Common frontend top

آصف محمود


اکتوبر میں کون سا پی ڈی ایم نے جیت جاناہے؟


سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا اور فیصلے کے بعد وفاقی کابینہ نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس معاملے کے قانونی پہلو کو فی الوقت ایک طرف رکھتے ہوئے ہم اس کے سیاسی پہلو پر بات کر لیتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر الیکشن اکتوبر میں ہی ہوتے ہیں تو اس سے حکومتی اتحاد کو کیا ملے گا؟ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ ہر روز 16 سے 18ہزار نیا ووٹر رجسٹر ہو رہا ہے۔ یہ وہ بچے ہیں جو ووٹر کی اہلیت کی عمر کو پہنچ رہے ہیں اور ان کا ووٹ رجسٹر ہو رہا
جمعرات 06 اپریل 2023ء مزید پڑھیے

اردو زبان : ہماری پہچان

منگل 04 اپریل 2023ء
آصف محمود
سینیٹ میں جناب سینیٹر مشتاق احمد خان نے نفاذ اردو کا مقدمہ اٹھایا تو دل کو کئی کہانیاں یاد سی آ کے رہ گئیں۔ سینیٹر مشتاق احمد خان کا تعلق کراچی سے نہیں ہے۔ وہ اردو سپیکنگ بھی نہیں ہیں۔پھر وہ اردو کی بات کیوں کر رہے ہیں؟ آئیے اس سوال کا جواب پاکستا ن کی جغرافیائی اکائیوں کی تہذیبی شناخت میں ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ کہہ دینا کافی نہیں ہو گا کہ چونکہ اردو ہماری قومی زبان ہے اس لیے سینیٹر مشتاق احمد خان صاحب نے اس کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔ معاملہ اس سے بڑھ کر ہے
مزید پڑھیے


نو آبادیاتی قانون کا خاتمہ۔۔اچھی شروعات

هفته 01 اپریل 2023ء
آصف محمود
ہائی کورٹ نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 124 اے کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔ یعنی نو آبادیاتی دور غلامی کی ایک نشانی بالآخر مٹانے کا حکم آ گیا ہے جو انتہائی خوش آئند ہے۔ برطانوی نو آبادیاتی نظام میں پولیس کو غیر معمولی اختیارات دے کر عوام میں خوف پھیلا کراور، قانون میں ایسی پیچیدگیاں رکھ کربھی کہ لوگوں کو جب جہاں چاہا سبق دکھا دیا ، برطانوی نو آبادیاتی نظام کے اندر کا خوف ختم نہ ہو سکا ۔چنانچہ چند ہی سالوں بعد برطانیہ نے ہندوستان میں نافذ فوجداری قانون میں ایک نئی دفعہ ڈال
مزید پڑھیے


ایک تھا کشمیر

جمعرات 30 مارچ 2023ء
آصف محمود
سیاسی تعصبات میں غرق سیاست اور صحافت کو کچھ یاد ہے کہ ایک کشمیر ہوتا تھا؟کیا کسی کو کچھ خبر ہے کہ قانون سازی کے نام پر بھارت مقبوضہ وادی کے زمینی حقائق میں کیسی سنگین تبدیلیاں لا رہا ہے اور یہ اس خطے کے مستقبل کے لیے کتنی تباہ کن ہو سکتی ہیں؟ امریکہ سے شائع ہونے والے فلسطین کرانیکل کی ایک رپورٹ پڑھ رہا ہوں۔ یہ شمارہ انگریزی ، فرانسیسی اور اطالوی تین زبانوں میں شائع ہوتا ہے اور مقبوضہ فلسطین کی حقیقی صورت حال سے آگہی کا ایک معتبر ذریعہ ہے۔ اس رپورٹ میں لکھا ہے کہ مقبوضہ
مزید پڑھیے


صدر اور وزیر اعظم کی خدمت میں

منگل 28 مارچ 2023ء
آصف محمود
ایک خط صدر محترم نے وزیر اعظم پاکستان کو لکھا اور ایک خط جناب وزیر اعظم نے صدر مملکت کو بھیجا۔ اقوال زریں کے اس بے روح تبادلے کے بعد دل کر رہا ہے کہ ایک خط ان دونوں بزرگوں کی خدمت میں روانہ کیا جائے اور ان سے درخواست کی جائے کہ آپ ایک دوسرے کا جو حشر نشر کرنا چاہتے ہیں ، شوق سے کریں لیکن ازراہ کرم آئین کو معاف کر دیں۔ آئین آپ دونوں میں سے نہ کسی کی ترجیح ہے نہ آپ دونوں کو اس بات کی کوئی پرواہ ہے کہ آئین کیا کہتا
مزید پڑھیے



