Common frontend top

ارشاد احمد عارف


رٹ آف سٹیٹ


موجودہ حکمرانوں پر بسا اوقات اقبالؒ کا یہ شعر صادق آتا ہے ؎ فارغ تو نہ بیٹھے گا محشر میں جُنوں میرا یا اپنا گریباں چاک یا دامن یزداں چاک پی ڈی ایم اپنے داخلی تضادات کا شکار ہوئی۔ سیاسی اتحاد کے ناتواں جسم سے مفادات کشید کرنے کے چکر میں میاں نواز شریف‘آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن نے اس کے حصے بخرے کئے‘ادھ موا کر ڈالا ؎ اس دل کے ٹکڑے ہزار ہوئے کوئی یہاں گرا ‘کوئی وہاں گرا شنید ہے کہ مولانا فضل الرحمن پیپلز پارٹی اور اے این پی کی قیادت
جمعه 16 اپریل 2021ء مزید پڑھیے

لڑتے لڑتے ہو گئی گم

جمعرات 15 اپریل 2021ء
ارشاد احمد عارف
حکومت اور اپوزیشن دونوں داخلی انتشار کا شکار ہیں‘ باہمی توتکار‘ چپقلش اور آپا دھاپی دیکھ کر صوفی غلام مصطفی تبسم یاد آتے ہیں‘ اب کا تو علم نہیں ہمارے زمانہ طالب علمی میں ’’ ان کا منظوم کلام نصاب کا حصہ تھا‘ تیتر اور بٹیر کی لڑائی کا نتیجہ صوفی صاحب نے یہ نکالا ؎ لڑتے لڑتے ہو گئی گم ایک کی چونچ اور ایک کی دم نوّے کی دہائی میں محترمہ بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف کی لڑائی کا انجام 12اکتوبر 1999کی شام سب نے دیکھا۔ اب ایک بار پھر محاذ جنگ گرم
مزید پڑھیے


دونوں طرف ہے آگ برابر لگی ہوئی

منگل 13 اپریل 2021ء
ارشاد احمد عارف
یہ مقدر کا کھیل ہے‘ ستاروں کی خرابی یا کرموں کا پھل‘ موجودہ حکومت کے لیے جوں جوں بیرونی خطرہ کم ہوتا ہے اندرونی انتشار بڑھ جاتا ہے‘ سینٹ انتخابات میں وفاقی نشست سے اپوزیشن کے امیدوار مخدوم یوسف رضا گیلانی کی کامیابی نے وقتی طورپر حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں‘ تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں اکثریت اقلیت میں بدل گئی اور اسمبلیوں کی تحلیل کی اطلاعات گشت کرنے لگیں‘ عمران خان نے پارلیمنٹ کے اعتماد کا ووٹ لے کر مخالفین کی خواہشات پر پانی پھیرا اور سینٹ میں صادق سنجرانی کی بطور چیئرمین کامیابی سے
مزید پڑھیے


قومی سیاست ‘ ’’باپ‘‘ اور بلوچستان

جمعه 09 اپریل 2021ء
ارشاد احمد عارف
’’اس شعلہ بار تقریر کے بعد قاضی صاحب نے انگریزوں سے اقتدار وصول کرنے کے لئے ایک کمیٹی بھی بنا دی۔ اس کمیٹی کے افراد کچھ نہ پوچھئے ‘ کیا تھے۔ انہوں نے پہلے ہی اجلاس میں اپنے تمام اختیارات قاضی عیسیٰ کو سونپ دیے اس طرح قاضی صاحب اپنے آپ کو بلوچستان کا وزیر اعظم تصور کرنے لگے۔‘‘ ’’قاضی عیسیٰ کی تقریر نفرت کا دھماکا ثابت ہوئی۔ شاہی جرگہ بپھر گیا۔ اس نفسیاتی فضا میں عبدالصمد خاں کو کام کرنے کا موقع مل گیا۔اس نے اس روز بڑے بڑے سرداروں سے ملاقاتیں کیں اور ان کے ذہن میں یہ بات
مزید پڑھیے


قومی سیاست‘ ’’باپ‘‘ اور بلوچستان

جمعرات 08 اپریل 2021ء
ارشاد احمد عارف
اڑھائی تین سال سے قومی سطح پر سیاسی جنگ و جدل کے طاقتور فریق اگرچہ شریف خاندان‘زرداری خاندان‘ عمران خان اور خلائی مخلوق ہیں مگر کسی نے یہ سوچنے کی زحمت گوارا نہیں کی کہ عمران خان اور خلائی مخلوق کے مدمقابل سیاسی عناصر کی شکست و ریخت میں اہم ترین کردار ’’باپ‘‘ کا ہے جو بلوچستان کی جم پل اور مقامی علیحدگی پسندوں کے علاوہ متعصب قوم پرستوں کے لئے مستقل درد سر ہے۔ پی ڈی ایم کی شکست و ریخت کا کریڈٹ اگرچہ مسلم لیگ (ن) کو مل رہا ہے جس نے سینٹ میں اپنا قائد حزب اختلاف
مزید پڑھیے



