ساتھ ساتھ تعلیم ، صحت ، روزگار ، خصوصاً سماجی شعبے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ مدینہ فاؤنڈیشن کے ذریعے یہ ادارہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنے میں پیش پیش ہے اور مقررین نے بجا طور پر کہا کہ یہ چینل عشق مصطفیؐ کا چینل ہے ۔ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ ٹیکنالوجی کے اعتبار سے یہ سب سے ماڈرن چینل ہے۔ اس کا سٹوڈیو دنیا کا بہترین سٹوڈیو ہے ، 360 ڈگری کا ورچوئل سٹوڈیو ایشیاء میں کسی کے پاس نہیں ۔ یہ اس چینل کی بہت بڑی کامیابی ہے لیکن اس سے زیادہ اہم بات جو ہوتی ہے وہ کنٹنٹ ہوتا ہے۔ اگر ہم اس کے پروگرام، خبریں ، رپورٹنگ ، تجزیے دیکھیں تو ہر جگہ ایک انفرادیت نظر آتی ہے۔ اس چینل کی سب سے بڑی خوبی ہے کہ اس نے پاکستان سے محبت اور عشق رسولؐ کا جذبہ اجاگر کیا۔گروپ ایڈیٹر جناب ارشاد عارف کا کہنا ہے کہ آزاد اور بیباک ، غیر جانبدرانہ صحافت لیکن پوری ذمہ داری اور اس احساس کیساتھ کی جاتی ہے کہ پورے معاشرے کو ہم نے بنانا ہے، بگاڑنا نہیں ہے۔ ہم نے قوم کی تربیت کرنی ہے ، قوم کا مزاج خراب نہیں کرنا۔ 92 نیوز کے حالات حاضرہ کے پروگرام کی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اگر کسی خبر کی سچائی کے بارے میں جاننا ہو تو لوگ 92 نیوز کا رخ کرتے ہیں ۔ یہ بھی نا قابل فراموش حقیقت ہے کہ 92 نیوز چینل مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ چینل دنیا بھر کے مسلمانوں کی آواز ہے ۔ آج جبکہ چینل یا اخبار جاری کرنا بہت مشکل کام ہے اور یہ اتنا بھاری پتھر ہے کہ بڑے بڑے صاحب حیثیت لوگ اسے چوم کر ایک طرف رکھ دیتے ہیں ۔ ان حالات میں دنیا کے جدید ترین چینل کا اجراء اور بیک وقت لاہور ، کراچی ، اسلام آباد ، پشاور ،کوئٹہ ، ملتان ، فیصل آباد اور سرگودھا سے اخبار کا اجراء بہت بڑا کام ہے ۔ جس کے لئے ادارے کے مالکان مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ گو کہ آج صحافت کو بھی تجارت بنا دیا گیا ہے جب اخبار کا ذکر آئے تو اسے اخباری صنعت کے نام سے پکارا جاتا ہے ، مگر صحافت میں بہت سے ادارے ایسے ہیں جو مشن کے طور پر کام کرتے ہیں ، ان میں ایک 92 بھی ہے ۔ اس ادارے کی طرف سے ہر آئے روز کوارٹر پیج کا کلر اشتہار فرنٹ پر مذہبی حوالے سے شائع ہوتا ہے ، جو کہ صرف اور صرف اللہ کی رضا کیلئے شائع کیا جاتا ہے ۔ یہ واحد اخبار ہے جو سب سے زیادہ حبیب خداؐ کی محبت میں مذہبی ایڈیشن شائع کرتا ہے۔ اسی طرح 92 نیوز چینل کے دینی و مذہبی پروگرام پوری دنیا میں اپنی مثال آپ ہیں ۔