اسلام آباد(اظہر جتوئی) رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ جولائی سے مارچ 2018-19کے دوران ایس آر اوز اور دیگر مراعات دیکر ملکی خزانے کو ایک کھرب 86 ارب 12 کروڑ روپے سے زائد کے ریونیو کا نقصان پہنچایا گیا،ایف بی آر نے ایس آر اوز اور دیگر مراعات ختم کرنے کی تجویز دیدی،تفصیلات کے مطابق ہر حکومت یہ اعلان کرتی ہے کہ ایس آر اوز اور دیگر مراعات ختم کر دیں لیکن ایسا نہیں کیا جاتا ،انہی مراعاتی پیکیج سے ملکی خزانہ کو اربوں کا نقصان ہوتا ہے ،رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ جولائی سے مارچ 2018-19کے دوران ففتھ شیڈول کے تحت 76 ارب 66 کروڑ 90 لاکھ روپے کی مراعات دیکر ریونیو کی مد میں قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا،ایس آر اوز کے ذریعے 60 ارب روپے کے قریب قومی خزانے کو نقصان پہنچا،ایف ٹی اے اور پی ٹی ایز کے ذریعے 32 ارب روپے ،ایکسپورٹ پروموشن سکیموں سے 10 ارب ،چیپٹر 99 سے 9 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ،اس حوالے سے ایف بی آر نے اپنی بجٹ سفارشات میں تجویز دی ہے کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے ایس آر اوز کو کم کیا جائے اور شیڈول ففتھ کا خاتمہ کیا جائے ،سبزیوں، مصالحہ جات سمیت کھانے پینے کی ضروری اشیا پر ڈیوٹی سٹرکچر کم کیا جائے ،تین سال کے اندر ریگولیٹری ڈیوٹی کو مستحکم کیا جائے ،تین سال کے اندر رعایتوں کو کم سے کم کیا جائے ، لوکل انڈسٹری کی مضبوطی کیلئے کیلئے درآمدی لاگت کو کم کیا جائے ،جنرل پبلک کو ریلیف فراہم کیا جائے ،خاص طور پرایسے افراد جو خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں،کو ریلیف دیا جائے ۔