Common frontend top

احمد اعجاز


دوآدمی


دِن کب کا اپنا بستر لپیٹ کر سرمئی شام میں ڈھل چکا تھا،شام ،رات کا رُوپ اُوڑھ چکی تھی،ہم کھانے کا انتظار کھینچ رہے تھے،دیسی مرُغ گلنے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔دیہاتی علاقہ تھا،شہر سے دُور۔ککر کی سہولت موجود نہ تھی۔کچن سے آواز آئی ابھی گوشت گلنے میں وقت لگے گا،وہاں پر موجود سب نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا،سب کے چہروں سے بھوک جھانک رہی تھی۔مَیں نے وقت گزارنے کے لیے میزبان سے اُس کے گائوں سے متعلق پوچھنا شروع کردیا۔اُس نے گفتگو کے دوران ایک بزرگ کا ذکرشروع کردیا۔میزبان کے مطابق’’بزرگ کی عمر لگ بھگ اَسی
جمعرات 20  اگست 2020ء مزید پڑھیے

ایک سفر جو معکوس نہیں

جمعرات 06  اگست 2020ء
احمد اعجاز
اسلام آباد موٹر وے سے لاہور کی اُور جاتے ہوئے ،پنڈی بھٹیا ں انٹرچینج سے فیصل آباد موٹر وے کی طرف مڑ کر ،شور کوٹ انٹرچینج سے اُتر کر شور کوٹ ،گڑھ مہاراجہ اور گڑھ موڑ سے ہوکر جب تحصیل چوبارہ میں داخل ہوتے ہیں ،تو ریت کے ٹیلے آگے بڑھ کر اپنی بانہوں میں بھر لیتے ہیں۔ طویل سفر کی بدولت تھکاوٹ کے احساس کے باوجود ،میرا ایکا ایکی جی چاہتا ہے کہ صحرا کی وسعت میں تحلیل ہوجائوں۔مجھے ریت کے ایک ایک ذرے میں زندگی بکھری پڑی محسوس ہوتی ہے۔ سڑک کنارے اکیلی مسجد،مسجد سے جڑا نلکا، نلکے
مزید پڑھیے


عید کیسے منائی جائے؟

جمعرات 30 جولائی 2020ء
احمد اعجاز
عید کی آمد آمد ہے۔گلیوں میں قربانی کے جانوروں کی رُونمائی کا سلسلہ جاری ہے ،گرمی کی شدت کے باوجود مویشی منڈیوں اور بازاروں میں گہما گہمی کا سماں ہے۔ گہما گہمی کی فضا سے یوں محسوس پڑتا ہے کہ کورونا وباء کا خوف لوگوں کے دلوں سے مکمل طورپر نکل چکا ہے۔دوسری طرف حکومت پنجاب کو کورونا وباء کے پھیلائو کے پیشِ نظر پانچ اگست تک مارکیٹ بندرکھنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔مگر بعض شہروں کے کچھ حصوں میں تاجر برادری نے اس فیصلے کی دھجیاں بکھیر کررکھ دیں۔حکومت پر تنقید کی گئی کہ کاروبار کے دِنوں میں مارکیٹ بند
مزید پڑھیے


اصل اثاثہ

جمعرات 23 جولائی 2020ء
احمد اعجاز
وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت پر جب اُن کے مشیروں اور معاونین خصوصی کی شہریت اور اثاثہ جات کی تفصیلات منظر عام پر لائی گئیں تو میڈیا اور سوشل میڈیا پر بحث و مباحثہ کا طویل سلسلہ چھڑ پڑا۔ جہاں جذباتی ریمارکس دیے جاتے رہے،وہاں بہت سنجیدہ نوعیت کے سوالات بھی اُٹھائے گئے،اس کے ساتھ ساتھ وزیرِ اعظم عمران خان کی پرانی تقریروں کے ٹکڑے بھی گردش کرنے لگے ،جس میں وہ دُہری شہریت رکھنے والوں پر تنقید کرتے پائے گئے۔اس ضمن میں جو زیادہ سنجیدہ سوال سامنے آیا وہ یہ کہ بیرون ملک اپنی جائیدادیں رکھنے والوں کی
مزید پڑھیے


فردوس عاشق اعوان کہا ں ہیں؟

جمعرات 16 جولائی 2020ء
احمد اعجاز
ملکی سیاسی نظام میں بعض سیاست دان اپنے حلقہ کو اہمیت نہیں دیتے ،جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ جہاں یہ اپنے حلقہ سے غیر متعلق ہوکررہ جاتے ہیں،وہاں حلقہ میں سیاسی کلچر مضبوط نہیں ہو پاتا، انتخابات کے دِنوں میںرائے دینے والے (ووٹرز) کم تعداد میں گھروں سے نکل کر پولنگ اسٹیشن کا رُخ کرتے ہیں ۔علاوہ ازیں ایسے حلقوں میں سیاسی جماعتوں کا ووٹ بینک مضبوط ہونے کے باوجود ، آزاد اُمیدوار کامیاب ہوجاتے ہیں۔ آزاد اُمیدواروں کی کامیابی کا ایک فیکٹر سیاسی جماعتوں سے وابستہ اُمیدواروں کا باربار پارٹی سے وفاداری بدلنا بھی ہوتا ہے۔پارٹیاں بدلنے
مزید پڑھیے



