نیوز اینکرنہ ہوتی تو بیڈ منٹن پلیئر ہوتی

اس فیلڈ میں آنے سے گھبراتی تھی

بغیر میک اپ کوئی نہیں پہچانتا

 

ملاقات : حنا انور

فوٹوگرافی:  راناعرفان

 

کسی بھی فیلڈ میںکامیاب ہونے کیلئے اگر کسی شئے کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ آپ کی ذہانت اور آگے بڑھنے کی جستجو ہے۔ایسا کسی کتاب میں نہیں لکھا کہ اگر آپ دس سالہ تجربہ رکھتے ہیں تو ہی کامیابی کی کنجی آپ کو مل سکتی ہے۔ہمارے ہاں نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے ،اگر کمی ہے تو صرف مواقع کی ہے۔ایسی ہی ایک مثال 92نیوز کی ہنستی مسکراتی اینکر سیدہ اقراءبخاری کی بھی ہے جنہیں دوسال تک انڈسٹری میں کام کرنے کے بعد اینکربننے کا سنہر ا موقع ملا تو اسے انہوں نے رائیگاں نہیں جانے دیا بلکہ اپنی ذہانت او ر لگن سے قلیل مدت میں اپنا نام بنایا۔حال ہی میں ان سے ملاقات کا اہتمام کیا گیا ،احوال نذر قارئین ہے۔

کیا سوچ کر جرنلزم کی طرف آئیں؟

جرنلزم میں مجھے کافی دلچسپی تھی ،اس لئے پنجاب یونیورسٹی میںماس کمیونی کیشن میں داخلہ لیا۔یونیورسٹی میں پڑھتے ہوئے مجھے اینکرنگ کا شوق ہوا،لیکن میں اس فیلڈ میں آنے سے گھبراتی تھی،کہ نہ جانے کیسا ماحول ہو گا۔خیر سپیشلائزیشن براڈ کاسٹ میڈیا میں کی اور پروڈکشن میں جانے کا سوچ رکھا تھا۔

تو پھر کیسے اینکرنگ کی طرف آنا ہوا؟کچھ اپنے سفر کے بارے بتائیے۔

انٹرن شپ کیلئے ایک نجی چینل میں گئی تو وہ جو سب کچھ ہم کتابوں میں پڑھتے آرہے تھے ویسا کچھ نہیں تھا۔مجھے کلاس فیلوز بھی کہتے تھے کہ تم اینکر بن سکتی ہو، لیکن اس وقت تک بھی میں نے اینکرنگ میں جانے کے بارے نہیں سوچا تھا۔انٹرن شپ میں نے پر وڈکشن میں کی۔قسمت نے کچھ ایسے پلٹی کہ وہ چینل ،جس میں ،مَیں انٹرن شپ کر رہی تھی ایک بڑے چینل کے ساتھ مل گیا اوراسی دوران میری جاب ہو گئی ۔میں نے نیوز روم  ،پینل  ،پروگرام پروڈکشن ،یوں کہہ لیں ٹی وی کے جتنے شعبہ جات تھے ،سب میں کام کیا۔اس ادارے میں بہت ہی دوستانہ ماحول تھا اسی لئے اتنا کام کرنے کا موقع ملا ۔اس کے علاوہ فرحان شبیر اور مشعل بخاری کے پروگرام میں،مَیں نے بطور ریسرچر کام کیا۔پھر اسی چینل میں بطور رن ڈائون پروڈیوسر بھی کام کرتی رہی۔وہیں پر میںنے انٹرنیشنل ڈیسک پر بھی کام کیا۔یوں جب مجھے ہر شعبے کا الگ الگ تجربہ ملا تو ذہن کھلا،ان چیزوں کا ہاتھ سے کرنے کا موقع ملا تو بہت کچھ سیکھا۔میں وائس اوور بھی کر تی تھی ،میرا تلفظ اور آواز کی پچ پروڈیوسرز کو پسند بھی تھی۔سب مجھے کہتے تھے کہ تم اینکر نگ کی طرف کیوں نہیں آتی،لیکن میرے دل میں خوف تھا۔کچھ باتیں بھی سن رکھیں تھی کہ اینکرننگ اچھا شعبہ نہیں۔ایک بار میں نے اپنے خدشات کا اظہار کر دیا تو سینئر پروڈیوسر نے مجھے سمجھایا کہ اتنے عرصے سے تم ٹی وی چینل میں جاب کر رہی ہو ،کبھی کسی مسئلے کا سامنا کرنا پڑا ؟اینکر بن جائو گی تب بھی ماحول میں کو ئی فرق نہیں پڑے گا۔اس دوران مجھے سوا دو سال گزر چکے تھے کام کرتے ہوئے۔اس چینل کی پو ری ٹیم نے ایک اور چینل میں سوئچ کیا تو انہوں نے مجھے وہاں بطور اینکر بلوایا۔خیر اس وقت تک میں شش و پنج کا شکار تھی،میں نے کہا مجھے تو یہ کام بھی نہیںآتا،یہ نہ ہو کہ سبکی اٹھانا پڑے۔خیر میں وہاں گئی کچھ عرصہ میں نے اینکرز کو دیکھا کہ وہ کس طرح کام کرتی ہیں اُن لوگوں نے بھی کافی تعاون کیا۔فضہ ریاض اورسدرہ میروہاں پر کام کر کرہی تھیں ،انہوںنے میری رہنمائی کی۔اینکرسلطان بخاری بھی اسی چینل میں تھے ،انہوں نے 92نیوز جوائن کر لیا،وہاں جگہ بنی تو تیسرے دن مجھے اس چینل پر آن ائیر کر دیا گیا۔وہاں میں نے آٹھ نو مہینے کام کیا اور پھر 92نیوز جوائن کر لیا۔ابھی مجھے اینکر نگ میں زیاد ہ تجربہ نہیں،مگر پروڈکشن میں دوڈھائی سال کا تجربہ ہے۔

