Common frontend top

ڈاکٹر اشفاق احمد ورک


’مری‘ کو مارے شاہ مدار


ایک زمانہ تھا کہ برِ صغیر کے صاحب اور صاحب مزاج لوگوں کے چھٹیاں منانے، گرمیاں گزارنے اور شملے کو اونچا رکھنے کے لیے سب سے مثالی جگہ کوہِ ہمالیہ کے چرنوں میں واقع، بھارت کی شمالی ریاست ہماچل پردیش کا سب سے بڑا شہرشملہ ہوا کرتا تھا، جو ایک زمانے تک ملکی مسائل پہ غور اور وسائل پہ کچھ اور کرنے کے لیے مناسب ترین جگہ سمجھی جاتی تھی۔ 1864ء میں اسے برطانوی حکومت کا گرمیوں کا دارالحکومت بھی قرار دیا گیا تاکہ وہ ہندوستان کے مستقبل سے متعلق ٹھنڈے دل سے تفکر و تدبر کر سکیں۔ 1903ء
هفته 15 جنوری 2022ء مزید پڑھیے

نیا سال، نئی نسل، نئی دعائیں

اتوار 09 جنوری 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اس بات میں تو اب کسی کو شبہ نہیں کہ رُوئے ارض پہ جتنی تبدیلیاں گزشتہ بیس سالوں میں وارد یا مسلط ہوئیں، اتنی تو بیس صدیوں میں بھی دیکھنے میں نہیں آئیں۔ ایک چھوٹا سا شریر پرزہ جسے عرفِ عام میں ’’موبائل‘‘ کہا جاتا ہے، اس نے انسانی اوقات اور انسان کے اوقات پہ ایسا غضب کا ڈاکا مارا ہے کہ جس کا رونا رویا جا سکتا ہے، نہ کہیں رپٹ درج کرائی جا سکتی ہے۔ اس کی گفتار، مفتار، رفتار ایسی بے ڈھنگی ہے کہ جس کے آگے کوئی بند باندھا جا سکتا ہے، نہ سپیڈ بریکر بنایا
مزید پڑھیے


2021ء کے نشانے پر

اتوار 02 جنوری 2022ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ہم نے تو دسمبر سے اپنی روایتی چھیڑ چھاڑ کی بنا پر ایسے ہی کسی وقت روا روی میں کہہ دیا تھا: گل سُن میری یار دسمبر چھڈ دے مارو مار دسمبر سانوں گھر وچ قیدی کیتا ٹُر جا اپنے گھار دسمبر لیکن جب سال کے خاتمے پر اپنے ہی ترتیب دیے ہوئے کلینڈر پہ نظر پڑی تو اس ٹھنڈے ٹھار مہینے کے سینے پہ سرد مہری اور گرم مزاجی کا ایسا خوف ناک جغرافیہ کندہ دیکھا کہ اچانک منھ سے نکلا: چل دسمبر ، چل دسمبر تیرا نئیں کوئی حل دسمبر تیرے نال نئیں بننی ساڈی ہور کسے نوں گھل دسمبر ذرا اس خونی جنونی مہینے کی کار گزاری
مزید پڑھیے


ہُوا ہے دل مِرا حیدرآباد

منگل 28 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
’’ اَوَدھ پنچ‘‘ کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ اس کی دیکھا دیکھی پورے ہندوستان سے پنچ اخبار برساتی کھمبیوں کی طرح اُگ آئے۔ اس طرح اُردو کے اولیں مزاح نگار اور صحافی جعفر زٹلّی کے سفاکانہ قتل کی بنا پر برِ صغیر پر ڈیڑھ سو سال سے چھائی اداسی کسی حد تک چھٹنے لگی۔ اس کے علاوہ ریاض خیر آبادی کے ’فتنہ‘اور ’عطرِ فتنہ‘ ، نے بھی تاریک ماحول میں تھوڑی بہت جگمگاہٹ پیدا کی۔ پھر سیالکوٹ کا ’شیخ چِلّی‘ ، میرٹھ کا ’ظریف الہند‘، رام پور کا ’مذاق کا پہلا قدم‘ بھی
مزید پڑھیے


دندانِ ساز باز مِرے تیز بہت ہیں!

اتوار 26 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
مرغی بی نے دعا مانگی: یا اللہ مجھے صالح پرویز چوزے اور نیک پروین چوزیاں عطا کر! اکیس دن بعد پہلا چوزہ نکلا اور انڈے سے برآمد ہوتے ہی نماز کی نیت باندھ لی… تھوڑی دیر بعد دوسرا چوزہ برآمد ہوا تو ہاتھ میں رنگین منکوں والی تسبیح تھی… تیسرا کتنی ہی دیر نکلا ہی نہیں۔ مستجاب الدعوات مرغی نے آواز دی تو کہنے لگا: ’’ماما! مجھے ڈسٹرب مت کریں، مَیں اعتکاف میں ہوں۔‘‘ سچ پوچھیے تو اس وقت یہی صورتِ حال وطنِ عزیز کی ہے ۔ عشروں سے بھانت بھانت کے سیاسی لیڈروں کے بگاڑے نظام کو درست
مزید پڑھیے



ہوا ہے دل مِرا حیدرآباد!