بلوچستا ن : انتخابی اصلاحات ضروری ہیں

هفته 25 مارچ 2023ء
آصف محمود
بلوچستان کا مسئلہ محض عسکریت اور دہشت گردی نہیں ہے، جوہری طور پر یہ سماجی اور سیاسی معاملہ ہے۔ اس کا حل بھی محض انتظامی اقدامات سے ممکن نہیں ، اس کے لیے لازم ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ سیاسی اور سماجی سطح پر بھی ا صلاحات متعارف کرائی جائیں۔ دہشت گردی اور عسکریت کے پیچھے بھلے دشمن ممالک کی سرپرستی اور سرمایہ کاری موجود ہو گی لیکن اس دہشت گردی کو خام مال معاشرے کی سماجی اور سیاسی فالٹ لائن سے ملتا ہے۔ جب تک سماج کی یہ فالٹ لائن نہیں بھری جائے گی،مسئلہ حل نہیں ہو گا۔
مزید پڑھیے


آشیاں در آشیاں

جمعرات 23 مارچ 2023ء
آصف محمود
پروفیسر فتح محمد ملک صاحب سے وہی تعلق ہے جو ایک طالب علم کا ایک صاحب علم سے ہوتا ہے۔ ان کی تحریریں فکری زاد راہ کا کام کرتی ہیں۔ان کے مزاج سے وہی سادگی لپٹی ہے جو ملک معراج خالد مرحوم کا تعارف تھی۔میرے جیسے طالب علم کے لیے یہ باعث افتخارہے کہ اقبال سے علی گیلانی تک ،ہماری محبتوں کے کتنے ہی حوالے سانجھے ہیں۔ سانجھے کیا ہیں ، یہ وہ نعمت ہے جس کا ایک بڑا حصہ ان کی تحریروں سے مجھے گویا میراث میں آیا ہے۔ پروفیسر صاحب کی خود نوشت ، آشیانہ غربت سے آشیاں درآشیاں
مزید پڑھیے


’ ایران جیسا انقلاب‘

منگل 21 مارچ 2023ء
آصف محمود
عمران خان کا مقدمہ کیاہے اور ان کا مطالبہ کیا ہے؟ موجودہ بحران کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ ان دو سوالات کا تفصیلی جواب تلاش کیا جائے ۔ پہلے عمران خان کے مقدمے پر بات کرتے ہیں۔ ا س کے بعد ان کے مطالبے کا جائزہ لیں گے۔ ان کے مقدمے کے دو ادوار ہیں۔ پہلا دور وہ ہے جب وہ اقتدار میں تھے ۔اس دور میں ان کا موقف یہ تھا کہ راہ راست پر صرف تحریک انصاف اور اس کے حلیف ہیں اور ہر وہ سیاسی قوت جو ان کی حلیف نہیں ہے ،لازمی طور پر کرپٹ
مزید پڑھیے


’سیرت چیئر‘

اتوار 19 مارچ 2023ء
آصف محمود
ٓٓشفاء یونیورسٹی میں ’سیرت چیئر ‘ کی افتتاحی تقریب تھی ، برادر محترم ڈاکٹر محمد مشتاق کی دعوت پر وہاں حاضر ہوا تو پہلا تاثر ہی دل کی دنیا آسودہ کر گیا۔ سرکار دو جہاں ﷺ سے جس تقریب کو نسبت ہو، بلا شبہ ، اس کا ہتمام ایسا ہی ہونا چاہیے تھا۔ اہل علم میں سے ڈاکٹر محمدمشتاق ، جج صاحبان میں سے جسٹس قاضی فائز عیسی ، پارلیمان سے سینیٹر مشتاق احمد ، اساتذہ میں سے ڈاکٹر عزیز الرحمان اور عطا اللہ وٹو ، قانون دانوں اور دوستوں سے جناب زاہد محمود راجہ اور برادرم مراد علی اور
مزید پڑھیے


سیاسی اشرافیہ کا مال غنیمت

هفته 18 مارچ 2023ء
آصف محمود
خبر ہے کہ مریم نواز صاحبہ نے پنجاب کے 4 حلقوں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے عمران خان صاحب نصف درجن حلقوں سے الیکشن لڑ چکے ہیں۔ یقینا بلاول صاحب بھی متعدد حلقوں سے الیکشن لڑیں گے۔ یہ سب مقبول رہنما ہیں۔ ہمارے اور آپ کے ووٹ کے جائز حقدار ، نہ بکنے والے ، نہ جھکنے والے ، بے لوث قیادت ، بے داغ ماضی ، کردار کے غازی یقینا سب نشستووں پر کامیاب ہو جائیں گے۔ سوال یہ ہے کہ اس کے بعد کیا ہو گا؟ قانونی پوزیشن یہ ہے کہ ایک آدمی ایک
مزید پڑھیے








اہم خبریں