پہلی بار کیمرے کا سامنا کیا تو کیا تاثرات تھے؟

مجھے پروڈیوسر زنے کہا تھا کہ بالکل ایسا نہیں سمجھنا کہ آپ کیمر ے کے سامنے ہیں اور لوگ دیکھ رہے ہیں۔یوں سمجھو جیسے ایک کمرے میں تنہا بیٹھ کر لکھاہوا پڑھ رہی ہیں،یا کسی دوست سے باتیں کر رہی ہیں۔میں نے بھی یہی سمجھا کہ مجھے کوئی نہیں دیکھ رہا ،اب آگئی ہوں تو بس مجھے بولنا ہے۔مجھ پر زیادہ گھبراہٹ طاری نہیں ہوئی تھی ۔

ایک اینکر میں کیا خوبیاں ہونی چاہئے؟

میں نے کہیں پڑھا تھا کہ ’’an anchor must or should know something of everything‘‘یعنی ایک اینکر کو ہر چیز کا ہر معاملے کا کچھ نہ کچھ ضرور پتہ ہونا چاہئے۔کنٹینٹ آپ کا مضبوط ہو نا چاہئے ،تاکہ بوقت ضرور ت آپ کو بیپر کرنا پڑ جائے،کسی سے کو ئی سوال کرنا پڑ جائے تو آپ بول سکیں۔

آپ نے جو ہر شعبے میں کام کیا رپورٹنگ بھی کی؟

مجھے گھومنے پھرنے کا بہت شوق ہے،میںسوچتی تھی کہ رپورٹرز کی جاب اچھی ہے جو سارا دن گھومتے پھرتے رہتے ہیں،لیکن جب اس فیلڈ میں آئی ہوں تو معلوم پڑا کہ رپورٹنگ کرنا بالکل بھی آسان کام نہیں ہے ،جبکہ ہم تو سٹوڈیو میں سکون سے بیٹھے ہوتے ہیں۔بعض اوقات ہمیں بھی کچھ ایونٹس کور کرنے کیلئے جانا پڑ جا تا ہے،مگر میں سمجھتی ہوں کہ رپورٹرز کی ہمت کو سلام جو گرمی سردی کو خاطر میں لائے بغیر اپنا کام کرتے ہیں۔

