Common frontend top

احمد اعجاز


میز پر کہانی پڑی تھی


وہ دفتر پہنچا تو میز پر کہانی پڑی تھی۔ ’’مَیں بوڑھی اور بے سہارا ہوں۔دوبیٹیاں ہیں، ایک بیٹا ہے،سب پڑھ رہے ہیں۔ مَیں نے بطور ٹیچر ساری عمر خدمات سرانجام دیں۔ ریٹائرمنٹ پر گھر بنایا تو آٹھ لاکھ کر قرض سر پر چڑھ گیا۔اب رات کو نیند آتی ہے ،نہ دِن میں سکون میسر ہے۔ مجھے آٹھ لاکھ کی امداد چاہیے۔ ایسا قرض جو واپس نہ لیا جائے۔ اگر مجھے آٹھ لاکھ نہ ملے تو میرے گھر پر قبضہ ہو جائے گا۔ میری بچیاں ،میرا بچہ اور مَیں اُجڑ جائیں گے۔ آپ ہی بتائیں ،مَیں دربدر ہو کر کہاں جائوں گی؟ گلشن آراء زوجہ محمد بنارس،سرسید سٹریٹ،گلی نمبر
بدھ 16 مئی 2018ء مزید پڑھیے

ملتان کا بوڑھا سیاست دان

منگل 15 مئی 2018ء
احمد اعجاز
ملتان میں سابق وزیرِ اعظم نے زوردار تقریر کی۔ اسٹیج پر مخدوم جاوید ہاشمی بھی موجود تھے۔ سابق وزیرِ اعظم نے اپنے سگے بھائی شہباز شریف کو شاباش دی’’ اُنہوں نے ملتان کو ترقی یافتہ شہر بناڈالا۔ہماری حکومت نے ملک کو اندھیروں سے نکالا‘‘ لاہور میں بیٹھے شہباز شریف نے ،بڑے بھائی سے شاباش وصول کی۔ پھر بولے ’’ملتان والو! آپ کے وزیرِ اعظم کوبیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا گیا۔ کیا اپنے ہی بیٹے سے تنخواہ نہ لینا جرم ہے؟اگر یہ جرم ہے تو اس کو باربار کروں گا‘‘ جلسہ گاہ میں موجود عوام نے ،اُنکے حق میںنعرے لگائے۔ پھربولے ’’ملتان والو!تم نے میرا دِل
مزید پڑھیے


پانی کا بحران

جمعه 04 مئی 2018ء
احمد اعجاز

اقتدار کے حصول کے لیے ،سیاسی جماعتوں کے مابین ، عرصہ سے جنگ جاری تھی۔ مگر اقتدار پر کسی ایک جماعت کا کلی طور پر قبضہ نہیں ہورہا تھا۔ کوئی بھی سیاسی جماعت ،دوسری کے وجود کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہ تھی۔ جنگ کا آغاز ،ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے ہوا۔ پھر بیان بازی میں شدت آتی گئی،معاملہ گالم گلوچ تک جاپہنچا۔ خاص طور پرسیاسی ورکر خواتین کو تذلیل کا نشانہ بنایا جانے لگا۔ گالم گلوچ اور لڑائی میں ماہر سیاسی رہنمائوں کو پارٹی میں اہمیت ملتی چلی گئی۔ جو جتنا بڑا منہ کھول کر گالی
مزید پڑھیے








اہم خبریں