منگل 21 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک

میرے لیے یہ امر باعثِ حیرت و مسرت ہے کہ آج حیدر آباد دکن سے جناب مصطفی کمال کا فون آیا۔ اس بھری دنیا میں دو ہی شہر ایسے ہیں جن کے باسی ’زندہ دلان‘ کی نسبت سے معروف ہیں۔ ایک وہ جہاں سے آج فون آیا، دوسرے وہ جہاں یہ فون مجسم شادمانی کے ساتھ وصول کیا گیا۔ کبھی کبھی تو اس سلطنتِ جلوہ آرائی کی رانی محترمہ فیس بُک اور ہر ایک دل کے عزیزجنابِ وٹس ایپ کی دل و جان سے بلائیں لینے کو جی مچلتا ہے کہ نئے زمانے کے ان سہولت کاروں کی مدد سے
مزید پڑھیے


ہمیں مزید کس کس ویکسین کی ضرورت ہے!

اتوار 19 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ترقی یافتہ اور با شعور دنیا کا دیرینہ دستور ہے کہ وہاں جب بھی کوئی مرض یا مسئلہ سر اٹھاتا ہے ، اس سے آنکھیں نہیں چرائی جاتیں بلکہ اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے سب سے پہلے اس سے چھٹکارے کی کوئی وقتی تدبیر کر کے متاثرہ افراد کا فوری علاج یا ہنگامی امداد کی جاتی ہے۔ پھر متعلقہ محکمے اور ذمہ دار ادارے حرکت میں آتے ہیں اور ٹھوس تحقیق کے ساتھ اس مسئلے یا مرض کے مستقل تدارک کا کوئی پکا پِیڈا حل تلاش کیا جاتا ہے۔ بقیہ قوم یا آنے والی نسلوں کو اس سے
مزید پڑھیے


دل کی باتیں… (آخری قسط)

منگل 14 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
پھر بیسویں صدی کی شاعری میں تو جا بجا یہی دل بَلیوں اُچھل رہا ہے۔ سَو سال کے عرصے میں ہمارے رنگا رنگ شاعروں نے دل پھینکنے اور رکھنے کے کیا کیا جتن کیے ہیں، آئیے دیکھتے ہیں۔ ناصر کاظمی جدید اُردو غزل کا بڑا نفیس تعارف ہے۔ شاید ہی کوئی غزل کا دلدادہ ہو، ناصر کا کوئی نہ کوئی شعر جس کے دل میں دھڑکن بن کر نہ دھڑکتا ہو۔ ذرا دیکھیے کہ ناصر نے اس عضوِ خودسَر کے تاروںکو کس کس انداز سے چھیڑا ہے: دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا وہ تِری یاد تھی،
مزید پڑھیے


سرگودھے کا جو ذکر کیا…

اتوار 12 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ڈاکٹر محمد سلیم مظہرجس قدر با ذوق اور با ادب ہیں، اس سے کہیں زیادہ وسیع الظرف بھی ہیں۔ وہ نہایت حلیم الطبع اور سلیم الفطرت انسان ہیں، یہی وجہ ہے کہ قدرت نے انھیں بے پناہ نوازا ہے۔ اورینٹل کالج کے شعبۂ فارسی میں ان کے زمانۂ طالب علمی سے عرصۂ تدریس اور ، رئیسِ شعبہ ، ڈین اور پرو وائس چانسلر جامعہ پنجاب سے لے کے وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی تک کا تمام سفر میری نظروں اور زمانے کی خبروں میں ہے۔ اس دل ربائی اور خوش ادائی کی بابت یہی کہا جا سکتا ہے: یہ رتبۂ بلند
مزید پڑھیے


دل کی باتیں

پیر 06 دسمبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
کچھ عرصہ قبل 92 نیوز چینل کی صبح کی نشریات میں دل کے موضوع پہ براہِ راست نشر ہونے والے ایک مذاکرے میں ، جہاں ہمیں اُردو شاعری میں دل کے تصور پہ بات کرنے کی غرض سے مدعو کیا گیا تھا، خاتون میزبان (غالباً اقرا بخاری) نے تعارف کے فوراً بعد پوچھا: ’’ڈاکٹر صاحب! آج آپ دل کی بات کرنے آئے ہیں ؟ ‘‘ ہم نے ان کی اصلاح اور اپنے دفاع کی خاطر عرض کیا: ’’محترمہ یہ پروگرام گھر میں میری بیوی بھی دیکھ رہی ہے، اس لیے تصحیح کیے دیتا ہوں کہ آپ نے مجھے دل کی بات
مزید پڑھیے








اہم خبریں