نائٹ شفٹ میں کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟

میرے لئے نائٹ شفٹ کرنا بہت مشکل کام ہے۔میں یہ فیلڈ جوائن بھی اسی لئے نہیں کر رہی تھی ،کہ شروع میں نائٹ شفٹ میں کام کرنا پڑے گااور مجھے گھر سے اجازت نہیں ملے گی۔شروع میں جب آفرز ہوئیں تو میں نے یہی کہہ کر منع کیا تھا کہ میرے لئے رات کو کام کرنا مشکل ہو گا، لیکن میرا یہ بہانہ بھی نہیں چلا اور میں نے آغازہی مارننگ شفٹ سے کیا تھا ورنہ نئے اینکر ز کو مارننگ میں آن ائیر نہیں کیا جا تا۔مجھے ہر صورت مغرب کی اذان سے پہلے پہلے گھر پہنچنا ہو تا تھاورنہ اما ں کی کال آجا یا کر تی تھی۔مگر جب میں 92نیوز میں آئی تو یہاں ایک ہفتے کے بعد ہی میری شام پانچ بجے سے رات ایک بجے تک کی شفٹ لگا دی گئی۔میں تو بہت پریشان ہوگئی کہ میں ایک بجے فارغ ہو کر گھر ڈیڑھ دو بجے پہنچوں گی۔خیر میں نے بہت زیادہ ڈرتے ڈرتے اپنے بابا سے بات کی ،کہ یہ مسئلہ ہے اب میں کیا کروں؟انہوں نے کہا دیکھ لو اب اس سب کا تم نے خود ہی انتخاب کیا ہے۔میں نے کہا یہ سب تو ٹھیک ہے ،مگر دفتر والے مجھے پرائم ٹائم کا موقع دے رہے ہیں ورنہ ان اقات کار میں تو بہت تجربے والے لوگوں کو رکھا جا تا ہے۔اب آپ ہی مجھے بتائیں،ماما تو بہت ناراض ہو ں گی وہ تو مغرب کے بعد باہر رکنے نہیں دیتیں اور اب تو مجھے جانا ہی اس وقت ہو گا۔تو کہنے لگے اچھا تو ٹھیک ہے تم کر لو ،مگر کیا وہاں اور بھی لڑکیاں ہو ں گی؟میں نے کہا،جی اور ویسے بھی چینلز میں رات کو سب لوگ ہوتے ہیں تو وہ مان گئے۔خیر اس کے بعد ایک ماہ کیلئے نائٹ شفٹ لگا دی،تب ماما بہت فکر کرتیں کہ یہ بے چاری رات کو جاگتی ہے توزور دیتیں کہ اب دن میں اپنی نیند پوری کر لو۔

گھر میں کس سے زیادہ قریب ہیں؟

بہن بھائیوں سے دوستی ہے ،لیکن ما ما پا پا کے زیادہ دوستی ہے۔

کتنے بہن بھائی ہیں اور آپ کا نمبر کون سا ہے؟

ہم سات بہنیں اور ایک بھائی ہے۔

آپ لوگ ماشاء اللہ آٹھ بہن بھائی ہیں ،کیسا لگتا ہے؟

ہم لوگ بہت انجوائے کرتے ہیںبلکہ کہیں جا نا ہو تو ہم کہتے ہیں ہم سب ساتھ جائیں گے۔اب تو دو بہنوں کی شادی ہو گئی ہے ،بھائی اور ایک بہن پڑھنے کیلئے باہر چلے گئے ہیں۔ہم تین چار لوگ ہی گھر پر ہوتے ہیں۔

کس علاقے سے آپ کا تعلق ہے؟

ہماری فیملی کا تعلق کشمیر سے ہے ۔میرے دادا اور نا نا کشمیرسے لاہورپڑھنے کیلئے آئے تو یہیں رہ گئے ۔ البتہ باقی خاندان کشمیرہی میں ہے۔

گھر کے کاموں میں دلچسپی لیتی ہیں؟

جی بالکل ہے،بچپن ہی سے میں بہت زیا دہ ماما کے ساتھ رہی ہوں۔ہمارا گھر ڈبل سٹوری تھا تو بہن بھائی سب اوپر ہوتے اور میں ماما کے ساتھ نیچے کام کرواتی رہتی۔یہی وجہ ہے کہ مجھے گھرکے کاموں میں دلچسپی ہے۔