پی ٹی آئی برسرِ اقتدار کب آئے گی؟

جمعرات 09 جولائی 2020ء
احمد اعجاز
یہ جولائی کا مہینہ ہے ،کہیں شدید گرمی،کہیں طوفا نی بارشیں۔یہ دوسال اُدھر کی بات ہے۔یہی دِن تھے،سن تھا دوہزاراَٹھارہ۔ملک بھر میں نئے انتخابات ہونے جارہے تھے۔جولائی عام انتخابات کا مہینہ تھا۔ملک کی انتخابی تاریخ میں یہ گیارھویں عام انتخابات تھے اور دوہزارآٹھ کے بعد دوسری بار اقتدار ایک سیاسی جماعت سے دوسری سیاسی جماعت کو منتقل ہو ناتھا۔ انتخابی عمل کا یہ تسلسل ،حقیقی تبدیلی کا نشان سمجھاجارہا تھا۔پنجاب میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی آمنے سامنے تھیں۔پی ایم ایل این کے کئی اہم رہنما پی ٹی آئی کا حصہ بن چکے تھے۔یوں پی ٹی آئی کا پلڑا
مزید پڑھیے


فوادچودھری کے بیانات کی سماجی و سیاسی معنویت

جمعرات 02 جولائی 2020ء
احمد اعجاز
فواد چودھری کے وائس آف امریکا کو دیئے گئے انٹرویو کو پرنٹ ،الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر دو حوالوں سے زیربحث لایاگیا۔ایک حوالہ یہ تراشا گیا کہ فوادچودھری کو میڈیا میں اِن رہنے کا ہنر آتا ہے۔اس پہلو کی دلیل کے لیے اِن کے کیریئر پر نظر ڈالی گئی۔2018ء کے انتخابات کے بعد یہ وفاقی وزیر برائے اطلاعات رہے ،مگر یہ وزارت مختصر مُدت کیلئے رہی،اس وزارت کے دوران یہ مسلسل میڈیا میں اِن رہے۔جب وزارت اطلاعات لے کر سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت دی گئی تو یہ تاثر قائم کروایا گیا کہ اب فوادکی رُونمائی میڈیا پر زیادہ نہیں
مزید پڑھیے


زرتاج گُل نے راج بی بی کی چیخ کیوں نہ سنی؟

اتوار 28 جون 2020ء
احمد اعجاز
2018ء کے عام انتخابات میں،جب ڈی جی خان کے حلقہ این اے 191 سے زرتاج گل منتخب ہوتی ہے،تو یہ غیر معمولی واقعہ بن جاتا ہے۔اس حلقہ سے روایتی سرداروں کو مات دینا، وہ بھی ایک خاتون اُمیدوارکی حیثیت سے ،ملکی انتخابی تاریخ کا ایک واقعہ قراردیاجاسکتا ہے۔یہ حلقہ ڈی جی خان کی شہری آبادی پر محیط ہے ، شہر کے علاوہ سخی سرور، فورٹ منرو اور رونگھن کے علاقے بھی اس میں شامل ہیں ۔اس حلقہ کی شہری آبادی جہاںکھوسہ ،لغاری اور دوسرے اہم اور بڑے خاندانوں کو ووٹ دیتی آئی ہے‘ وہاں مجموعی پارٹی فضا کو بھی
مزید پڑھیے


یہ ہیں میاں شہباز شریف صاحب!!

اتوار 21 جون 2020ء
احمد اعجاز

’’کینسر کا مریض ہوں ،عمر اُنہتر برس ہے،قوتِ مدافعت انتہائی کم ہے،نیب میں پیش نہیں ہو سکتا‘‘ یہ سطر ،قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف اورتین بار وزیرِ اعلیٰ رہنے والے میاں شہباز شریف کے اُس خط سے لی گئی ہے ،جو چند دِن اُدھر نیب کو لکھا گیاتھا۔اُنہوں نے اس خط میں نیب سے استدعا کی کہ لاک ڈائون کے خاتمے، کورونا وباء کے خطرے تک ،اُنہیں مہلت دی جائے۔شہباز شریف ستمبر1951ء میں پیدا ہوئے ،عملی سیاست میں 1988ء میں قدم رکھا ،یہ تین بار پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ رہے ،1997ء کے انتخابات میں پہلی بار یہ منصب سنبھالا،بعدازاں
مزید پڑھیے


کورونا وباء ،معاملہ ہمارے روّیے کا ہے

اتوار 14 جون 2020ء
احمد اعجاز
اس وقت ملک میں کورونا وباء کی شدت کا موسم ہے۔یہ خوف اور موت کا موسم زیادہ عرصہ برقراررہنے کا امکان رکھتا ہے۔کوئی بھی بیماری ،وباء یا پھر بحران کتنا عرصہ رہ سکتے ہیں؟یہ علاج اور طریقہ ٔ علاج پر منحصر ہوتا ہے۔طریقۂ علاج میں بیماری ،وبا ء اور بحران سے نمٹنے والے کا روّیہ آجاتا ہے۔ابھی تک کورونا وباء کا علاج دریافت نہیں ہوا۔کسی دوا یا ویکسین کے آنے تک ،اس کا علاج انسانی روّیے سے جڑچکا ہے۔انسانی روّیہ کی بدولت کورونا وباء سے جلد چھٹکارا پایاجاسکتا ہے یا طوالت دی جاسکتی ہے۔جن انسانی آبادیوں میں انسانی روّیہ’’ احتیاط‘‘کا
مزید پڑھیے








اہم خبریں