’’گزٹیڈ‘‘ اور ’’نان گزٹیڈ‘‘ اپوزیشن لیڈر

منگل 06 اپریل 2021ء
ارشاد احمد عارف
اڑھائی پونے دو سال کا عرصہ گزرنے کے بعد جمہوری ریاستوں میں عموماً حکومت کے ہاتھ پائوں پھولے ہوتے ہیں کہ وہ اپوزیشن کا مقابلہ کیسے کرے اور برسر اقتدار آنے سے پہلے اپنے ووٹروں سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کے لئے کون سا ہنر آزمائے؟ ماضی میں پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت رکھنے والے پاکستانی حکمران بھی اس آزمائش سے گزرتے رہے‘ اس بار مگر معاملہ اُلٹ ہے‘ حکومت اپنی ناکردہ کاری کا ملبہ بھی اپوزیشن پر ڈال کر بول بچن سے کام چلا رہی ہے مگر اپوزیشن ’’دال جوتیوں میں بٹنے والے‘‘ روایتی محاورے کی نوک پلک
مزید پڑھیے


پہلے تولو پھر بولو

جمعه 02 اپریل 2021ء
ارشاد احمد عارف
’’پہلے تولو پھر بولو‘‘ کا اردو محاورہ اب متروک ہوا‘ عمران خان کے بعض وزیر بس بولتے ہیں‘ تولنے کی ذمہ داری میڈیا ‘ تحریک انصاف کے کارکنوں اور کپتان کی ہے‘ تازہ ترین مثال نئے نویلے وزیر خزانہ حماد اظہر کی ہے‘ جو کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کا اجلاس ختم کرنے کے بعد میڈیا پر نمودار ہوئے اور قوم کو یہ مژدہ سنایا کہ حکومت نے بھارت سے چینی‘ کپاس اور دھاگہ درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ کا یہ اعلان لوگوں کو عجیب لگا ‘کل تک عمران اور ان کے بااثر وزراء بار بار قوم
مزید پڑھیے


چٹکلے حافظ جی کے

جمعرات 01 اپریل 2021ء
ارشاد احمد عارف
سینٹ انتخابات میں پی ڈی ایم کو جو ہزیمت اٹھانی پڑی اس کا سب سے زیادہ نقصان مولانا فضل الرحمن کو ہوا، دس گیارہ جماعتوں کی سربراہی ملنے پر مولانا خوشی سے پھولے نہ سماتے تھے اور موجودہ حکومت کے خاتمے کی تاریخ یوں ہنس مسکرا کر دیتے جیسے یہ اب ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ مولانا کے سیاسی مخالفین تو خیر جواب آں غزل میں بہت کچھ کہتے رہے۔ ان کے دیرینہ ساتھی حافظ حسین احمد نے اپنے سابق قائد کو سب سے زیادہ زچ کیا،برجستہ جملے اور حقیقت حال کے عکاس چٹکلے۔ حافظ حسین احمد اپنی
مزید پڑھیے


غضب کیا تیرے وعدے پہ اعتبار کیا

منگل 30 مارچ 2021ء
ارشاد احمد عارف
مریم نواز شریف کے طرح مصرعے پر بلاول بھٹو نے خوب گرہ لگائی‘ پی ڈی ایم کے اجلاس میں میاں نواز شریف کی طویل غزل پر آصف علی زرداری کے جواب آں غزل سے مشابہ ۔مریم نواز شریف کی میڈیا ٹاک خواتین خانہ کے طعنوں کو سنوںسے ملتی جلتی تھی‘ بلاول بھٹو کے جواب میں جمہوری و سیاسی منطق کا تڑکہ نظر آیا‘ پی ڈی ایم روز اول سے تضادات کا مجموعہ اتحاد تھا جس پر جلی حروف میں ’’مری تعمیر میں مضمر ہے اک صورت خرابی کی ‘‘کندہ تھا مگر ذاتی خواہشات اور خاندانی مفادات کے اسیر ساون کے
مزید پڑھیے


رنج لیڈر کو بہت ہیں مگر آرام کے ساتھ

جمعه 26 مارچ 2021ء
ارشاد احمد عارف
یاں بآں شورا شوری یا بایں بے نمکی‘ مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر اور میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے چند روز قبل حکومت اور نیب کو چیلنج کیا تھا ’’کہ وہ انہیں گرفتار کرنے کی جرأت کرے‘ میں مقدمات سے ڈرتی ہوں نہ گرفتاری سے‘‘ مگر جونہی نیب نے انہیں طلب کیا وہ ضمانت قبل از گرفتاری کرانے لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئیں‘ جس پر ان کے مداح اور مسلم لیگ (ن) کے لیڈرو کارکن حیراں ہیں‘ پریشان وہ اس بات پر ہیں کہ اگر محترمہ گرفتاری سے خوفزدہ تھیں تو حکومت اور نیب کو للکارنے
مزید پڑھیے








اہم خبریں