کھانا بنانے کا شوق ہے؟

مجھے کھانا بنانے اور کھانے دونوں کا بہت شوق ہے۔دفتر میں مشہور ہے کہ اقراء بہت کھاتی ہے۔خبریں پڑھتے ہوئے اگر کبھی کوئی غلطی نہ ہو تو سب کہتے ہیں ،لگتا ہے اقراء نے آج ٹھیک سے کھانا کھایا ہوا ہے۔تو میںکہتی ہوں ،ہاں خالی پیٹ مجھ سے بلٹین نہیں ہو تا۔جب اینرجی ہوگی تب ہی کام ہو گا۔

والدین کی فرمانبردار ہیں یا ضدی ؟

نہیں میں کبھی ان کے سامنے ضد نہیں کرتی ،بلکہ ان کے منہ سے ایک لفظ نکلنے کی دیر ہوتی ہے اور میں کہتی ہوں ،جی!ماما ۔مجھے پکارتی ہیں تو میں کہتی ہوں،’’جی!ماما جی‘‘۔میں تھکی ہوئی بھی جائوں تو ان کا کام کرنے کو تیار ہو جاتی ہوں۔میری بہنیں مجھے ماما کی چمچی کہتی ہیں۔

میک اپ کا شوق ہے؟

لڑکیوں کو میک اپ کا شوق ہو تا ہے لیکن مجھے بالکل بھی نہیں ہے اینکر بننےسے پہلے میں نے کبھی میک اپ نہیں کیا تھا،اور اب اگر میں کبھی میک اپ کے ساتھ گھر چلی جائوں تو میری ماما کہتی ہیں،خدا کا واسطہ پہلے جا کر منہ دھو کر آئو۔البتہ مجھے بال لمبے رکھنے کا بہت شوق ہے ،مگر یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہو سکی۔

شاپنگ وغیرہ پر جاتی ہیں تو لوگ پہچان لیتے ہیں؟

نہیں!میک اپ کے بغیر کوئی نہیں پہچانتا۔شاپنگ پر جاتے ہوئے میرا حلیہ بالکل ہی مختلف ہو تا ہے،کوئی پہچان نہیں سکتا کہ یہ واقعی نیوز اینکرہے؟میری چھوٹی بہن کہتی ہے کہ آپ تو مجھے نیوز اینکر لگتی ہی نہیں ہیں۔باہر کوئی اینکر وغیرہ مل جائے تو میری چھوٹی بہن کہتی ہے کہ وہ دیکھو شکل سے اینکر لگ رہی ہے ،آپ تو لگتی ہی نہیں ہیں۔تو میں اسے کہتی ہوں اب میں مارکیٹ میںبھی اینکر بن کے پھروں ،اس کا مجھے بالکل شوق نہیں۔

گھر والوں کو آپ کی کو ن سی عادت پسند ہے اور کو ن سی ناپسند ؟

میں ان کی ہر بات مان لیتی ہوں ،یہ اچھی بات ہے اور بری یہ کہ مجھے بہت جلدی رونا آجا تا ہے۔میں بہت حساس ہوں ،کسی او ر کو ڈانٹ پڑرہی ہوتو میں دیکھ کر ہی رونے لگتی ہوں۔حتیٰ کہ سٹوڈیو میں بھی کسی کا ڈانٹ پڑ ے تو میرے ہاتھ کانپنے لگتے ہیں۔

کو ن سا موسم پسند ہے؟

سردیاںبہت پسند ہیں۔گرمی بالکل بھی نہیں پسند کیونکہ ہمیشہ سے ہم گرمی کی چھٹیاں کشمیر میں گزارا کرتے تھے۔لیکن جب سے نوکری شروع ہوئی ہے تو اب لاہو رہی رہنا پڑتا ہے۔کشمیرکو بہت مس کر تی ہوں۔

برانڈ کانشئس ہیں؟

بالکل بھی نہیں۔جہاں سے کچھ اچھا مل جائے لے لیتی ہوں۔

میک اپ یا جیولری؟

جیولری ،وہ بھی روائتی قسم کیْ

اس فیلڈ میں نہ آتیں تو؟

بیڈ منٹن پلیئر ہوتی۔

کھیلتی تھیں آپ ؟

بیڈ منٹن اور ٹیبل ٹینس کھیلنا پسند ہے۔ سکول،کالج حتیٰ کہ یونیورسٹی میں بیڈمنٹن میں پہلی پوزیشن لیا کرتی تھی۔

