Common frontend top

اشرف شریف


گستاخی معاف بخاری صاحب


دبئی میں تھا جب مظفر بخاری صاحب کی فیس بک آئی ڈی پر ان کے انتقال کی اطلاع ملی۔ اگلے دن جنازے کا اعلان تھا۔محسوس ہوا ایک محبت بھری چھائوں رخصت ہو گئی۔بخاری صاحب سے بیس سال کا تعلق تھا ۔ گورنمنٹ کالج لاہور میں 36برس تک انگریزی کے استاد رہے۔ستر کی دہائی میں امروز و مشرق میں فکاہیہ کالم ’’گستاخی معاف ‘‘ کے نام سے شروع کیا۔اسی نام سے بعد میں کالموں اور غیر شائع شدہ تحریروں کا مجموعہ منظر عام پر آیا ۔ مزاج میں سادگی اور بے ساختگی تھی۔ان سے محبت کرنے والے اور ان کے قریب
هفته 20 مئی 2023ء مزید پڑھیے

لاہور سے دبئی…… (3)

جمعه 19 مئی 2023ء
اشرف شریف
6مئی کی صبح بیدار ہوئے تو اپارٹمنٹ کے شمالی رخ پر لگ بھگ بیس فٹ لمبے شیشے سے روشنی لائونج میں بھری ہوئی تھی۔ تارہ اخبار آ چکے تھے۔خلیج ٹائمز‘ گلف نیوز اور کچھ میگزین تھے۔ایک روز پہلے اردو کا ہفت روزہ ’’جانب منزل‘‘ آیا ہوا تھا۔جانب منزل کے چیف ایڈیٹر ارشد انجم سے بعد میں دو ملاقاتیں رہیں۔ بہت عمدہ کاغذ پر چار رنگوں میں چھپنے والا اخبار ہے۔اخبارات کا نیوز ڈسپلے ہم سے الگ ہے۔سرمایہ کاری‘ کاروبار اور دبئی کے حکمران کے تعمیر و ترقی کے متعلق اقدامات کو نمایاں شائع کیا جاتا ہے۔عوامی سروے ‘ چھاپے‘ پولیس
مزید پڑھیے


لاہور سے دبئی ……(2)

جمعرات 18 مئی 2023ء
اشرف شریف
اپارٹمنٹ میں داخل ہونے کے پون گھنٹہ بعد ہم باہر نکلنے کو تیار تھے۔ طے پایا کہ سمندر میں چلنے والے کروز شپ کی سیر کرتے ہیں اور ڈنر کروز پر ہی کیا جائے۔رگا کے علاقے سے کروز تک پہنچنے میں زیادہ سے زیادہ 15منٹ لگے ہوں گے۔کروز کی روانگی کا وقت ہو چکا تھا۔سرمد خان نے اس کے مالک سریر خان کو فون پر بکنگ کروا دی تھی اس لئے وہ ہمارا انتظار کر رہا تھا۔طاہر علی بندیشہ نے خالی جگہ دیکھ کر گاڑی پارک کی اور پارکنگ فون ایپلی کیشن پر ایک گھنٹے کا وقت لے لیا۔
مزید پڑھیے


لاہور سے دبئی

منگل 16 مئی 2023ء
اشرف شریف
دبئی اور عجمان میں ’’ارمغان لاہور‘‘ کی تقریب پذیرائی کی ذمہ داری سرمد خان نے لی اور مجھے آنے کی دعوت دے دی۔ پانچ مئی کو اپنے پبلشر عبدالستار عاصم اور فاروقی چوہان کے ساتھ لاہور سے ایئربلیو کی پرواز لی۔ دونوں احباب کی نشستیں مجھ سے دور تھیں۔ میرے ساتھ والی نشست پر دراز زلفوں اور چھوٹی چھوٹی داڑھی والا نوجوان ابرار تھا۔ ابرار کی سیٹ کھڑکی کے ساتھ تھی۔ میں مناہل کے لیے ٹیک آف اور دوران پرواز بلندی کی کچھ ویڈیو بنانا چاہتا تھا۔ ابرار پہلے ہی اپنا فون اس مقصد سے تیار کئے بیٹھا تھا۔ اس
مزید پڑھیے


درپیش بحران پر چند معروضات

پیر 15 مئی 2023ء
اشرف شریف
ایک ہفتے کے لیے متحدہ عرب امارات میں تھا۔ سوچا تھا کہ واپسی پر ابوظہبی‘ دبئی‘ شارجہ اور عجمان میں گزرے وقت پر کچھ کالم لکھوں گا‘ وطن عزیز کے حالات لیکن سوچ کو تخلیقی رخ پر آگے بڑھنے نہیں دیتے‘ کوئی حادثہ‘ کوئی سانحہ ہمارے راستے میں آ جاتا ہے اور ہم اپنا قیمتی وقت اس کے متعلق سوچنے پر خرچ کر دیتے ہیں۔آج کا کالم اسی درپیش صورتحال پر اپنا موقف ریکارڈ پر رکھنے کے لئے ہے۔ پی ڈی ایم حکومت نے ہر شعبے میں نالائقی دکھائی۔عام پاکستانی کی زندگی میں جو کانٹے تھے وہ ایک سال میں
مزید پڑھیے



