Common frontend top

اوریا مقبول جان


آنے والا شدید بحران


ایک ایسا بحران جس نے گذشتہ چند ماہ سے یورپ کے تمام ممالک کی نیندیں حرام کر رکھی تھیں اور جس کے بارے میں اقوام متحدہ سے لے کر دنیا بھر کے معاشی و سیاسی تجزیہ کار بیک زبان ہو کر دہائی دیتے چلے آ رہے تھے کہ آنے والی سردیوں میں یہ بحران نہ صرف یورپ بلکہ افریقہ اور ایشیا کے بھی لاتعداد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے گا۔ ماہرین وارننگ دیتے رہے کہ اگر بروقت اس سے نمٹنے کی کوشش نہ کی گئی تو لاتعداد ملک قحط، وبا اور کسمپرسی کا شکار ہو جائیں گے۔ 13 اپریل
جمعه 09  ستمبر 2022ء مزید پڑھیے

گوربا چوف: جو محاورہ بن گیا تھا

جمعرات 08  ستمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
مغرب اور سرمایہ دارانہ جمہوریت کی آنکھوں کا تارا، گوربا چوف۔ جسے موت کے بعد اپنے ملک میں سرکاری تدفین بھی میسر نہ ہو سکی۔ گذشتہ نصف صدی میں جو پوری دُنیا کا مرکزِ نگاہ بنا رہا، مگر اپنی موت کے وقت اپنے ہی ہم وطنوں کے لئے ایک عظیم سلطنت کے زوال کی علامت تھا اور اس مغربی دُنیا کے لئے بھی اب اجنبی بن چکا تھا، جو کبھی اس کے گُن گایا کرتی تھی۔ اس سب کے باوجود، جب اس کا جسدِ خاکی 3 ستمبر 2022ء کو ہائوس آف یونین کے بڑے ہال میں لایا گیا تو عمارت
مزید پڑھیے


آئین ِ پاکستان کی دوسری ترمیم

بدھ 07  ستمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
سوموار 5 اگست 1974ء کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں ایک ایسی بحث کا آغاز ہوا جس کا تعلق ایک نظریاتی اسلامی مملکت کی اساس کے ساتھ تھا۔ دُنیا میں اب تک تین اقسام کی جدید نظریاتی قومی ریاستیں وجود میں آئی ہیں۔ پہلی ریاست سوویت یونین تھی جو کیمونسٹ نظریے کی بنیاد پر 1917ء میں قائم ہوئی۔ دوسری پاکستان، جو 14 اگست 1947ء کو مسلمانوں کے لئے ایک جداگانہ وطن اور اسلامی ریاست کے قیام کے لئے معرض وجود میں آئی اور تیسری ریاست اسرائیل ہے جو 14 مئی 1948ء کو مغربی قوتوں کی مدد سے دُنیا بھر کے
مزید پڑھیے


کارِ ابلیس کے سائنسی گماشتے

منگل 06  ستمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
دُنیا میں جب کبھی کوئی آفت یا مصیبت آتی ہے تو دو طرح کے انسان اللہ سے رجوع کرتے ہیں۔ ایک مصیبت زدہ جو اس کائنات کے مالک و مختار سے مدد کے طلب گار ہوتے ہیں اور دوسرے وہ جو اللہ پر پختہ ایمان اور یقین رکھتے ہیں اور جنہیں قیامت پر کامل یقین ہوتا ہے اور وہ اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کی مدد کے لئے نکل کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ دونوں روّیے صرف اور صرف ایک ہی تصور کی پیداوار ہیں۔ آخرت کا خوف، اللہ کے سامنے جوابدہی کا تصور۔ لیکن جب کبھی کوئی آفت آتی ہے تو
مزید پڑھیے


غلط فیصلہ خوفناک ہو سکتا ہے

جمعه 02  ستمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
تخلیقِ پاکستان سے پہلے، صدیوں سے برصغیر پاک و ہند میں آباد مسلمانوں کے دل ہمیشہ مشرق کی سمت پھیلی ہوئی وسیع و عریض مسلم اُمّہ کے ساتھ دھڑکتے تھے۔ حرمِ کعبہ اور دیارِ نبویؐ جس کا مرکزومحور تھا اور ’’نیل کے ساحل سے لے کر تا بہ خاکِ کاشغر‘‘ جس کا جغرافیہ۔ ہماری تعداد ہندوئوں کے مقابلے میں ہمیشہ قلیل رہی، مگر انگریز کی آمد سے پہلے اور اس آمد کے بعد کے ڈیڑھ سو سالوں میں بھی ہماری تہذیبی چھاپ پورے ہندوستان پر چھائی رہی۔ اندازہ لگائیں کہ 1206ء میں جب قطب الدین ایبک نے اپنی حکومت یہاں
مزید پڑھیے



