فیصل آباد(شائستہ شیخ) کورونا وائرس سے شفاحاصل کرنے والا شہری صرف ایک بار نہیں بلکہ ہر ایک سے دو ہفتے بعد اپنا پلازمہ عطیہ کر سکتا ہے ، کسی بھی شہری کی چھوٹی سے قربانی کورونا کے مریض کی جان بچا سکتی ہے ، 92 نیوز کی پلازمہ عطیہ کرنے کی مہم قابل قدر اور باعث تقلید ہے ، ہم آرٹیفیشل سینتھیٹکس مونو کلونل اینٹی باڈیز بنا رہے ہیں ،اگر اس میں کامیاب ہو گئے تو کورونا مریض کیلئے پلازمہ کی ضرورت نہیں رہے گی، ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے 92 نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ پلازمہ عطیہ کرنے کا عمل ایسا نہیں کہ جیسے کسی نے ایک بار خون عطیہ کیا اور وہ 3 ماہ سے قبل دوبارہ خون نہیں دے سکتا، کورونا وائرس سے نجات پانے والا کوئی بھی فرد ہر ایک یا دو ہفتے میں ایک بار اپنا پلازمہ عطیہ کر سکتا ہے اور یہ عمل وہ بار بار دہرا سکتا ہے ، اس سے پلازمہ عطیہ کرنے والے کی صحت پر مضر اثرات مرتب نہیں ہوں گے ، پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 62 ہزار کے قریب لوگ کورونا وائرس کو شکست دے چکے ہیں وہ آگے بڑھیں اور اپنا پلازمہ لازمی عطیہ کریں اور 15 سے 20 منٹ کے چھوٹے سے عمل کے ذریعے کسی دوسرے انسان کی زندگی بچانے کا باعث بنیں اور دنیا میں جنت کما لیں، پلازمہ اصل میں خون میں موجود پانی لینا ہوتا ہے جو معمولی سا بھی تکلیف دہ عمل نہیں، ڈونر کیلئے یہ عام سی چیز ہے ، یہ بات اہم ہے کہ کورونا کے مریض کو وینٹی لیٹر پر جانے سے قبل پلازمہ لگا دیا جائے تو اس کے ٹھیک ہونے کے چانسز تین گنا زیادہ ہو سکتے ہیں۔