شادی کا کب ارادہ ہے؟

ابھی کوئی ارادہ نہیں،کیونکہ ابھی دوبہنوں اور بھائی کے بعد میرا نمبر آئے گا۔

اس فیلڈ میں کس طرح جگہ بنائی جا سکتی ہے؟نئے آنے والوں کو کیا ٹپس دیں گی؟

بااعتماد ہو نا چاہئے اورمثبت سوچ کو لے کر آگے بڑھیں گے تو کوئی چاہ کر بھی آپ کا برا نہیں کر سکے گا۔جرنلزم کے سٹوڈنٹس کیلئے بہت ضروری ہے کہ وہ پریکٹیکل جرنلزم کی طرف آئیں کیونکہ جو کچھ ہم کتابوں میں پڑھتے ہیں،فیلڈ اس سے بہت مختلف ہے۔

مجھے لگا اے پی نوٹ کوئی صحافتی اصطلاح ہے

اینکر نگ سے پہلے جب میں نیوز روم میں کام کر رہی تھی تو وہاں ایک ایسوسی ایٹ پروڈیوسر تھیں۔وہ بہت زیادہ تیز تیز بولتی تھیں۔انہوں نے مجھے کہا کہ ’’اے پی نوٹ ‘‘ لے کر آئو۔میں نے دو بار پو چھا کیا لائوں ،ہر بار یہی کہا ’’اے پی نوٹ‘‘میں نے کہا ہو گی کو ئی اصطلاح جس کا مجھے نہیں پتہ۔خیرمیں رن ڈائون پروڈیوسر کے پاس گئی اور ان سے کہا کہ میڈم ’’اے پی نو ٹ‘‘مانگ رہی ہیں۔انہوں نے کہا،یہ کیا ہوتا ہے؟شاید تمہیں سمجھ میں نہیں آیا کہ انہوں نے کہا مانگا ہے جائو دو بارہ پوچھ کے آئو۔میں جب واپس گئی تو وہ چیخ اٹھیں،اُف لڑکی تمہیں سمجھ میں نہیں آتا؟میں نے کہا تھا ’’ایک پرنٹ اور لے کر آئو۔‘‘آج تک جب بھی کبھی ان سے بات ہوتی ہے وہ مجھے خوب تنگ کر تی ہیں۔

 

بہن بھائی چڑانے کیلئے’’ لاڈو صابن‘‘ کہتے

ہم سات بہنیں اور ایک ہمارا ایک بھائی ہے۔میرا نمبر پانچواں ہے۔میرے بڑے بہن بھائیوں اور میرے درمیان کوئی پانچ سال کا وقفہ ہے اور اسی طرح چھوٹی بہنوں سے بھی ۔میں اگرچہ درمیان میں آتی ہوں ،اس کے باوجود گھر میں بہت لاڈلی ہوں۔حالانکہ یہی کہا جا تا ہے کہ یا سب سے بڑا بچہ لاڈلاہو تا ہے یا سب سے چھوٹا ،مگر ہمارے گھر میں الٹ ہے ۔میں ماما ،پاپا دونوں کو بہت پیاری ہوں۔گھر میں سب بہن بھائی مجھے چھیڑتے تھے کہ میں ’’لاڈو صابن ‘‘ہوں۔بچپن میں لاڈو صابن کا ایڈ آتا تھا تو مجھے چڑاتے تھے۔پاپا کہتے ہاں یہ ہے میرا لاڈلا بچہ!

سب حیران تھے ،یہ وہی ہے سکارف والی؟

 عاصمہ شیرازی کا انداز مجھے بہت پسند ہے۔ان کا حجاب کے ساتھ اس فیلڈ میں نام بنانا بہت بڑی بات ہے۔اینکربننے سے پہلے میں بھی حجاب لیتی تھی،میرا تعلق چونکہ سید خاندان سے ہے ۔اگرچہ گھر سے کوئی خاص دبائو نہیںتھا کہ حجاب لینا ہی ہے ،مگر مجھے خود حجاب کرنا پسند تھا۔لیکن جس چینل سے میں نے اینکرنگ کا آغاز کیا تھا وہاں مغربی طرز کے کپڑے پہنے جاتے تھے ،تو مجھے حجاب ترک کرنا پڑا۔مجھے دیکھ کر سب حیران بھی ہوتے تھے کہ ارے یہ وہی ہے سکارف والی!