منحصر مرنے پہ ہو جس کی اُمید

جمعرات 01  ستمبر 2022ء
اوریا مقبول جان
جنگِ عظیم اوّل کے بعد تاوان جنگ کی صورت جس قومی قرضے کے تصور کو دُنیا پر لاگو کیا گیا، اس کی قبائلی تاریخ بہت پرانی ہے۔ جب کبھی دو قبیلے آپس میں لڑتے تو فاتح قبیلے جیتنے کے بعد مفتوح قبیلے پر تاوانِ جنگ لاگو کیا کرتے، جسے پورا قبیلہ شبانہ روز محنت سے ادا کرتا۔ لیکن جیسے ہی جنگِ عظیم اوّل کے بعد قومی ریاستیں قائم ہوئیں، 1920ء میں پاسپورٹ کا ڈیزائن آیا، ویزا ریگولیشنز، لیگ آف نیشنز میں منظور ہوئیں اور بارڈر سیکورٹی فورسز کے ذریعے ملکوں کی سرحدیں مستحکم کر دی گئیں، تو پھر ان قومی
مزید پڑھیے


منحصر مرنے پہ ہو جس کی اُمید

بدھ 31  اگست 2022ء
اوریا مقبول جان
یوں تو گذشتہ 61 سالوں میں آئی ایم ایف کے سودی قرضہ جاتی نظام کا یہ بائیسواں پروگرام ہے، لیکن اس پروگرام کے چھٹے جائزہ کے بعد فقط 1.1 ارب ڈالر سودی قرض کی منظوری پر جس طرح خوشی کے شادیانے بجائے گئے، مسرت کے ڈھول پیٹے گئے ایسا منظر پہلے نہیں دیکھا تھا۔ لیکن سب سے تکلیف، دُکھ اور اذیت، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے اس ٹویٹ سے ہوئی جس میں اس نے پاکستان کے لئے آئی ایم ایف کے (Extended Fund Facilty)، EFF پروگرام کے دوبارہ اجراء اور ساتویں، آٹھویں اقساط کی ترسیل کے وعدے کا اعلان ہوتے
مزید پڑھیے


یہ سب تو ہمیں جھنجھوڑنے کیلئے ہے

منگل 30  اگست 2022ء
اوریا مقبول جان
آج سے ٹھیک بارہ سال قبل 28 جولائی 2010ء کو میں نے چند ایسے اہلِ نظر جن کے بارے میں سیدالانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’مومن کی فراست سے ڈرو کیوں کہ وہ اللہ کے نور سے دیکھ رہا ہوتا ہے‘‘ (جامع ترمذی: 3127)، کے حکم پر ایک کالم تحریر کیا تھا، جس کا عنوان تھا، ’’ڈورا ٹوٹ چکا‘‘۔ یہ عنوان بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث سے لیا گیا تھا، جس کا مکمل متن یوں ہے، ’’جب غنیمت کو ذاتی دولت ٹھہرایا جائے، امانت کو غنیمت سمجھا جائے، زکواۃ کو تاوان سمجھا جائے،
مزید پڑھیے


دورِ فتن میں اہم ترین کتاب کی اشاعت

جمعه 26  اگست 2022ء
اوریا مقبول جان
یہ دُنیا اپنے انجام کے بہت قریب ہے۔ آج سے صرف پچاس سال پہلے تک یہ موضوع صرف اہل مذہب خصوصاً تینوں ابراہیمی مذاہب یہودیت، عیسائیت اور اسلام کے ان مخصوص علماء کی گفتگو میں نظر آتا تھا جنہوں نے آخرالزمان، دورِ فتن یا آرمیگاڈان کے بارے میں اپنے آپ کو مخصوص کر رکھا تھا۔ لیکن اٹھارہویں صدی عیسوی میں جب سائنسدانوں نے زمین کی کھدائی اور اس کی تہوں کا مطالعہ شروع کیا تو وہ حیران و ششدر رہ گئے، اور اس نتیجے پر پہنچے کہ نہ تو یہ کائنات ازل سے موجود تھی اور نہ ہی یہ ابد
مزید پڑھیے


اب تبدیلی آئی تو پھر …(آخری قسط)

جمعرات 25  اگست 2022ء
اوریا مقبول جان
بھٹو چاہتا تھا کہ وہ کسی طرح اپنے مخالفین کو انتخابی سیاست سے بھی باہر کر دے، اور وہ اس سلسلے میں کسی نہ کسی بہانے کی تلاش میں تھا۔ حیات محمد شیر پائو اس کا بااعتماد ساتھی تھا، جو دسمبر 1967ء سے پیپلز پارٹی صوبہ سرحد کا صدر چلا آ رہا تھا۔ شیر پائو 8 فروری 1975ء کو پشاور یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کی ایک تقریب میں بم دھماکہ میں ہلاک ہو گیا۔ اس سانحے سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے، بھٹو دو دن بعد ہی قومی اسمبلی میں ایک آئینی ترمیمی بل لے کر آ گیا، جس کے تحت حکومت
مزید پڑھیے








اہم خبریں