سیاسی مذاکرات کی سرپرست قوتیں

هفته 06 مئی 2023ء
اشرف شریف
تجزیہ کار دوستوں کا خیال ہے پاکستان کا موجودہ بحران چین اور امریکہ کے درمیان جاری کشمکش کا چہرہ ہے۔پاکستان کی حکمران اشرافیہ‘ مقتدر اداروں کے اعلیٰ عہدیدار ‘ بیورو کریسی اور نمایاں کاروباری افراد کے رابطے اور مراسم امریکہ کے ساتھ رہے ہیں۔امریکہ پچھلے پچاس سال تک پاکستان کے ہمسائے میں بیٹھا رہا ہے۔دوطرفہ ضرورت نے سیاست دانوں اور افسر شاہی کی کئی نسلوں کو امریکہ کا وفادار رکھا ہے۔اب دنیا بدل رہی ہے۔عالمی نظام میں امریکی طاقت کم پڑ رہی ہے۔پاکستان میں امریکہ کی سرمایہ کاری میں ممکن ہے دوستی اور خلوص کی کچھ شرح شامل ہو لیکن
مزید پڑھیے


دیوی چند کھنہ اور جاوید منزل کا قصہ ……(2)

پیر 01 مئی 2023ء
اشرف شریف
یہ امر قرین قیاس ہے کہ علامہ اقبال اور رائے بہادر دیوی چند کی ملاقات کسی مشترکہ دوست کے ہاں ہوئی ہو۔دیوی چند اس زمانے کے اکثر نوجوانوں کی طرح اقبال سے عقیدت رکھتے ہوں۔اگرچہ اقبال کے ہندو دوستوں اور غیر مسلم شخصیات سے متاثر ہونے کے موضوع پر کام ہوا ہے لیکن یہ ایسے دوست ہیں جو شاعر تھے‘ ادیب تھے یا پھر نمایاں سیاسی حیثیت کے مالک۔ ڈاکٹر دانش حسین دہلی یونیورسٹی میں اردو کے استاد ہیں ۔بھارتی مسلمانوں کو اپنے اسلاف کی رواداری کی مثالیں پیش کر کے سماج میں اپنے لئے گنجائش کا چیلنج ہوتا ہے
مزید پڑھیے


دیوی چند کھنہ اور جاوید منزل کا قصہ

اتوار 30 اپریل 2023ء
اشرف شریف
علامہ اقبال انارکلی کے ایک مکان میں رہا کرتے تھے۔ناموری ‘ احترام اور پذیرائی تھی لیکن بطور وکیل پریکٹس ایسی تھی کہ جب دل کیا چلے گئے جب کوئی ہم مذاق مل گیا بالاخانے پر بیٹھے شعر و سخن یا فلسفہ کی مجلس آباد کر لیتے۔مولانا گرامی سے ایک بار تین دن تک ایک ہی جگہ بیٹھے گفتگو کا سلسلہ رہا۔اس سب کے باوجود علامہ سے عقیدت رکھنے والے کئی دیسی حکمرانوں نے انہیں اپنا قانونی مشیر مقرر کر رکھا تھا۔نواب آف بہاولپور کی جانب سے اسی مد میں باقاعدہ فیس آتی تھی۔اقبال جرمنی سے پی ایچ ڈی اور یورپ
مزید پڑھیے


ریاست پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات کیوں؟

هفته 29 اپریل 2023ء
اشرف شریف
لاپتہ افراد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی مہم کئی حلقوں کی طرف سے شروع ہے ۔سر پرستی وہ کر رہے ہیں جو مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ ترازو میں برابر دیکھنا چاہتے ہیں۔دہشت گردی کے خلاف برسوں سے بر سر پیکار ریاست کی سکیورٹی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،یہ سمجھے بنا کہ حقائق کی دوسری تصویر کیا ہے ۔ جبری گمشدگی کا ایک مطلب کسی ایسے شخص کو جسے کسی بھی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی نے سویلین یا فوجی کنٹرول میں کام کرتے ہوئے حراست
مزید پڑھیے


اکرام عارفی کی مقبولیت کے نام

بدھ 26 اپریل 2023ء
اشرف شریف
اکرام عارفی سے تعارف تب ہوا جب مجھے انٹرنیشنل ڈیسک پر ٹرینی سب ایڈیٹر کے طورپر کام دیا گیا۔ انچارج گوہر بٹ تھے۔ فوزیہ گُل تھیں‘ اکرام عارفی تھے اور میں۔ میرے ذمہ انگریزی میگزینوں سے لی گئی خبروں و معلومات کا ترجمہ تھا۔ کمپیوٹر سیکشن کے چکر لگانا بھی میری ذمہ داری تھی۔ اکرام عارفی ترجمہ کرنے کے ساتھ کاپی تیار کراتے۔ وہ بابا ظہیر کاشمیری کی طرح عجیب و غریب شرٹس پہنتا۔ بات نہایت نستعلیق لہجے میں کرتا۔ نیوز روم میں اس کے بے تکلف احباب فرصت میں شعر سنانے کی فرمائش کرتے۔ دودھ پینے اور سیب
مزید پڑھیے








اہم خبریں